امریکی سینٹ میں امریکی محکمہ خارجہ کے سیکریٹری مارک روبیو کی تقریر میں دو فلسطین حامی مظاہرین نے رخنہ اندازی کی اور فلسطین حامی نعرے لگائے۔ سیکوریٹی نے فلسطین حامی مظاہرین کو کمرے سے باہر نکال دیا۔
EPAPER
Updated: May 21, 2025, 4:55 PM IST | Washington
امریکی سینٹ میں امریکی محکمہ خارجہ کے سیکریٹری مارک روبیو کی تقریر میں دو فلسطین حامی مظاہرین نے رخنہ اندازی کی اور فلسطین حامی نعرے لگائے۔ سیکوریٹی نے فلسطین حامی مظاہرین کو کمرے سے باہر نکال دیا۔
فلسطین حامی مظاہرین نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں امریکہ کی حمایت کی مذمت کرنے کیلئے امریکی سینیٹ میں امریکی محکمہ خارجہ کے سیکریٹری مارک روبیو کے بیان میں رخنہ اندازی کی۔ منگل کو مارک رویو ریاستی ڈپارٹمنٹ کے ۲۰۲۶ء کے مالی بجٹ کیلئے سینیٹ فارین ریلیشن اینڈ اپائنمنٹس کمیٹیز سے خطاب کر رہے تھے جب دو کارکنان نے امریکی پالیسیوں کی مذمت کرنے والے نعرےلگائے۔ سینیٹ میں موجود سیکوریٹی گارڈز نے دونوں مظاہرین کو کمرے سے نکال دیا۔ انہوں نے اس وقت بھی مظاہرہ کیا جب مارک روبیو اپنے کمرے میں داخل ہورہے تھے۔
US Secretary of State Marco Rubio was interrupted by an anti-genocide protester who called for an end to US support for Israel`s genocide in Gaza, before being remoیہ بھی پڑھئے: امریکہ نے ہندوستانی ٹریول ایجنسیوں پر ویزا پابندی عائد کیved from the hall. pic.twitter.com/xA31HXew3Z
— Palestine Highlights (@PalHighlight) May 20, 2025
جب مارک روبیو خطاب کیلئے کمرے میں داخل ہورہے تھے تو ’’کوڈ پنک‘‘، جو انسانی حقوق اور امن کی وکالت کرنے والا ایک ادارہ ہے، سے متعلقہ مظاہرین نے مارک نے ’’نسل کشی روکئے‘‘، ’’ اسرائیل پر پابندی عائد کیجئے‘‘ اور ’’ بچوں کو خوراک فراہم کرنے کی شروعات کیجئے‘‘ جیسے نعرے لگائے۔ یاد رہے کہ اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرنے کی پالیسی پر تنقید کرنے کے بعد یہ واقعہ سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ نے ہندوستانی ٹریول ایجنسیوں پر ویزا پابندی عائد کی
نسل کشی کی جنگ
یاد رہے کہ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ءکو غزہ میں اسرائیلی جنگ کی شروعات ہوئی تھی جس کے نتیجے میں اب تک تقریباً ۶۴؍ ہزار افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ مہلوکین میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ میں ہلاک ہونے والے مہلوکین کی حقیقی تعداد ۲؍ لاکھ سے زیادہ ہوسکتی ہے۔ واشنگٹن اسرائیل کو سالانہ ۸ء۳؍ بلین کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔