Inquilab Logo

بچوں کے تحفظ کیلئے ریلوے کا مشن ننھے فرشتے

Updated: February 09, 2023, 10:35 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

اس خصوصی مہم کے تحت ۲۰۲۲ء میں ۱۷؍ ہزار ۷۵۰؍ گم شدہ بچوں کو ان کے اہل خانہ تک پہنچایا گیا ، بچوں کو ڈھونڈنے یا ریلوے تک پہنچانے کیلئے ویب پورٹل بھی بنایا گیا

Protecting young children is the responsibility of everyone around (file photo).
چھوٹے بچوں کی حفاظت کرنا اطراف میں موجود ہر شخص کی ذمہ داری ہے ( فائل فوٹو)

ریلوے میںلاوارث پائے جانے والے یا گھروں سے بھاگنے والے بچوں کو ان کے والدین اوررشتہ داروں سے ملوانے کے لئے ’آپریشن ننھے فرشتے ‘کے تحت ویسٹرن ریلوے کی جانب سے خصوصی مہم چلائی جارہی ہے۔اس کے ذریعے یہ بتانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ یہ بچے ہمارے ملک کا مستقبل ہیں ،ان کو تحفظ فراہم کروانے میں ریلوےکی مدد کریں ۔ اس  خصوصی مہم کیلئے ویب سائٹ:
https://indianrailways.gov.in 
پر ایسے بچوں کی معلومات کی غرض سےریلوے پروٹیکشن فورس کی جانب سے ’ٹریک چائلڈپورٹل ۔۳۔۰بنایا گیا ہے۔ اس پر ایسے بچوں کی تفصیلات اپ لوڈ کی جاتی ہیںاوراس کا لِنک ریلوے کی مذکورہ ویب سائٹ پرمہیا کروایا گیا ہے۔ اس سے بچو ں کے والدین یارشتہ داروں تک پہنچنے میںاوربھی آسانی ہورہی ہے۔
بچے غلط لوگو ںکا شکار ہوسکتے ہیں
  ریلوے کے اناؤنس سسٹم پردن رات کے بیشتر اوقات میںدیگر معلومات فراہم کروانے کے ساتھ یہ اعلان کیا جاتا رہتا ہے کہ’’ اگرریلوے کی حدود میںکوئی بچہ اکیلا ملے اوروہ ڈرا سہما ہو تواس کومحبت سےاپنے قریب کریں اور ریلوے پولیس یا اسٹیشن ماسٹر کےپاس پہنچائیںتاکہ اس کی صحیح معلومات کی جائے اوراس کواس کے اہل خانہ تک پہنچایا جائے۔‘‘ ساتھ ہی یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ’’ ایسا نہ کرنے پربسا اوقات یہ بچے غلط ہاتھوں میں  جا سکتے ہیںاوروہ انسانی اسمگلنگ گروہ کا بھی شکار ہوسکتے ہیں۔ اس لئے اپنے بچوں کی طرح ایسے بچوں کی بھی نگرانی کریں اورریلوے کی اس مہم کاحصہ بن کراپنا تعاون پیش کریں۔‘‘
مہم کامیابی سے ہمکنار ہورہی ہے
 ’آپریشن ننھے فرشتے ‘ کےتحت ریلوے میں چلائی جارہی مہم کے تعلق سے ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر اوسمیت ٹھاکر  نے نمائندۂ  انقلاب کو بتایاکہ’’ یہ بہت بڑا کام ہے اسی بنیاد پر مذکورہ آپریشن کےتحت مہم چلائی جارہی ہے۔‘‘  انہوں نے بتایا کہ ’’آرپی ایف نے جو ٹریک چائلڈ پورٹل تیار کیا ہے اس سے اوربھی آسانی ہورہی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہےکہ ریلوے اسٹیشن اورٹرینوں میںپائےجانے والے ایسے بچوں کی تفصیلات اس پربھی ڈال دی جارہی ہیںجس سے ان  شناخت میںمزیدآسانی ہورہی ہے اورویب سائٹ پربھی ایسے بچوں کی فہرست دیکھی جاسکتی ہے۔‘‘
 انہوںنےیہ بھی بتایاکہ ’’ریلو ے کی جانب سے اس مہم کوکس قدر اہتمام سے چلایا جارہا ہے اورخاص توجہ دی جارہی ہے اس کی چھوٹی سی مثال یہ ہے کہ گزشتہ سال ۱۷؍ہزار ۷۵۰؍ ایسے بچوں کوتلاش کرکے ان کے والدین اور رشتہ داروں سےملوایا گیا۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس طرح اتنی بڑی تعداد میںیہ بچےغلط لوگوں کے ہاتھو ں سے محفوظ رہے۔‘‘  سمیت ٹھاکر کے مطابق ’’ اسلئے ریلوے اورآرپی ایف کے جوانوں کی کوشش کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ عام لوگ اورخاص طور پرریلوے میںسفر کرنےوالے بھی اپنے آس پاس  نگاہ رکھیں اورایسا کوئی بچہ ملے یا دکھائی دے تو ریلوے حکام سے رابطہ کرکے اس کی نشاندہی کریں تاکہ اس بچے کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔‘‘ 
 چیف پی آر اوٹھاکزرنے مزیدکہاکہ’’اس کام میںغیرسرکاری تنظیمیں بھی کوشاں ہیں اور ان کی جانب سےبھی مدد کی جارہی ہے جس سے اوربھی آسانی ہورہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ سبھی کی مشترکہ کوشش کا  مقصدیہی ہےکہ اگرکوئی بچہ ناراض ہوکریا کسی کے بہکاو ے میںآکر یا غلط صحبت میں پڑکریا کسی اور وجہ سے والدین کی اجازت کے بغیرگھر سے بھاگ گیا ہے ،تواس کی حفاظت کی جاسکےاوراسے سمجھا بجھاکراس کے والدین تک پہنچایاجائے تاکہ وہ بھی پڑھ لکھ کراپنا مستقبل تابناک بناسکے۔ ریلوے انتظامیہ اس بات کیلئے پر عزم ہے۔‘‘  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK