Updated: October 07, 2025, 2:01 PM IST 
                                
                                | Florida
                                
             
             
                 فلوریڈا کے ساحل میں چھپا خزانہ بالآخر منظر عام پر آگیا۔۳۰۰؍سال پرانے اور گمشدہ نایاب خزانے کی مالیت لاکھوں ڈالر بتائی جارہی ہے۔ 
             
            
                                    
                
                                
                دریافت شدہ نایاب سکے۔ تصویر: آئی این این                 
             
                          فلوریڈا کے ساحل میں چھپا خزانہ بالآخر منظر عام پر آگیا۔۳۰۰؍سال پرانے اور گمشدہ نایاب خزانے کی مالیت لاکھوں ڈالر بتائی جارہی ہے۔ 
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق غوطہ خور ٹیم نے سمندر کی تہ سے ایک ہزار سے زائد سونے اور چاندی کے سکے دریافت کئے ہیں جو ۳؍ سو سال سے زیادہ پرانے بتائے جاتے ہیں۔ ان سکوں کی مجموعی مالیت تقریباً ۱۰؍ لاکھ امریکی ڈالر ہے۔ یہ حیرت انگیز دریافت فلوریڈا کے بحرِ اوقیانوس کے ساحل ’ٹریژر کوسٹ‘ پر’۱۷۱۵؍ فلیٹ کوئینز جیولز ایل ایل سی‘ نامی غوطہ خور کمپنی نے کی۔ جس میں  ایک ہزار سے زائد سونے اور چاندی کے نایاب سکے شامل ہیں۔ کئی سکوں پر اب بھی تاریخیں اور مہر کے نشانات واضح ہیں۔ 
ماہرین کے مطابق یہ سکے بولیویا، میکسیکو اور پیرو کی اسپینی نوآبادیات میں تیار کئے گئے تھے۔ یہ خزانہ۱۷۱۵ء میں اسپین واپس لے جایا جا رہا تھا کہ۳۱؍ جولائی کو ایک طاقتور سمندری طوفان نے۱۱؍ اسپینی جہازوں پر مشتمل بیڑے کو تباہ کر دیا۔ سونا، چاندی اور جواہرات سے لدے یہ جہاز میلبورن اور فورٹ پیئرس کے درمیان ڈوب گئے اور ان کا قیمتی سامان سمندر کی تہ میں بکھر گیا، یہی علاقہ آج ’ٹریژر کوسٹ‘ کے نام سے مشہور ہے۔ 
غوطہ خوروں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ دریافت نہ صرف مالی لحاظ سے اہم ہے بلکہ یہ تاریخی لحاظ سے بھی ایک بڑی کامیابی ہے۔