مستقبل کی منصوبہ بندی بھی کی جارہی ہے۔ اس وقت شہر میں ۵۷؍ میٹرو ٹرینیں روزانہ مسافروں کو خدمات فراہم کر رہی ہیں۔
EPAPER
Updated: July 11, 2025, 11:19 AM IST | Agency | Hyderabad
مستقبل کی منصوبہ بندی بھی کی جارہی ہے۔ اس وقت شہر میں ۵۷؍ میٹرو ٹرینیں روزانہ مسافروں کو خدمات فراہم کر رہی ہیں۔
مالی سال ۲۵-۲۰۲۴ء کے دوران ایل اینڈ ٹی حیدرآباد میٹرو ریل کارپوریشن نے۱۴؍ نئی ٹرینوں کوشروع کرنے اور بقیہ ٹرینوں کی۲۰۲۷ء تک مرحلہ وار تکمیل کے لئے شیڈول تیار کرلیا ہے۔ ان میں سے وہ میٹرو ریلیں جنہوں نے پہلے ہی۱۰؍ لاکھ کلومیٹر سے زائد کا سفر مکمل کیا ہے، ان کی مکمل مرمت کی جا رہی ہے۔اس وقت شہر میں ۵۷؍ میٹرو ٹرینیں روزانہ مسافروں کو خدمات فراہم کر رہی ہیں۔
حیدرآباد کے لئے میٹرو کوچس پہلی بار۲۰۱۵ءمیں جنوبی کوریا سے درآمد کئے گئے تھے اور وہ گزشتہ ۱۰؍ سال سے بلا تعطل کام کر رہے ہیں۔ موجودہ تین روٹس پر یومیہ ایک ہزار سے زائد ٹرپس کے دوران۶۹ء۲؍ کلومیٹر کے فاصلے طے کئے جا رہے ہیں جن میں ہر ٹرین روزانہ تقریباً۲۵؍ ہزار کلومیٹر کا سفر طے کر رہی ہے۔کووڈکے دوران۶؍ ماہ بندرہنے کے علاوہ گزشتہ ۷؍ برس میں ہر میٹرو ٹرین نے سالانہ اوسطاً ڈیڑھ لاکھ کلومیٹر کا سفر طے کیا ہے۔ جن ٹرینوں نے۱۰؍ لاکھ کلومیٹر کا سنگ میل عبور کیا ہے، ان کی پیریاڈک اوورہالنگ سال ۲۵-۲۰۲۴ء میں مکمل کی گئی ہے جبکہ باقی ٹرینوں کی مرمت بھی مرحلہ وار کی جائے گی۔ مرمت کے دوران ہر ۳؍ کوچس پر مشتمل ٹرین کی مکمل جانچ کی جاتی ہے جس میں انجن، بریکنگ سسٹم، گیئر بکس، کنٹرول آلات اور دیگر اجزاء کو الگ کر کے ان کی حالت اور حفاظت کا معائنہ کیا جاتا ہے۔ جہاں پرزے خراب ہوں یا گھس چکے ہوں، وہاں انہیں نئے پرزوں سے بدل دیا جاتا ہے۔ مکمل چیکنگ کے بعد ٹرین کے سفر کے لئے موزوں ہونے کی حتمی جانچ بھی کی جاتی ہے۔ یہ تمام کام اُپل کے میٹرو ڈپو میں انجام دیئے جا رہے ہیں۔
میٹرو حکام کا کہنا ہے کہ ٹرینوں کی عمر میں اضافہ اور محفوظ سفر کے لئے اوورہالنگ انتہائی ضروری عمل ہے۔شہر حیدرآباد تیزی سے آؤٹر رنگ روڈ سے آگے ریجنل رنگ روڈ کی جانب پھیل رہا ہے۔ موجودہ وقت میں حیدرآباد میٹرو ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کا دائرہ۷؍ہزار ۲۵۷؍مربع کلومیٹر تک بڑھنے والا ہے جبکہ موجودہ آبادی۱ء۴۵؍ کروڑ ہے جو آئندہ۲۰؍ برس میں بڑھ کر۳؍ کروڑ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اس پس منظر میں تلنگانہ حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔
حکومت نے مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ماسٹر پلان کی تیاری کا عمل بھی شروع کر دیا ہے جس کا اہم حصہ ’جامع موبیلیٹی منصوبہ‘ ہے۔ اس منصوبہ کے تحت ۳؍ رپورٹس تیار کی جا رہی ہیں، جن میں سے ایک’ تخمینی پبلک ٹرانسپورٹ رپورٹ‘، مکمل ہو چکی ہے اور اگست تک مکمل سی ایم پی رپورٹ پیش کئے جانے کی توقع ہے۔سی ایم پی کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق۲۰۵۰ء تک حیدرآباد میں میٹرو ریل کے بڑے پیمانے پر توسیعی منصوبے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ٹی ایس آر ٹی سی بھی عوامی نقل و حمل میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے اور اس کے لئے حمڈاکے حدود میں سروے جاری ہے۔