Inquilab Logo

میراروڈ: ٹی راجا سنگھ کی ریلی کی اجازت نہیں

Updated: February 18, 2024, 9:31 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

نیانگرکے سینئر انسپکٹر کے مطابق شیوجینتی کے موقع پرٹی راجا کی ریلی یا کوئی پروگرام نہیں ہے، وہ میراروڈ نہیں آرہے ہیں۔

A memorandum was given to the DGP through the senior inspector of Mankhurd for the arrest of T Raja. Photo: INN
ٹی راجا کی گرفتاری کے لئے ڈی جی پی کو مانخورد کے سینئر انسپکٹر کے توسط سے میمورنڈم دیا گیا۔ تصویر : آئی این این

شرانگیزی اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والی بیان بازی کے لئے مشہور تلنگانہ کے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجا کی شیو جینتی کے موقع پر ۱۹؍ فروری کو میراروڈ میں آمد‌اور ایک لاکھ حامیوں کے ساتھ ریلی کرنے کے اعلان پر مقامی ذمہ داران متفکر تھے مگر اس  بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ’’ اس دن ٹی راجا کی نہ توکوئی ریلی ہےاورنہ ہی کوئی اورپروگرام ، وہ اُس دن آہی نہیں رہے ہیں۔‘‘
ذمہ داران کی فکرمندی کی وجہ یہ ہے کہ اگر اجازت دی گئی اور ٹی راجا نے اشتعال انگیزی کی تو مسلسل کوششوں سے علاقے میں قائم ہونے والے امن عامہ کو نقصان پہنچنے کاشدید اندیشہ ہے۔اس سے قبل پولیس کی جانب سے ان ہی حالات کے پیش نظر ۲۶؍ جنوری کو مقامی بی جے پی سابق ایم ایل اے کی یاترا کی بھی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ ویسے بھی ٹی راجا کی اشتعال انگیزی کا ویڈیو اور شکایات ملنے کے بعد میرا بھیندر پولیس الرٹ ہوگئی تھی اورافسران اپنے طور پربھی حالات معلومات حاصل کرنے میں لگے ہوئے تھے۔
دوسری جانب اس تعلق سے میراروڈ کی ذمہ دار شخصیات، سماجی ورفاہی تنظیموں’ ہم بھارتیہ،مسلم مہا سبھا مہاراشٹر پردیش، کانگریس، این سی پی (اجیت پوار گروپ)، راجستھان منڈل ، بام سیف، اور دیگر ذمہ داران کی جانب سے پولیس کوپہلے ہی خط دیا گیا تھا اورپولیس کمشنر پانڈےاورسینئر انسپکٹر سے چند دن قبل ملاقات کرکے شکایت کی گئی تھی۔ سنیچر ۱۷؍فروری کو کچھ ذمہ داران نے دوبارہ ملاقات کی اور’ماحول ‘اورمسلم مہا سبھا مہاراشٹر پردیش کی جانب سے پھر خط دیا لیٹر دیا،(ان شکایات کی کاپی انقلاب کے پاس موجود ہے) ۔اس میں کہا گیا ہے کہ ٹی راجا کو ریلی نکالنے اجازت نہ دی جائے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مسلسل کوششوں سے قائم ہونے والے امن کوان کی اشتعال انگیزی اورمسلمانوں کو نشانہ بنانے سے نقصان پہنچنے کا شدید اندیشہ ہے۔
 اسی طرح گوونڈی میں حضرت خواجہ غریب نواز اسوسی ایشن کےعہدیداران کی جانب سے ڈی جی پی، اے ڈی جی پی اورنیا نگر کے سینئر انسپکٹر کو بھی لیٹر دے کر ایف آئی آر درج کرنے اورٹی راجا کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ٹی راجا کی اشتعال انگیزی والا وہ ویڈیو پہلے ہی پولیس کو پیش کیا جاچکا ہے جس میں انہوں نے مسلمانوں کو سبق سکھانے کا یہ کہتے ہوئے انتباہ دیا ہے کہ’’میں ایک لاکھ ا فرادکے ساتھ میراروڈ آؤںگا، دیکھتا ہوں کس میں روکنے کی ہمت ہے،میں وہاں کے ملّوں کوچیلنج کرتا ہوں۔‘‘ اسی کے ساتھ مسلمانوں کو گالیاںدیں اوربلڈوزر کارروائی پرمہاراشٹر کے سی ایم کی ستائش کی۔اس کےعلاوہ جھوٹ بولتے ہوئے یہ بھی کہا ہےکہ’’ جس طرح تم لوگوں نے ہماری بہن بیٹیوں پرپتھر پھینکے اس کا جوا ب میں کس طرح دوں گا، اسے دیکھ لینا۔‘‘
پولیس کے رول کی ستائش 
میرارو ڈ کی ذمہ دارشخصیات کا کہنا ہےکہ’’ ہم سب تومسلسل کوشاں ہیںاورامید ہے کہ حالات کے تناظر میںپولیس ٹی راجا سنگھ کوریلی کی کسی صورت اجازت نہیںدے گی ۔ حالات خراب ہونے کے بعدسے پولیس پریکطرفہ مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کا الزام عائد کیاگیا مگرتصویر کادوسرا رخ یہ ہے کہ حالات کو سنبھالنے میںپولیس کارول قابل ستائش ہے۔پولیس نے ریلی اور اس سے قبل یاترا کی اجازت نہ دے کر دانشمندی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ٹی راجا کا ۱۹؍فروری شیوجینتی پرکوئی پروگرام یا ریلی نہیں
 نیانگر کے سینئر انسپکٹرولاس سوپے نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ’’۱۹؍فروری شیوجینتی کے موقع پرٹی راجا سنگھ کی ریلی یا کسی طرح کا کوئی پروگرام نہیں ہے، وہ میراروڈ نہیں آرہے ہیں۔‘‘ 
 انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’پولیس حالات پر نگاہ رکھے ہوئے ہے اورکسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK