• Wed, 24 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اٹلی میں غزہ جنگ کے خلاف زبردست احتجاج، لاکھوں افراد سڑکوں پراترے

Updated: September 24, 2025, 11:41 AM IST | Agency | Milan

۶۰؍ سے زائد اطالوی شہروں میں فلسطینی پرچم بلند کیے گئے اورہزاروں عوام بیک زبان نعرہ بلند کررہے تھے کہ ’’فلسطین کو آزادی دو، غزہ نسل کشی بند کرو‘‘

Police prevented protesters from entering Milan`s central railway station, where clashes broke out between police and protesters. Photo: INN
میلان کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر مظاہرین کو پولیس نے اندر آنے سے روکا ،یہاں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ ہوئی. تصویر: آئی این این

غزہ نسل کشی کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یگانگت کیلئے  اٹلی کے میلان سمیت  درجنوں شہروں میں اتوار کو عام ہڑتال اور بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ یہ اقدام مزدور یونینوں کی اس اپیل پر کیا گیا جس میں غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف آواز بلند کرنے اور اسرائیل پر اقتصادی و سفارتی پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔مزدور یونینوں کے مطابق ہڑتال۲۴؍ گھنٹے تک جاری رہے گی۔ اس دوران۶۰؍ سے زائد اطالوی شہروں میں فلسطینی پرچم بلند کیے گئے اور عوام کی زبان پر نعرے تھے۔ ’فلسطین کو آزادی دو،غزہ میں نسل کشی بند کرو‘۔روم میں سیکڑوں اسکولی طلبہ مرکزی ریلوے اسٹیشن ٹیرمینی کے سامنے جمع ہوئے۔ ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اور لبوں پر صدائے حق ’فلسطین آزاد ہے! گونج رہی تھی۔۱۷؍ سالہ مائیکل اینجلو نے کہا کہ وہ اس لیے آیا ہے کہ ایک پوری قوم کو مٹایا جا رہا ہے۔ ۱۸؍ سالہ فرانشیسکا تیچیا جو پہلی بار کسی احتجاج میں شریک ہوئی، اس کا کہنا تھا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بے حد اہم ہے۔فیڈریکا کازینو نامی۵۲؍ سالہ خاتون ملازمہ نے کہا کہ آج اٹلی کو رک جانا چاہیے، ان بچوں کے لیے جو شہید ہو گئے اور ان ہسپتالوں کے لیے جو ملبے میں تبدیل کر دیے گئے ہیں۔ اس نے کہا کہ افسوس ہے کہ اٹلی صرف الفاظ بولتا ہے، عملی طور پر کچھ نہیں کرتا۔ملانو، تورینو، فلورنس، نیپلز، باری، پالرمو، جینوا اور لیورنو سمیت کئی شہروں میں بھی عوام سڑکوں پر نکل آئے۔اطالوی خبر ایجنسیوں کے مطابق بندرگاہوں کے مزدوروں نے بندرگاہیں بند کر دیں۔ کئی بسوں کی سروس رک گئی، میٹرو اور ٹرینیں معطل ہو گئیں اور اسکول و یونیورسٹیوں میں بھی تعلیمی عمل متاثر ہوا۔دوسری طرف اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی کی حکومت  غزہ کی جنگ پر محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔اگرچہ میلونی نے کئی بار قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری نسل کشی پر ’تشویش ‘کا اظہار کیا ہے مگر اس نے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔ اسی لیے اسرائیل اٹلی کو یوروپ میں اپنی حامی ریاستوں میں شمار کرتا ہے۔اطالوی حکومت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ فی الحال فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK