بی ایس پی سپریمو کا اترپردیش اور اتراکھنڈ کے پارٹی کے سینئرعہدیداروں اور ضلعی صدور کے خصوصی اجلاس سے خطاب۔
EPAPER
Updated: January 21, 2024, 11:17 AM IST | Agency | Lucknow
بی ایس پی سپریمو کا اترپردیش اور اتراکھنڈ کے پارٹی کے سینئرعہدیداروں اور ضلعی صدور کے خصوصی اجلاس سے خطاب۔
بہوجن سماج پارٹی ( بی ایس پی) سپریمومایا وتی نے کسی بھی جماعت سے اتحاد یا سمجھوتہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی پر بھی تنقید کی۔
سنیچر کو لکھنؤ میں اترپردیش اور اتراکھنڈ کے پارٹی کے سینئر عہدیداروں اور ضلعی صدور کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتےہوئےمایاوتی نے کہا، ’’ پارٹی کو دیگر پارٹیوں کے ساتھ اتحاد یا کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرنا ہے کیونکہ بار بار دھوکہ کھانا ہوشیاری نہیں ہے۔ اتحاد کے ایسے تلخ تجربوں سے محنت کش کارکنوں کا حوصلہ ٹوٹتا ہے اور مشن کمزور ہوتا ہے۔ ‘‘ انہوں نے پارٹی کارکنوں کو مخاطب کرتےہوئے کہا، ’’ان سب چیلنجز کے پیش نظر اگلے لوک سبھا عام انتخابات کی خصوصی اہمیت ہے جس کے لئے پارٹی کے اراکین کو پوری سنجیدگی کے ساتھ اچھے اور مضبوط امیدواروں کو منتخب کرنا ہوگا تاکہ بہتر نتائج حاصل کر کے مفاد عامہ کی مضبوط حکومت ملک میں بنائی جاسکے۔
ان کابھی یہ کہناتھا، ’’بی ایس پی ہی آئینی اقدار کی بنیاد پر چلنے والی پوری طرح سے سیکولر پارٹی ہے اور تمام مذاہب اور ان کے مذہبی مقامات کا پورا پورا احترام کر تی۔ ہر کسی کے ساتھ انصاف کا رویہ رکھتے ہوئے سبھی کی جان، مال عزت اورآبرو کے تحفظ کی ایسی ضمانت دیتی ہے جس کی مثال ملنی مشکل ہے۔ بی ایس پی کی طرح دیگر سیاسی پارٹیوں کو آئین و مذہب کا احترام کرتے ہوئے اس کا غلط استعمال نہیں کرنا چاہئے جیسا کہ اپنے ملک میں اکثر دیکھنے کو ملتا رہا ہے اور اب تو یہ کھلے عام ہورہا ہے۔ ‘‘
مایاوتی نے یہ بھی کہا، ’’ جرائم کے سیاسی کرن کی طرح موجودہ وقت میں سیاسی فائدے کیلئے مذہب کا سیاسی کرن ہورہا ہے جس سے ملک اور عوام کا مفاد متاثرہ ہورہا ہے، اس لئے ملک کی تعمیر میں بی ایس پی کی خصوصی ذمہ داری ہے۔ ‘‘
بی جے پی حکومت کی مفت اناج پالیسی پر ایک بار پھر تنقید کرتےہوئے انہوں نے کہا، ’’زبردست مہنگائی، غریبی اور بے روزگاری سے پریشان ملک کے تقریباً۸۱؍کروڑ سے زیادہ افراد جینے کے لئے سرکاری اناج کے محتاج ہیں۔ یہ سنجیدگی سے غور کرنے کی بات ہے۔ تقریباً سبھی حکومتوں کے ذریعہ اشتہار کے دیگر ذرائع سے لامحدود رقم خرچ کر کے مفاد عامہ کے جو بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں وہ زمینی حقیقت سے بہت دور ہیں۔