• Sat, 20 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

واشنگٹن: ایک دہائی بعد سفارت خانے پر شامی پرچم لہرایا گیا

Updated: September 20, 2025, 8:00 PM IST | Washington

واشنگٹن میں واقع شامی سفارت خانے پر ایک دہائی بعد شامی پرچم لہرایا گیا، جسے ’تاریخی‘ لمحہ قرار دیا جا رہا ہے۔

A view of the Syrian flag being raised at the Syrian embassy in Washington. Photo: X
واشنگٹن میں واقع شام کے سفارت خانے میں شامی پرچم کشائی کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

شامی وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے واشنگٹن ڈی سی میں واقع شامی سفارت خانے پر ایک دہائی سے زائد عرصے بعد پہلی بار پرچم لہرایا ہے۔ شامی نژاد امریکیوں اور شیبانی کے مطابق بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے نو ماہ بعد یہ ایک ’تاریخی‘ لمحہ ہے۔تقریب کے بعد شیبانی نے انادولو ایجنسی کو بتایاکہ ’’یقیناً یہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ یہ۱۴؍ سالہ خانہ جنگی کے دوران شامی عوام کی جدوجہد کی علامت ہے۔صدر احمد الشرع کی نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت سے قبل یہ پرچم کشائی کی گئی ہے۔ یہ کسی شامی صدر کا۵۸؍ سالوں میں امریکہ کا پہلا دورہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھئے: بگرام ایئربیس کی واپسی کے امریکی بیان پر افغانستان کا دو ٹوک جواب

تقریب میں شامل بیشتر افراد کے لیے یہ دن بہت زیادہ علامتی تھا۔۵۵؍ سالہ رغد بشنق، جو اصل میں دمشق سے تعلق رکھتی ہیں، نے کہا کہ ’’یہ ناقابل تصورتھا۔‘‘انہوں نے یاد دلایا کہ اسد کے دور میں امریکہ میں مقیم شامیوں کو جاسوسی کا خدشہ تھا۔انہوں نے کہ ’’اب ہم یہاں خوش ہیں۔ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔ آپ شام میں آزادی کی خوشبو محسوس کر سکتے ہیں۔‘‘بشنق نے ترکی اور ان تمام ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے شام کی مدد کی اورعوام کا ساتھ دیا۔شامی نژاد امریکی اور پوڈکاسٹ `سیریا اسپیکس کے بانی امیر السمان نے کہا کہ یہ دن امریکہ اور شام کے تعلقات میں ایک نئے باب کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ ’’امید ہے کہ دمشق اور واشنگٹن کے درمیان بہتر تعلقات کی سمت میں کام ہوگا۔ اور میرے خیال میں یہ اس بات کی علامت ہے کہ معاملات صحیح سمت میں جا رہے ہیں۔‘‘السمان نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ امریکی پابندیاں جلد ہی ختم ہو جائیں گی۔میرے خیال میںعوام  چاہتے ہیں کہ شام پر سے پابندیاں اٹھائی جائیں۔ میں چاہتا ہوں کہ شام پر سے پابندیاں اٹھائی جائیں۔ میرے خیال میں کانگریس کے اراکین بھی یہی چاہتے ہیں۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی یہی بات کہی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ایرانی میزائلوں سے اسرائیل کے دفاع پر امریکہ کے۵۰۰؍ ملین ڈالر خرچ: پینٹاگون کے دستاویز میں انکشاف

دریں اثناء اپنے دورے کے دوران، شیبانی نے قانون سازوں اور امریکی نائب وزیر خارجہ کرسٹوفر لینڈاؤ اور شام کے خصوصی ایلچی ٹام بیرک سمیت سینئر عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔تبادلہ خیال میں شام کے مستقبل، اسرائیل شام تعلقات، اور دمشق اور وائی پی جی کی قیادت والے دہشت گرد گروہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے درمیان۱۰؍ مارچ کے معاہدے پر توجہ مرکوز کی گئی۔اس سال کے اوائل میں اعلا ن کردہ اس معاہدے میں ایس ڈی ایف کو ریاستی اداروں میں ضم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، ساتھ ہی شام کی علاقائی سالمیت پر زور دیا گیا اور علاحدگی پسندی کو مسترد کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK