ہانڈی والی مسجد میںرضا اکیڈمی اور سنّی جمعیۃ علماء جبکہ جھولا میدان کےباہر سماج وادی پارٹی کی جانب سے مظاہرہ ۔جیل بھرنے اورملک گیر تحریک کا بھی انتباہ۔
EPAPER
Updated: September 20, 2025, 10:48 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai
ہانڈی والی مسجد میںرضا اکیڈمی اور سنّی جمعیۃ علماء جبکہ جھولا میدان کےباہر سماج وادی پارٹی کی جانب سے مظاہرہ ۔جیل بھرنے اورملک گیر تحریک کا بھی انتباہ۔
’’آئی لو محمدؐ، ہمارے ایمان و عقیدے کا بنیادی حصہ ہے۔آقاؐ کی محبت اورآپؐ کی غلامی ہی ہمارا سب کچھ ہے۔ہم آپؐ کا نام لیتے اورعقیدت کا اظہارکرتے رہیں گے ؟ کیا حکومت تمام مسلمانوں کو جیل میں ڈالے گی؟‘‘ جمعہ کی نماز کے بعدہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی اورسنّی جمعیۃ علماء کی جانب سے اور جھولا میدان کےباہر سماج وادی پارٹی کی جانب احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے مذکورہ بالااظہارِ خیال کیا۔ کانپور میں یوپی پولیس کی کارروائی کو مظاہرین نے زیادتی اورتعصب قرار دیا۔ اس موقع پر’نامِ محمد ؐ‘کی تختیاں اٹھاکر نعرے بھی لگائے گئے۔
رضا اکیڈمی کے سربراہ محمدسعیدنوری نے کہاکہ ’’ یہ تعصب اور زورزبردستی کی انتہا ہوگئی ہے ۔کیا اب ہم آقائے کریم ؐ کا نام بھی نہیں لے سکتے ؟ ہماری جان، ہمارا ایمان وعقیدہ اور حیات وموت سب کچھ آپؐ ہی سے ہےاوریہ ہمارا دینی فریضہ ہونے کے ساتھ آئینی حق بھی ہے۔ اس لئے یوپی حکومت ہوش کےناخن لے اورفوراً کیس واپس لے ۔‘‘انہوں نے متنبہ کیا کہ ’’اگرکیس خارج نہ کیا گیا تو رضا اکیڈمی ملک گیر تحریک شروع کرے گی ۔‘‘
ہانڈی والی مسجد کے خطیب وامام مولانا اعجاز احمدکشمیری نے کہاکہ’’ آپؐ کا نام نامی ہمارے لئے ہی نہیں پوری دنیائے انسانیت کیلئے امن وآشتی اورحمت کاباعث ہے، آپؐ کی ذات گرامی سے محبت ایمان وعقیدے کے ساتھ نیک بختی کی دلیل ہے۔‘‘ انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’ آپؐسےمحبت کا اظہارہم سب کرتے رہیںگے، اگریوپی حکومت اورپولیس سمجھتی ہے کہ اس طر ح کی کارروائی سے مسلمان خوفزدہ ہوجائیںگے تووہ غلط فہمی کا شکار ہے۔‘‘
دریں اثناءرکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہاکہ ’’ پولیس کی کارروائی کھلی زیادتی ہے، ہم نامِ محمدؐلیتے رہیںگے، آپ کوجو کارروائی کرنی ہو،ہم سب تیار ہیںلیکن نہ تو ڈریں گے اور نہ جھکیں گے ۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ آخر ’آئی لو محمدؐ ‘کا بینر لگانا کس طرح قانو ن کی خلاف ورزی ہوئی؟ جان بوجھ کرنوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ فوراً یہ کیس خارج کیا جائے۔ ہم کسی صورت اس طرح کی من مانی اور پولیس کی زیادتی برداشت نہیںکریں گے۔‘‘
سماج وادی پارٹی کے لیڈر اورسابق رکن اسمبلی یوسف ابراہانی نے کہا کہ ’’ ملک میںبسنے والے تمام مسلمان آقائےدوعالمؐ سے محبت کرتے ہیں۔ آپؐ کی غلامی، آپؐ سے عقیدت اور آپؐ کا اتباع ہی ہماری زندگی کا حاصل ہے۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ میں یوپی حکومت اور پولیس سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہر مسلمان خواہ وہ سڑک پر نہ بھی اترا ہو مگرحضوراکرمؐ سے محبت کرتا ہے،آپؐ کا پاک نام لیتا ہے تو کیا حکومت ملک کے تمام مسلمانوں کوجیل میں ڈال دے گی۔ حکومت سمجھ لے کہ ہم سب جیل جانے کو تیار ہیں مگر یہ گوارا نہیںکہ آقا کا نام لینے یا بینر لگانے پرایف آئی آر درج کیا جائے۔ اگر ’نامِ محمدؐ ‘ لینےپر بھی پابندی لگانے کی کوشش کی جائے گی تو پھرہمارے پاس اوررہ کیا جائے گا ۔اس لئے یہ ناقابل برداشت ہے ۔‘‘
سماجی خدمت گار سعید خان نے کہاکہ ’’ آخر ان نوجوانوں کا کیا قصور تھا ۔انہوں نے توصرف ’نام ِ محمدؐ ‘سے عقیدت کا اظہارکرتے ہوئے بینر آویزاں کیا تھا، کسی کی دل آزاری نہیں کی تھی پھر ایف آئی آر درج کرنے کا کیا جواز ہے؟ اگر اس طرح کی کارروائی سے ہمیں ڈرانے کی کوشش کی جائے گی توحکومت کوسمجھ لینا چاہئے کہ مسلمان ایسی کارروائی سےڈرنا تودور اسے خاطر میں بھی نہیںلاتا ہے۔‘‘