• Thu, 11 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

عوام مخالف ’سیکوریٹی بل کے خلاف زبردست احتجاج

Updated: September 10, 2025, 10:54 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

پولیس کے نوٹس اورانتباہ کے باوجود بڑی تعداد میں مظاہرین شیواجی پارک میں شیواجی کے مجسمے کے پاس جمع ہوئے ۔ ۲؍اکتوبرکو پھرسخت آندولن کا انتباہ

Protesters burning copies of the ‘Public Security Bill’ at Shivaji Park. (Photo: Shadab Khan)
شیواجی پارک میں مظاہرین ’پبلک سیکوریٹی بل‘ کی کاپیاں جلاتے ہوئے۔(تصویر: شاداب خان)

آئین اور عوام مخالف ’پبلک سیکوریٹی بل‘ کے خلاف شیواجی پارک میں شیواجی کے مجسمے کےپاس زبردست احتجاج کیا گیا اور فرنویس حکومت کوانتباہ دیا گیا کہ وہ نکسل واد کی آڑ میں اس غیرآئینی اورحق وانصاف کا گلا گھونٹنے والا قانون واپس لے۔ پولیس کی جانب سے جمع ہونےسے مظاہرین کو روکنے کیلئے منتظمین کونوٹس دیاگیا اوریہ انتباہ دیا گیا کہ ممبئی پولیس کمشنر کی ہدایت کے مطابق ۲۰؍ ستمبر تک مظاہرے یا اجتماع پر پابندی عائد کردی گئی ہے مگر منتظمین ریلی نکالنے پر اٹل رہے ۔ شیواجی مجسمے سے  چیتیہ بھومی تک بدھ کی شام ۴؍ بجے کے بعد سے بائیں بازو کی پارٹیوں، مہاوکاس اگھاڑی اور سماجی تنظیموں کے ذریعے ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن پولیس کی جانب سے روکے جانے اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ زیادہ زورآزمائی نہ کرتے ہوئے بڑی تعداد میںمظاہرین کے جمع ہونےکے سبب شیواجی پارک   ہی میں احتجاج ختم کردیاگیا ۔ 
 اس بارے میں سی پی آئی کے سینئر لیڈر پرکاش ریڈی نے کہاکہ’’ جس بل کو نکسل واد کےخاتمے کےنام پرعوام پرتھوپا گیا ہے ، وہ کسی صورت قابل قبول نہیںہے ۔اس کا اصل مقصد حکومت کی غلط پالیسی اور اس کی وعدہ خلافیوں پرصدائے احتجاج بلند کرنے سے روکنا ہے۔ یہ آئین کے خلاف اور عوام کےلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔‘‘
 مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر اورمنتظمین میںشامل شیلندر کامبلے نے کہاکہ ’’ جس طرح مظاہرین نےاکٹھاہوکراس قانون کےخلاف آوازبلند کی ا ورپولیس کےنوٹس کی پروا نہ کی ، وہ خوش آئند ہے۔یہ احتجاج ممبئی تک محدودنہ رہ کرریاست کے تمام حصوں میںکیا گیا اوربڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کرکے اپنی بیداری کا ثبوت دیا۔ آخرکیا وجہ ہے کہ اس قانون کے خلاف ۱۳؍ہزار سے زائد لوگوں نےاپنی رائے بھیجی مگر حکومت نے توجہ نہیں دی ۔‘‘مہاراشٹر کانگریس کےسیکریٹری دھننجے رام کرشن شندے نےکہاکہ ’’ آئین اورعوام مخالف اس قانون کو رَد کرانے تک احتجاج جاری رہے گا۔ شیواجی کے مجسمے کے پاس بڑی تعداد میںمہا وکاس آگھاڑی میںشامل جماعتوں کے نمائندوں اور سماجی خدمت گاروں نے اپنی موجودگی اور ناراضگی کے ذریعے یہ واضح کیا ہے کہ حکومت نے بڑی چالاکی سے یہ بل پاس توکرایا ہے مگر ہم سب بھی اس کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھیںگے۔‘‘ شیوسینا (ادھو ٹھاکرے ) کے ایم ایل سی سچن اہیر نے کہا کہ’’ عوام کا مفاد اہم ہے نہ کہ نکسل واد کی آڑ میںایسا قانون تھوپا جانا جس کی آئین اجازت نہیںدیتا۔ حکومت یہ قانو ن فوراً واپس لے ۔‘‘این سی پی (شردپوار) ممبئی کی صدر ریکھا جادھو نےکہا کہ ’’یہ عام آدمی کے حق اوراس کے ادھیکار کا معاملہ ہے ، اس پر خاموش نہیںرہا جاسکتا۔ اس کےذریعے عام آدمی کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔‘‘  ڈی وائی ایف آئی کی رکن جیا شندے نے کہاکہ ’’ فرنویس حکومت کہہ کچھ رہی ہے اورپبلک سیکوریٹی قانون کی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ یہ عام آدمی کے حقوق چھیننے، آئین کی خلاف ورزی پر مبنی اورپولیس کوبے حساب طاقت فراہم کرانے کےمقصد سے لایا گیا ہے لیکن عوام بھی اپنا حق لینا اوراپنے حقوق کا تحفظ کرنا جانتے ہیں۔ ‘‘
 شیواجی کے مجسمے کے پاس مظاہرین میںشامل لیڈران کی جانب سے مخالفت کرتے ہوئے تقاریر میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ ہم ستمبر کے اخیر تک دیکھیںگے کہ حکومت کا کیا رویہ رہتا ہے۔اس کے بعد ۲؍اکتوبر کوپھر احتجاج کیا جائے گا ۔اس کے علاوہ ہر اسمبلی حلقے میںاس قانون کے خلاف میٹنگیں اورعوامی جلسے کئے جائیںگے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK