Inquilab Logo

میراروڈ:پینکرپاڑہ قبرستان کی زمین مسلمانوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ

Updated: March 04, 2023, 9:12 AM IST | Mumbai

ملّی تنظیموں کے ذمہ داروں نےبتایا کہ آبادی میں اضافہ سے میراروڈ قبرستان ناکافی ثابت ہورہا ہے اس لئے دوسرے قبرستان کی ضرورت شدت سےمحسوس ہورہی ہے۔ زمین ڈیولپ کرنے میں ٹال مٹول پر ناراضگی کا اظہار

Land allocated for a cemetery in Pankarpara area of Mira road.
میراروڈ کے پینکرپاڑہ علاقے میں قبرستان کیلئے مختص کی گئی زمین۔(تصویر:انقلاب)

 یہاں  ملّی تنظیموں کے ذمہ داروں نے پینکر پاڑہ کے پاس قبرستان کیلئے مختص زمین ڈیولپ کرکے مسلمانوں  کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ میراروڈ  قبرستان  بڑھتی آبادی کے پیشِ نظر ناکافی ثابت ہو رہا ہے۔ شہر کے ترقیاتی منصوبہ میں مذکورہ جگہ کو قبرستان کیلئے مختص دکھایا گیا ہے مگر شہری انتظامیہ مبینہ طورپر اسے ڈیولپ کرنے اور مسلمانوں کے حوالے کرنے میں ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے  جس کی وجہ سے ناراضگی پائی جارہی ہے۔
 میراروڈ قبرستان کافی چھوٹا ہے ۔یہاں صرف ۱۶۰۰؍  قبروں کی گنجائش ہے جن میں سے ۴۰۰ قبریں کورونا وائرس سے انتقال ہونے والوں کی  ہیں اور ۱۲۰۰ ؍قبروں میں عام میّت دفنائی جاتی ہیں ۔حکومت کا قانون ہے کہ ایک میّت دفنائے جانے کے بعد ۱۸ ؍ ماہ تک دوسری میّت اس قبر میں دفنائی نہیں جا سکتی مگر جگہ کی قلت کی وجہ سے ۱۲ ؍ماہ کے اندر دوسری میّت دفنائی جا رہی ہے۔ پینکر پاڑہ میں جو جگہ قبرستان کیلئے مختص ہے، اس جگہ کو قبرستان کیلئے ڈیولپ نہیں کیا جا رہا ہے۔ اسی لئے میراروڈکی سبھی ملّی  اوردینی جماعتوں کے ذمہ داروں نے میونسپل کارپوریشن سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ جگہ کو فوری طور پر قبرستان کیلئے ڈیولپ کرے۔
 میرابھائندر دارالقضاء فاؤنڈیشن کے جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ شہود انور نے کہاکہ  میرابھائندر شہر حالیہ برسوں میں کئی گنا بڑھ گیا ہے اور مسلمانوں کی آبادی لاکھوں میں پہنچ چکی ہے ۔ چونکہ میراروڈ قبرستان پر زیادہ بوجھ ہونے سے وہ ناکافی ثابت ہو رہا ہے اس لئے اس لئے ایک بڑے قبرستان کا ہونا ناگزیر ہو گیا ہے۔ حالانکہ پینکر پاڑہ میں جگہ قبرستان کیلئے مختص ہے مگر اسے ڈیولپ کرکے مسلمانوں کو نہیں دیا جا رہا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ جگہ فوری طورپر قبرستان کیلئے ڈیولپ کی جائے۔
  قاضی شہر مفتی محمد علاؤالدین قادری رضوی  نے اس ضمن میں بہت ہی اہم نکتہ کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ ’’ہمارے وہ سیاسی رہنما جنہیں ہم اپنے قیمتی ووٹ کے ذریعہ اپنا لیڈر منتخب کرتے ہیں، ان کی تمام تر ذمہ داریوں میں یہ سب سے اہم ذمہ داری ہے کہ وہ شہر میں لوگوں کے حقوق کی حفاظت میں خود کو منہمک رکھیں تاکہ آئندہ بھی آپ ملّت کی صحیح  رہنمائی کا فریضہ بخوبی انجام دے پائیں۔ ہمارے وہ موجودہ سیکولر میونسپل کارپوریٹرس جو کارپوریشن میںہماری نمائندگی کرتے رہیے ہیں ، ان کی قومی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ جگہ جو قبرستان کیلئے مختص ہے، اسے اپنے مثبت مطالبات سے مسلم امہ کے سپرد کروائیں تاکہ میّت کی تدفین میں آسانیاں ہوں۔‘‘  
 آل انڈیا ملّی کونسل میرابھائندر ، پال گھر یونٹ کے جنرل سیکریٹری مولانا شمیم ریحان ندوی نےکہا کہ ’’یہ بات حقیقت پر مبنی ہے کہ میراروڈ کا موجودہ قبرستان وہاں کی آبادی کے مقابلے کافی چھوٹا اور ناکافی ہے لہٰذا میرابھائندر میونسپل کارپوریشن کو سنجیدگی سے اس معاملے میں غور کرنا چاہئے اور پینکر پاڑہ میں قبرستان کیلئے الاٹ کی گئی جگہ کو کام میں لانے کیلئے حکم نامہ جاری کرنا چاہئے میرابھائندر میونسپل کارپوریشن  اس سنگین مسئلہ کو حل کرے اور بدنیتی کا مظاہرہ نہ کرے۔ جیسا کہ عام طور مسلمانوں کے مسائل کے سلسلے میں حکومتی ادارے کرتے رہے ہیں۔ کم از کم میّت دفنانے میں تنگ دلی سے کام نہ لے اور وسعت قلبی کا ثبوت دے ۔‘‘
 جماعت اسلامی کے  فیملی کاؤنسلنگ شعبہ کے ذمہ دار علاؤالدین خلیفہ نے کہا کہ ’’ہندوستان کے مسلمانوں کو اپنی روزمرّہ کی زندگی میں کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہی دیکھئے کہ میراروڈ جو کسی زمانے میں انسانی آبادی کو ترستا تھا،  وہ شہر اب انسانوں سے بھر گیا ہے لیکن یہاں انسانی ضرورتوں کو پورا کرنے میں انتظامیہ پوری طرح ناکام ہے ۔ غیر ضروری اور کم اہم کاموں میں عوام کی دولت لٹا رہے ہیں لیکن انتہائی ضروری کاموں کے سلسلے میں لاپروائی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔  پینکر پاڑہ میں قبرستان کے لئے زمین مختص کرنے کے باوجود اسے ڈیولپ کرنے کے لئے ٹال مٹول سے کام لیا جا رہا ہے۔ شہری انتظامیہ کے رویئے کے باوجود مسلم قائدین بھی خاموش بیٹھے ہوئے ہیں ۔میں میراروڈ کے مسلمانوں کی جانب سے مسلم قائدین سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس مسئلہ پر متحد ہوں اور پر زور طریقے سے آواز اٹھائیں۔‘‘ 
 اسماعیل یوسف کالج کے سابق پروفیسر   ڈاکٹر کلیم ضیاء نے کہا کہ ’’میرابھائندر میونسپل کارپوریشن کی حدود میں مسلمانوں کے بے شمار مسائل ہیں تاہم اس وقت قبرستان کا مسئلہ کافی سنگین ہوتا جا رہا ہے گو کہ یہاں پر دو قبرستان پہلے سے موجود ہیں ۔قدیم قبرستان کاشی میرا میں ہے جو  کافی چھوٹا    ہے۔ دوسرا قبرستان جوگرس پارک کے بالمقابل ہے جو قدرے بڑا ہے۔ اس وقت وہ بھی ناکافی ثابت ہو رہا ہے کیونکہ میراروڈ میں مسلمانوں کی خاصی آبادی ہے جس میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے پیش نظر ترقیاتی منصوبے میں پینکر پاڑہ میں قبرستان کیلئے جگہ الاٹ کی گئی تھی مگر اس پر طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی کام شروع نہیں ہوا ہے۔ خدانخواستہ یہ مسلمانوں کے ساتھ تعصب کا معاملہ تو نہیں ہے اس لئے میونسپل کمشنر سے مودبانہ گزارش ہے کہ وہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے میراروڈ میں قبرستان کا مسئلہ اوّلین فرصت میں حل کریں تاکہ میرابھائندر کی عوام کے ذہنوں میں جو خدشات پنپ رہے ہیں، ان کا ازالہ ہوسکے ۔‘‘
 اس تعلق سے میرابھائندر میونسپل کارپوریشن کے ایگزیکٹیو انجینئر دیپک کھامبیت سے استفسار کیلئے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی مگرکامیابی نہیں ملی۔

mira road Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK