ایرانی صدرکی وضاحت، کہا کہ مذاکرات کا دائرہ صرف جوہری معاہدے اور امریکی پابندیوں کے خاتمے تک محدود رہے گا، میزائل پروگرام پر کوئی بات نہیں ہوگی۔
EPAPER
Updated: May 05, 2025, 12:59 PM IST | Agency | Tehran
ایرانی صدرکی وضاحت، کہا کہ مذاکرات کا دائرہ صرف جوہری معاہدے اور امریکی پابندیوں کے خاتمے تک محدود رہے گا، میزائل پروگرام پر کوئی بات نہیں ہوگی۔
ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کے چوتھے مرحلے کی تاریخ ابھی تک واضح نہیں ہوئی ہے تاہم ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے یہ ضرور واضح کردیا ہے کہ ان کا ملک ان مذاکرات کے نتائج سے اپنے مستقبل کو مشروط نہیں کرتا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تہران امریکہ سے کسی کمزوری کی پوزیشن سے مذاکرات نہیں کر رہا بلکہ ایران نہایت سخت موقف اپناتے ہوئے گفتگو کررہا ہے۔ اتوار کو تہران ٹائمز کو د ئیے گئے انٹرویو میں پزشکیان نے کہا کہ اگر مذاکرات بند گلی میں داخل ہو بھی جائیں، تب بھی ملک بند گلی میں نہیں جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بعض لوگ کہتے تھے کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو مسائل پیدا ہوں گے، مگر ہم نے کبھی بھی اپنے ملک کو، خود کو یا اپنے خطے کے مستقبل کو ان مذاکرات سے مشروط نہیں کیا۔ ہم ہر قیمت پر اپنے کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور آگے بھی اسی طرح سے جاری رکھیں گے۔
ایرانی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے چوتھے مرحلے کو معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ مرحلہ تین مئی کو روم میں ہونا تھا۔ مذاکرات کی میزبان سلطنت عمان کے مطابق معطلی کی وجہ تکنیکی اور لاجسٹک مسائل ہیں۔ ادھر ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے رکن محمد مہدی شہریاری کا کہنا تھا کہ اس التوا کی ممکنہ وجہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی ممکنہ سرگرمیاں ہو سکتی ہیں۔ یاد رہے کہ ۱۲؍ اپریل سے اب تک دو مذاکراتی دور مسقط میں اور ایک روم میں ہو چکے ہیں۔ فریقین نے انہیں مثبت قرار دیا تھا۔ تاہم چوتھے دور کی معطلی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر مزید پابندیاں لگانے کی دھمکی دے رہی ہے۔