Inquilab Logo

ایف ایس ایس اے آئی کا ملک میں دستیاب سبھی برانڈ کے مسالوں کی جانچ کا فیصلہ

Updated: April 23, 2024, 8:24 PM IST | New Delhi

ہانگ کانگ اور سنگاپور میں ایوریسٹ اور ایم ڈی ایچ کے کچھ مسالوں میں مبینہ طور پر ممنوعہ جراثیم کش ادویات کی موجودگی کی خبروں کے بعد ہندوستان کی فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھاریٹی آف انڈیا نے ملک بھر کے تمام مسالوں کی جانچ کا فیصلہ کیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

پی ٹی آئی نے منگل کو اطلاع دی کہ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھاریٹی آف انڈیا نے ملک بھر کے تمام برانڈز کےپاؤڈر مسالوں کے نمونے جمع کرنا شروع کر دیئے ہیں تاکہ ان کے معیار کو جانچ سکیں۔ یہ ہانگ کانگ اور سنگاپور کی جانب سے ایوریسٹ اور ایم ڈی ایچ کی فروخت کردہ مصنوعات میں ایتھیلین آکسائیڈ کی موجودگی پر خطرے کی گھنٹی بجانے کے بعد سامنے آیا۔ گروپ ون کارسنوجن ایک مرکب یا عنصر ہے جو انسانوں میں کینسر کا سبب بنتا ہے۔ بینزین، ایسبیسٹس، پراسیس شدہ گوشت کا استعمال اور تمباکو نوشی گروپ ون کارسنوجن ہیں جبکہ مسالہ سازکمپنیاں اکثر مصنوعات کی حیات کو بڑھانے کیلئے ایتھیلین آکسائیڈ کو فومیگینٹ اور جراثیم کش کے طور پر استعمال کرتے ہیں ، ہندوستان کا فوڈ سیفٹی ریگولیٹر اس کے استعمال کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ 
ایک نامعلوم اہلکار نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ خدشات کے پیش نظر، ہندوستان کے فوڈ سیفٹی ریگولیٹر نے ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ سمیت تمام برانڈز کےمسالوں کے نمونے لینے شروع کر دیئے ہیں ، تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ آیا وہ معیار پر پورا اترتے ہیں یا نہیں۔ اہلکار نے یہ بھی کہا کہ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز آف اتھاریٹی انڈیا، جو وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے تحت کام کرتی ہے، برآمدکئے جانے والے مسالوں کے معیار کی تحدید نہیں کرتی ہے۔ مہاراشٹر کے فوڈ اسسٹنٹ کمشنر (ویجیلنس/انٹیلی جنس) الہاس انگوالے نے اسکرول کو بتایا کہ حکام کو پیر کو ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ کے منتخب ذائقوں میں جراثیم کش دوا کے باقیات سے متعلق معلومات موصول ہوئیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہم آج ایک میٹنگ کریں گے اور نمونے جمع کرنے اور جراثیم کش ادویات کی جانچ کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: یورپی یونین کا عالمی برادری پر یو این آر ڈبیلو اے کو عطیہ فراہم کرنے پر زور

انگوالے نے مزید کہا کہ ہندوستان میں مسالوں کی معمول کی جانچ میں جراثیم کش ادویات کی باقیات کیلئے مخصوص جانچ شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ٹیسٹ صرف اس صورت میں کئے جاتے ہیں جب ہمارے پاس مخصوص خلاف ورزیوں کے بارے میں معلومات ہوں ۔ اب ہم تمام مسالوں کی جانچ کی مہم شروع کر سکتے ہیں۔ ۵؍اپریل کو، ہانگ کانگ کے سینٹر فار فوڈ سیفٹی نے ایم ڈی ایچ مدراس کری پاؤڈر، ایم ڈی ایچ سامبھر مسالہ، ایم ڈی ایچ کری پاؤڈر اور ایوریسٹ فش کری مسالہ کی فروخت پر پابندی لگا دی اور انہیں واپس لے لیا۔ مرکز نے ایک بیان میں کہا، سینٹر فار فوڈ سیفٹی نے مذکورہ نمونے... اپنے معمول کے فوڈ سرویلنس پروگرام کے تحت جانچ کیلئے جمع کئےہیں ۔ ٹیسٹ کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ نمونوں میں ایک جراثیم کش دوا، ایتھیلین آکسائیڈ موجود ہے۔ 
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہانگ کانگ کے پیسٹی سائیڈ ریزیڈیوز ان فوڈ ریگولیشن کے مطابق، انسانی استعمال کیلئے کھانا جراثیم کش ادویات کی باقیات پر مشتمل صرف اس صورت میں فروخت کیا جا سکتا ہے جب کھانے کا استعمال صحت کیلئے خطرناک یا نقصان دہ نہ ہو۔ اس حکم عدولی کے مجرم کو زیادہ سے زیادہ ۵۰؍ ہزار ڈالر کا جرمانہ اور جرم ثابت ہونے پر چھ ماہ کی قید ہو سکتی ہے۔ 
ایوریسٹ کے مچھلی کے سالن کےمسالےکے مرکب کو بھی سنگاپور فوڈ ایجنسی نے اس بنیاد پر واپس منگوا لیا ہے کہ اس میں ایتھیلین آکسائیڈ کی اجازت سے زیادہ مقدار موجود ہے۔ سنگاپور کی ایجنسی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ’’ ایتھیلین آکسائیڈ... کھانے میں استعمال کی اجازت نہیں ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK