Inquilab Logo

سکم میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی، ۱۴؍ ہلاک ، ۱۰۲؍ لاپتہ

Updated: October 06, 2023, 9:28 AM IST | Agency | Gangtok

۲۲؍ لاپتہ جوانوں کا اب تک کوئی سراغ نہیں ملا ، ایک فوجی کو بچالیا گیا ،چیف سیکریٹری کو راحتی کاموں کی ذمہ داری سونپی گئی۔

Many army vehicles were washed away due to floods in Sikkim. Photo: PTI
سکم میں سیلاب کی وجہ سے فوج کی کئی گاڑیاں بہہ گئی تھیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

سکم میں بادل پھٹنے کے بعد دریائے تیستا میں اچانک سیلاب کی وجہ سے ہر سو تباہی کا منظر ہے۔ اس سیلاب میں ۱۴؍ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ۲۲؍ فوجی اہلکاروں سمیت ۱۰۲؍ افرا اب بھی لاپتہ ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ایک فوجی اہلکار کو بچالیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز آنے والے سیلاب کے دوران ۲۳؍فوجی اہلکار لاپتہ ہوئے تھے لیکن ایک فوجی کو بچا لیا گیا تھا، اس کا علاج جاری ہے اور اس کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔
 بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب کی وجہ سے گنگٹوک میں ۳؍ افراد ہلاک اور ۲۲؍ لاپتہ ہیں جبکہ منگن میں ۴؍ ہلاکتیں ہوئی ہیں اور ۱۶؍ افراد لاپتہ ہیں۔ اسی طرح  پاکیونگ میں ۷؍افراد ہلاک اور ۵۹؍ لاپتہ ہیں جن میں ۲۲؍ فوجی اہلکار بھی ہیں۔ نامچی میں سیلاب کی وجہ سے کسی کی موت نہیں ہوئی ہے لیکن ۵؍ لاپتہ بتائے جارہے ہیں۔خیال رہے کہ شمالی سکم میں لوناک جھیل پر منگل کی رات اچانک بادل پھٹنے کی وجہ سے دریائے تیستا میں شدید اور انتہائی خطرناک سیلاب آ گیا تھا۔ تیستا سیلاب کے باعث لوناک جھیل کا تقریباً ۶۵؍فیصد حصہ بہہ گیا ہے۔ دریا کے کنارے بنایا گیا آرمی کیمپ بھی سیلاب کی زد میں آ گیا جس کے باعث فوجی جوان بھی پانی میں بہہ گئے۔ یہاں کھڑی تقریباً ۴۱؍ گاڑیاں بھی پانی میں ڈوب گئیں۔دوسری طرف کابینہ سیکریٹری راجیو گوبا کی صدارت میں نیشنل کرائسز مینجمنٹ کمیٹی (این سی ایم سی) نے میٹنگ کی اور سکم کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ سکم کے چیف سکریٹری کو یہاں کے راحتی اور بچائو کے کاموں کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ انہوں نے مرکز کو اس تعلق سے رپورٹ بھی پیش کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK