• Sat, 18 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مرضیہ شانو پٹھان نے پہلگام پہنچ کرعادل شاہ کے اہل خانہ سے تعزیت کی

Updated: June 05, 2025, 8:09 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbra

’’چلو امن کی اور...‘‘ مہم کےتحت انہوں نے متاثرین کے اہلِ خانہ سے ملاقات کا سلسلہ پہلگام سے شروع کیا ہے۔

Marziya Shanu Pathan with Adil Hussain Shah`s family in Pahalgam. Photo: INN.
مرضیہ شانو پٹھان پہلگام میں عادل حسین شاہ کے اہل خانہ کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این۔

این سی پی (شرد پوار) کی طلبہ ونگ کی قومی صدر مرضیہ شانو پٹھان نے ’’چلو امن کی اور...‘‘ نامی مہم شروع کی ہےجس کے تحت انہوں نے ملک بھر میں ’دہشت واد کے خلاف امن کی لڑائی‘ کے گاندھیائی نظریے کے ساتھ دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کے اہلِ  خانہ سےملاقات کا سلسلہ شروع کیا ہےجس کاآغاز مرضیہ پٹھان نے پہلگام سے کیا۔ سیاحوں کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کرنے والے عادل حسین شاہ کے اہلِ خانہ سے ملاقات کرکے انہوں نے تعزیت کی۔ مرضیہ پٹھان نے اہل خانہ سے تعزیت کی اور کہا کہ ’’ پاکستان دہشت گردی کے ذریعے ہمارے ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی اور کشمیر کی سیاحت کو نقصان پہنچانے کی کتنی ہی کوشش کرے، ہم اس کی ناپاک کوشش میں اسےکامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ پہلگام حملہ کے بعد ہم نے اپنے علاقوں میں مورچہ اور احتجاج کر کے اس کی مذمت کی تھی لیکن متاثرین کا غم بھی ہمیں بانٹنا تھا اسی لئے آج ہماری ٹیم یہاں آئی ہے۔ جب ہم نے عادل کی والدہ سے ملاقات کی تو انہوں نے کہا کہ اپنےبیٹے کو گنوانے کے غم سے زیادہ انہیں فخر ہے کہ وہ بلاتفریق مذہب ملک کے عوام کی حفاظت کیلئے شہید ہوا ہے۔ ‘‘
پیر، منگل اور بدھ کو انہوں نے پہلگام حملے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ چھتیس گڑھ کے۱۱؍ سیاحوں کو بچانے والے نزاکت احمد شاہ اور سیاحوں کو بچاتے ہوئے دہشت گردوں کی فائرنگ میں شہید ہونے والے سید حسین شاہ کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔ ان سے تعزیت کرتے ہوئے مرضیہ پٹھان نے کہا کہ پورا ہندوستان آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔ 
اس دوران، صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بدھ، مہاویر اور گاندھی کا ملک ہے۔ اس ملک میں کبھی دہشت گردی کو جنم نہیں دیا۔ ہم نے پوری دنیا میں امن اور عدم تشدد کے پیغام کو عام کیا ہے لیکن اگر ہم پر حملہ کیا گیا تو ہم کبھی خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ جیسے ہم امن کی میراث کی بات کرتے ہیں، ویسے ہی ہمارے پاس اشفاق اللہ خان اور بیگم حضرت محل کی میراث بھی ہے۔ انہوں نےمزیدکہا کہ کشمیر ہمارا ہے اور ہمارا ہی رہے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK