مائیکروسافٹ کانفرس کے دوسرے دن نائب صدر جے پاریکھ کو تقریر کے دوران فلسطینی انجینئر کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا،جب انجینئر نے کہا کہ میرے لوگ مر رہے ہیں اور آپ ظالم کو اے آئی فروخت کررہے ہیں۔
EPAPER
Updated: May 21, 2025, 7:03 PM IST | Washington
مائیکروسافٹ کانفرس کے دوسرے دن نائب صدر جے پاریکھ کو تقریر کے دوران فلسطینی انجینئر کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا،جب انجینئر نے کہا کہ میرے لوگ مر رہے ہیں اور آپ ظالم کو اے آئی فروخت کررہے ہیں۔
مائیکروسافٹ کی سالانہ کانفرنس ’’مائیکروسافٹ بلڈ‘‘کے دوران، فلسطین حامی مظاہرین نے دوسرے دن بھی کمپنی کے افسران کے خلاف احتجاج جاری رکھا۔ ایک فلسطینی انجینئر نے مائیکروسافٹ کے اے آئی کے سربراہ، ہند نژاد جے پاریکھ کے کلیدی خطاب کو درمیان میں روک دیا۔ ’’نو ازور فار اپارتھائیڈ‘‘ نامی گروپ، جو مائیکروسافٹ کے ملازمین پر مشتمل ہے اور اسرائیلی فوج و حکومت کے ساتھ کمپنی کے تمام معاہدے ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، نے۱۹؍ مئی۲۰۲۵ء سے کانفرنس کے دوران کئی ویڈیو شیئر کی ہیں۔ گروپ کے انسٹاگرام پیج پر تین ویڈیو اپلوڈ کی گئی ہیں، جن میں ایک نامعلوم انجینئر کو مائیکروسافٹ کے ایگزیکٹو نائب صدر کے خطاب کو درمیان میں روکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ جوچینخ اسرائیل سے معاہدے ختم کرنے کا مطالبہ کر رہا تھا۔ساتھ ہی غزہ قتل عام میں مائیکروسافٹ کے اے آئی کے استعمال پر غیرت دلا رہا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: مارک روبیوکی تقریر میں ۲؍ فلسطین حامی مظاہرین کی رخنہ اندازی
مائیکروسافٹ کے احتجاجی گروپ کے تنظیم کار حسام نصر نےدی ورج کو بتایا کہ وہ اس فلسطینی ٹیک ورکر کا نام ظاہر نہیں کریں گے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ماسک پہنے ہوئے ملازم کو کمرے سے باہر لے جایا گیا، جبکہ وہ ’’آزاد فلسطین‘‘ کے نعرے لگا رہا تھا۔ اس دوران کمرے میں خاموشی چھا گئی۔ گروپ نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ مائیکروسافٹ فلسطین میں نسل کشی کو طاقت فراہم کر رہی ہے۔ مائیکروسافٹ بلڈ میں، کمپنی کلاؤڈ اوراے آئی کی ان `اختراعات کو فروغ دے رہی ہے جو اسرائیلی فوج فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں استعمال کر رہی ہے۔‘‘
— 🇺🇸/🇮🇱 NEW: Microsoft’s `Build` developer conference has been disrupted by protesters for the second consecutive day, demanding that the company cut ties with the Israeli military due to its provision of cloud and AI services used in surveillance and targeting. pic.twitter.com/S0Fw0VqUTw
— Toseef Haider 𓂆 (@AdvToseef0) May 20, 2025
واضح رہے کہ یہ واقعہ اس کے بعد پیش آیا جب ایک اور مائیکروسافٹ ملازم جو لوپیز نے کانفرنس کے پہلے دن سی ای او ستیہ نڈیلا کے افتتاحی خطاب کے دوران احتجاج کیا تھا۔ جو لوپیز کے ساتھ سابق گوگل ملازم نے بھی مائیکروسافٹ کے اسرائیلی تعلقات کے خلاف آواز اٹھائی۔ اگرچہ نڈیلا نے اپنا خطاب جاری رکھا تھا، لیکن جے پاریکھ دوسرے دن کے احتجاج کے دوران تھوڑا سا گڑبڑا گئے۔ انہوں نے اپنا خطاب روکا، لیکن پھر دوبارہ شروع کیا۔مائیکروسافٹ کے اسرائیل سے تعلقات زیرِ بحث ہیں، اور کمپنی نے اپنی۵۰؍ ویں سالگرہ کے موقع پر دو ملازمین کو فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے پر برطرف کر دیا تھا۔ مائیکروسافٹ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کا اسرائیلی وزارتِ دفاع کے ساتھ ’’معیاری تجارتی تعلق‘‘ ہے اور ان کی مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کسی کو نقصان پہنچانےکیلئے استعمال نہیں ہو رہی۔