شہری ترقیاتی منصوبے پر شہریوں کے اعتراضات پر سنجیدگی کامظاہرہ کرنے کا مطالبہ،متاثر ہ جائیداد مالکان کیلئے معاوضے پر زور۔
EPAPER
Updated: September 18, 2025, 2:00 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
شہری ترقیاتی منصوبے پر شہریوں کے اعتراضات پر سنجیدگی کامظاہرہ کرنے کا مطالبہ،متاثر ہ جائیداد مالکان کیلئے معاوضے پر زور۔
بھیونڈی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے میونسپل کارپوریشن کے نئے ترقیاتی منصوبے (ڈی پی) پر شہریوں کے اعتراضات، خدشات اور مطالبات کو سنجیدگی سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔ اس مقصد کے لئے انہوں نے ایک وفد کے ساتھ میونسپل کمشنر انمول ساگر سے ان کے دفتر میں ملاقات کرکے تفصیلی گفتگو کی اور انہیں تحریری یادداشت پیش کی۔
رکن اسمبلی نے واضح کیا کہ بھیونڈی میونسپل حدود کے لئے ایک نیا ترقیاتی منصوبہ تیار کر کے حکومت کو بھیج دیا گیا ہے مگر پچھلا منصوبہ آج تک مکمل طور پر نافذ نہیں کیا گیا۔ ایسے میں نئے منصوبے کو فوری طور پر نافذ کرنا نہ صرف عوام بلکہ انتظامیہ کے لئے بھی غیر منصفانہ اور غیر عملی ہوگا۔ اس اقدام سے شہریوں میں بے چینی، شکوک و شبہات اور عدم اطمینان بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجوزہ سڑک توسیع کے نتیجے میں بڑی تعداد میں رہائشی مکانات، تجارتی مراکز اور دیگر جائیدادیں متاثر ہوں گی۔ اس لئے ایک شفاف اور مضبوط پالیسی وضع کرنا لازمی ہے تاکہ تمام متاثرہ زمین مالکان، تاجر اور مکینوں کو بروقت، قانونی اور مارکیٹ ریٹ کے مطابق معاوضہ مل سکے۔ معاوضہ ادا کئے بغیر کسی بھی قسم کی توڑ پھوڑ یا ترقیاتی کام شروع نہ کیا جائے۔
انہوں نے مزید نشاندہی کی کہ منصوبے کے تحت کئی سڑکیں مندروں، مساجد، درگاہوں، شمشان گھاٹوں، قبرستانوں، ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر اسمارکوں، بدھ وہاروں اور دیگر مذہبی و ثقافتی ورثے کے مقامات سے گزرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مقامات کا تحفظ ہر حال میں کیا جانا چاہئے تاکہ شہریوں کے مذہبی جذبات اور سماجی ہم آہنگی متاثر نہ ہو۔
رئیس شیخ نے مطالبہ کیا کہ ضرورت پڑنے پر منصوبے میں تکنیکی ترمیم کر کے ان مذہبی و ثقافتی مقامات کو محفوظ رکھا جائے۔ انہوں نے میونسپل انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ شہریوں کے ساتھ انصاف کے لئے نئے ترقیاتی منصوبے پر ازسرِنو غور کیا جائے اور متاثرہ جائیداد مالکان کو تحریری طور پر مناسب معاوضے کی یقین دہانی کرائی جائے، تاکہ ترقیاتی عمل شفاف اور پُرامن ماحول میں آگے بڑھ سکے۔