• Sat, 20 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مائیکروسافٹ اورجے پی مورگن نے ملازمین کو امریکہ لوٹنے کی ہدایت دی

Updated: September 20, 2025, 5:15 PM IST | New York

ایک اندرونی ای میل کے مطابق مائیکروسافٹ اور جے پی مورگن نے سنیچرکوو ایچ وَن بی ویزا رکھنے والے ملازمین کو فوری طور پر امریکہ واپس آنے کا مشورہ دیا ہے۔ ای میل میں کہا گیا ہے ’’ایچ وَن بی ویزا رکھنے والوں کو اب سے امریکہ میں ہی رہنا چاہیے۔ ‘‘

JP Morgan.Photo:INN
جے پی مورگن۔ تصویر:آئی این این

 امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایچ وَن بی  ویزوں پر ایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ ٹرمپ نے ایچ وَن بی   ویزوں پرایک لاکھ ڈالرس  کی  سالانہ فیس عائد کی ہے جس سے کمپنیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ ویزا فیس کے نئے قوانین کے نافذ ہونے سے عین قبل  ٹیک کمپنی مائیکروسافٹ اور مالیاتی کمپنی جے پی مورگن نے اپنے ایچ وَن بی  اور ایچ ۴؍ ویزا رکھنے والے ملازمین کو فوری طور پر امریکہ واپس آنے کا مشورہ دیا ہے۔ یہ فیصلہ ٹرمپ کی جانب سے ایچ وَن بی پروگرام پر سالانہ ایک لاکھ ڈالرس  کی اضافی فیس عائد کرنے کے بعد آیا ہے۔
 روئٹرس کی طرف سے  تصدیق کی گئی  ایک اندرونی ای میل کے مطابق مائیکروسافٹ نے ہفتے کے روز اپنے ویزا رکھنے والے ملازمین کو فوری طور پر امریکہ واپس آنے کا مشورہ دیا۔ ای میل میں کہا گیاکہ ’’ ایچ وَن بی  ویزا ہولڈرس کو اب سے امریکہ میں ہی رہنا چاہئے۔ ایچ ۴؍ ویزا رکھنے والوں کو بھی امریکہ میں رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ہم ایچ وَن بی  اور ایچ ۴؍ ویزا رکھنے والوں کو آخری تاریخ سے پہلے کل امریکہ واپس آنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ‘‘
جے پی مورگن نے اپنی عالمی افرادی قوت کو اسی طرح کی ہدایت جاری کی۔ ایمیزون نے بھی اسی طرح کی ایک ایڈوائزری جاری کی، جس میں اپنے ایچ وَن بی  اور ایچ ۴؍ ملازمین کو فی الحال بین الاقوامی سفر کے خلاف متنبہ کیا گیا۔
 ٹرمپ کا نیا حکم کیا ہے اور یہ کب نافذ ہوگا؟
 امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ کو  ایک حکم نامے پر دستخط کیے جس میں ایچ وَن بی  ویزا ہولڈرز کے لیے امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی اور درخواست کی فیس ایک لاکھ ڈالرس  سالانہ کردی گئی۔ ماہرین کے مطابق اس اقدام سے خاص طور پر ہندوستانی پیشہ ور افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق  نئے قوانین۲۱؍ ستمبر کو صبح ایک بجکر ۱۲؍منٹ  ( ہندوستانی  وقت کے مطابق صبح ۹؍بجکر ۳۱؍منٹ ) سے نافذ ہوں گے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اور ہوم لینڈ  سیکوریٹی کے محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ درخواستیں مسترد کردیں جو اس نئے اصول کی تعمیل نہیں کرتی ہیں۔ یہ اصول کم از کم۱۲؍  ماہ تک نافذ رہے گا۔
 ہندوستانی پیشہ ور سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔
ٹرمپ کے فیصلے سے ہندوستانی پیشہ ور افراد سب سے زیادہ متاثر ہونے کا امکان ہے کیونکہ امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ایچ وَن بی ویزا رکھنے والوں میں ۷۱؍فیصد ہندوستانی ہیں، جب کہ چین ۱۱ء۷؍فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ ہندوستانی آئی ٹی کمپنیاں جیسے کہ انفوسیس، وپرو، کاگنیزینٹ اور ٹاٹا کنسلٹنسی   نے روایتی طور پر اپنے انجینئروں کو امریکی پروجیکٹوں میں بھیجنے کے لیے  ایچ وَن بی  ویزا پر انحصار کیا ہے۔ اب نئی فیس کی وجہ سے جونیئر اور درمیانی درجے کے پیشہ ور افراد کو امریکہ بھیجنا معاشی طور پر ناقابل عمل ہو جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK