• Tue, 09 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

گورائی بیچ میں منی بس ہائی ٹائیڈ میں پھنس گئی، مسافروں کو بچالیا گیا، ڈرائیور پر کیس درج

Updated: September 09, 2025, 5:41 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

گورائی بیچ پر  مما نعت کے باوجود سیاحوں سے بھری ایک بس وہاں  داخل ہوئی تو ہائی ٹائیڈ کے سبب اچانک اٹھنے والے اونچی اور تیز لہر بس کو اپنے ساتھ بہا لے گئی۔

Efforts are being made to rescue a minibus stuck in the sea. Photo: INN
سمندر میں پھنس جانے والی منی بس کوبچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تصویر: آئی این این

گورائی بیچ پر  مما نعت کے باوجود سیاحوں سے بھری ایک بس وہاں  داخل ہوئی تو ہائی ٹائیڈ کے سبب اچانک اٹھنے والے اونچی اور تیز لہر بس کو اپنے ساتھ بہا لے گئی۔ یہ دیکھ کر مقامی باشندوں ، پولیس اور کوسٹ گارڈ نے  بس کو کافی مشقت کے بعد کنارے تک لانے میں کامیابی حاصل کی   ۔گورائی بیچ کے اطراف  چند ہوٹل اور بنگلےسیاحوں کیلئے بنائے گئے ہیں۔   ایک بنگلہ میں قیام کرنے اورتفریح کیلئے آنے والے ایک گروپ جس میں ایک خاتون بھی شامل تھی ،منی بس میں بنگلہ کے عقبی راستہ سے ساحل پر داخل ہوئے   ۔ اس وقت سمندر میں ہائی ٹائیڈ تھا اور تیز لہریں ساحل  پر پتھروں سے ٹکرا رہی تھیں، اس کے باوجود ڈرائیور بس کو ساحل تک لے گیا  تبھی اچانک اٹھنے والے ایک تیز لہر بس کو سمندر میں کھینچ لے گئی ۔ تاہم  ڈرائیور بس سے کود گیا اور کنارے پر آکر مقامی افراد کو مدد کیلئے پکارنے لگا۔  صبح ۱۰؍ بجےیہ حادثہ پیش آیا ،اس وقت لائف گارڈز بھی اپنی جگہ پر موجود نہیں تھے ۔   ڈرائیور کی مدد کی پکار سن کر مقامی لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی اور ۶؍ سیاحوں سے بھری منی بس کو کنارے پر لانے کی کوشش کرنے لگی ۔ اسی درمیان پولیس اور کوسٹ گارڈ کے جوان بھی وہاں پہنچ گئے اور بڑی مشقت کے بعد منی بس اور مسافروں کو بحفاظت کنارے پر لانے میں کامیاب ہوئے ۔بعد ازیں پولیس نے منی بس ڈرائیور اور بس مالک کے خلاف ممانعت کے باوجود ساحل پر بس لے جانے ، اپنی اور دوسروں کی جان  خطرے میں ڈالنے کا کیس درج کرلیا ۔ اس معاملہ میں ڈرائیور کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK