Inquilab Logo

میراروڈ: غلط فہمیوں کے ازالے کیلئے جامع مسجد الشمس میں برادرانِ وطن کو مسجد سے متعارف کرایا گیا

Updated: April 08, 2024, 10:59 AM IST | Sajid Mehmood Shaikh | Miraroad

رمضان المبارک، قرآن کریم، نماز اور وضو کے بارے میں بتایا گیا۔ بڑی تعداد میں شریک ہونے والے برادرانِ وطن نے مثبت تاثرات پیش کئے۔

In Jamia Masjid Al Shams, the brothers of the country are being introduced to the mosque. Photo: INN
جامع مسجد الشمس میں برادرانِ وطن کو مسجد کا تعارف کرایا جارہا ہے۔ تصویر: آئی این این

یہاں نیا نگر میں واقع جامع مسجد الشمس میں مسجد کے ٹرسٹی سیّد مظفر حسین (کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق ایم ایل سی)نے اسلام اور مسلمانوں کے تعلق غلط فہمیوں کے ازالے کیلئے گزشتہ روزافطار کے وقت برادران وطن کو مسجد کے تعارف کیلئے مدعو کیا جس میں بڑی تعداد میں برادران وطن شریک ہوئے۔ انہیں مسجد اندر دکھائی گئی علاوہ ازیں انہیں عبادات، رمضان المبارک اور روزوں کے متعلق بتایا گیا۔ برادرانِ وطن نے مثبت تاثرات پیش کئے۔ 
مسجد میں برادران وطن کو مدعو کرنے کے سلسلہ میں سید مظفر حسین نے میڈیا کے نمائندوں کو بتاتے ہوئے کہاکہ ’’رمضان کے مقدس مہینے میں ہم نے ہندو بھائیوں کو الشمس جامع مسجد میں مدعو کیا اور رمضان مہینے کی عبادات، قرآن کریم، نماز اور وضو کے بارے میں بتایا۔ ان کے سائنسی پس منظر کے بارے میں بتایا۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے آج روزہ کے بارے میں اپنے ہندو بھائیوں کو بتایا جس طرح برادران وطن شراون اور ایسٹر میں روزہ رکھتے ہیں اسی طرح مسلمان بھی رمضان المبارک میں روزہ رکھتے ہیں ۔ روزہ ضبط نفس کیلئے رکھا جاتا ہے ساتھ ہی جسمانی صحت کو برقرار رکھنے میں بھی روزہ مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ہم نے آج وضو کی سائنٹفک وجوہات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ کورونابحران میں ڈاکٹر لوگوں کو ہاتھ پیر اور منہ دھونے کا مشورہ دیتے تھے وہی چیز وضو میں ہے۔ قرآن مجید دیگر مذہبی کتب کی طرح آسمانی صحیفہ ہے اور یہ مقدس کتاب ہماری زندگی کی رہنمائی کرتی ہے مگر آج ہم آسمانی کتب کو ترجمہ سے نہیں پڑھتے اس لئے ایک دوسرے کے مذہب کےبارے میں ہمارے درمیان غلط فہمی پائی جاتی ہے۔ ہم نماز میں سر ڈھانکنے کیلئے ٹوپی پہنتے ہیں جبکہ ٹوپی پہننے کا چلن ہندوستانی سماج کی روایات میں شامل ہے۔ ‘‘
اس موقع پر برادران وطن نے مثبت تاثرات پیش کئے۔ ہری داس شرکے نے کہا کہ ’’آج کچھ لوگ مذہبی منافرت پھیلا رہے ہیں اور انسانوں کے اندر نفرت کے بیچ بو رہے۔ ایسے میں سید مظفر حسین کا یہ قدم قابل تعریف ہے۔ ‘‘ونود ایر نے مدعو کئے جانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں آج جامع مسجد میں آیا ہوں ۔ یہ میرا پہلا تجربہ ہے۔ ہمیں یہاں ہر چیز کی معلومات دی گئی۔ نماز کیسے پڑھی جاتی ہے، وضو کیا ہے۔ آج ہماری معلومات میں اضافہ ہوا ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’پیدائش ہمارے اختیار میں نہیں ہے، ہم جس گھرانے میں پیدا ہوتے ہیں وہی مذہب اختیار کرتے ہیں مگر ہمیں ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام کرنا چاہئے۔ کوئی بھی مذہب نفرت نہیں سکھاتا۔ مذہب آپسی بھائی چارے کو بڑھاوا دینے کا کام کرتے ہیں ۔ ‘‘ دیپک نامی شخص نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’جس طرح ہم اپواس رکھتے ہیں اسی طرح مسلمان بھی روزہ رکھتے ہیں ۔ یہاں آ کر مجھے بہت اچھا لگا۔ ‘‘ شانتی نگر جین سنگھ کے ذمہ دار ہریش شاہ نے کہا کہ ’’میں پہلی بار یہاں آیا ہوں ، مجھے مندر اور مسجد میں کوئی فرق دکھائی نہیں دیتا۔ باہر جو باتیں پھیلائی جارہی ہیں ، وہ غلط ہیں ۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK