Inquilab Logo

میرابھائندر:غیر قانونی آر ایم سی پلانٹ کے خلاف کارروائی شروع

Updated: February 25, 2023, 11:08 AM IST | sajid Shaikh

ریاستی حقوق انسانی کمیشن کے سمن کے بعد شہری انتظامیہ حرکت میں آیا ، ڈپٹی میونسپل کمشنر نے کہا: غیرقانونی پلانٹ کو توڑدیا جائے گا

Investigation of ongoing RMC plants at Mirabhinder has begun.
میرابھائندر میں جاری آر ایم سی پلانٹس کی چھان بین شروع ہو گئی ہے۔

 میرابھائندر میں جاری  آر ایم سی ( ریڈی مکس کنکریٹ )  پلانٹ کے خلاف ریاستی حقوق انسانی کمیشن کی جانب سے  جاری کردہ سمن کے بعد میرابھائندر میونسپل کارپوریشن کو حرکت میں آگئی ہے اور مذکورہ پلانٹ کی چھان بین شروع کر دی گئی ہے ۔ شہری انتظامیہ کو کاغذات جمع کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ کاغذات جمع ہونے پر میونسپل کارپوریشن غیر قانونی پلانٹ پر کارروائی کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
              میرابھائندر میں پچھلی دہائی سے بڑے پیمانے پر تعمیراتی کام جاری ہے جس کی وجہ سے آر ایم سی کی مانگ میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے شہر میں بڑے پیمانے پر آر ایم سی پلانٹ لگائے گئے ہیں۔ ضوابط کے مطابق ان پلانٹس کو چلانے کیلئےپولیوشن کنٹرول بورڈ تھانے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے اجازت لینی پڑتی ہے جس کے حصول کیلئے میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن انہیں این او سی دیتی ہے مگر میرابھائندر میں جاری بہت سے آر ایم سی پلانٹ اصول و ضوابط کی پاسداری کے بغیر چلائے جا رہے ہیں۔  ان پلانٹس کی وجہ سے شہر میں فضائی آلودگی پھیل رہی ہے جس سے شہریوں کی صحت کو خطرہ لاحق ہو رہا ہے ۔ ریاستی حقوق انسانی کمیشن کے سمن کے بعد پولیوشن کنٹرول بورڈ اور تھانے کلکٹریٹ کی مشترکہ جانچ میں کئی پلانٹ کے غیر قانونی طریقے سے چلائے جانے کی بات سامنے آئی ہے۔
         حقوق انسانی کے کارکن اور سابق میونسپل کارپوریٹر روہت سُورنا نے اس نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ’’ میرابھائندر میں بہت سے آر ایم سی پلانٹ غیر قانونی طریقے سے چل رہے ہیں جن سے فضائی آلودگی پھیل رہی ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’بھائندر مغرب میں واقع ڈی مارٹ کے پاس سروے نمبر ۲۶۵، ۲۶۷ ؍ اور ۵۶۵ ؍ پر ایک آر ایم سی پلانٹ جاری  ہے جس کے اطراف میں اونچی اونچی عمارتیں موجود ہیں۔  قریب میں ایک اسپتال بھی   ہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ ان غیر قانونی پلانٹ کی جانب  میںنے میرابھائندر میونسپل کارپوریشن کے محکمۂ شہری ترقیات کو۱۸؍فروری    کو ایک شکایتی خط کے ذریعے توجہ دلائی تھی اور اب  یاددہانی کیلئے دوسرا خط۲۱؍ فروری کو میونسپل کمشنر کو لکھ کر ان سے درخواست کی کہ وہ فوراً مذکورہ پلانٹ کو کام روکنے کا نوٹس جاری کریں ۔ ‘‘روہت سورنا کے مطابق ’’حقوق انسانی کمیشن میں جاری مقدمہ میں  میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن کے ذریعے داخل کئے گئے حلف نامے میں یہ اعتراف کیا گیا تھا کہ پورے میرابھائندر میں ۹  ؍آر ایم سی پلانٹ ضوابط کے مطابق کام کر رہے ہیں جبکہ ۷ ؍ پلانٹ غیر قانونی ہیں جن پر کارروائی ہوگی ، اس کے باوجود اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے ۔
 اس بارے میں  ڈپٹی میونسپل کمشنر ماروتی گائیکواڑ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ انہوں نے شہر کے تمام پلانٹس کو اپنے کاغذات جمع کرانے کو کہا ہے۔۳،۴؍ پلانٹس کے علاوہ باقی تمام نے کاغذات جمع کرا دیئے ہیں ۔ کچھ پلانٹس ایکو سینسیٹیو زون میں ہونے کی وجہ سے ان کی فائل متعلقہ محکمے کو دی گئی ہے۔آر ایم سی پلانٹ کو پہلے شہری منصوبہ بندی محکمے سے این او سی دی جاتی تھی، اب یہ کام محکمۂ تجاوزات کو سونپا گیا ہے۔  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جس پلانٹ کے پاس میونسپل کارپوریشن کی این او سی نہیں ہوگی، اسے توڑ دیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK