مود ی اور لولا نے متعلقہ سرکاری اداروں کو بھی ہدایت دی کہ دو طرفہ معاہدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔
EPAPER
Updated: July 10, 2025, 11:11 AM IST | Agency | Brasília/New Delhi
مود ی اور لولا نے متعلقہ سرکاری اداروں کو بھی ہدایت دی کہ دو طرفہ معاہدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔
برازیلیا/نئی دہلی(ایجنسی): ہندوستان اور برازیل نے ہر شعبے میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے اور دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان باہمی روابط اور کاروباری تعلقات کو فروغ دینے کے مشترکہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ۳؍ معاہدوں اور کئی دیگر مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں۔برازیل کے سرکاری دورے پر آنے والے وزیر اعظم نریندر مودی اور برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا کے درمیان ان معاہدوں پر منگل کی دیر رات دو طرفہ میٹنگ اور وفود کی سطح کی بات چیت کے بعد دستخط کیے گئے۔
مودی اور لولا کی موجودگی میں، دونوں ممالک کے افسران نے بین الاقوامی دہشت گردی اور منظم جرائم سے نمٹنے میں تعاون، خفیہ اطلاعات کے تبادلے اور باہمی تحفظ کے معاہدے اور شہری معاملات میں باہمی قانونی مدد کے معاہدے پر دستخط کئے۔ اس کے ساتھ ہی قابل تجدید توانائی میں تعاون پر مفاہمت نامے، برازیل کے محکمۂ زراعت اور انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کے درمیان زرعی تحقیق پر مفاہمت نامے، ڈجیٹل تبدیلی کے لیے بڑے پیمانے پر کامیاب ڈجیٹل حل کے اشتراک کے لیے تعاون پر مفاہمت نامے، دانشورانہ املاک کے شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمت نامے پر بھی دستخط کیے گئے۔
دونوں لیڈروں نے اپنے اپنے ممالک کے متعلقہ سرکاری اداروں کو بھی ہدایت کی کہ وہ جلد از جلد بعض دیگر دو طرفہ معاہدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے مقصد سے تعاون کریں۔ ان میں دفاعی صنعتی تعاون پر مفاہمت نامے، کھیلوں کے شعبے میں تعاون پر مفاہمت نامے، آرکائیول تعاون اور ثقافتی تبادلہ پروگرام (سی ای پی) ۲۰۲۵ء سے ۲۰۲۹ء تک شامل ہیں۔
دونوں ممالک نے اپنی خارجہ پالیسی کے رہنمایانہ اصولوں کے طور پر امن، خوشحالی اور پائیدار ترقی کے اعلیٰ مقاصد کو یاد کرتے ہوئے، تکثیری شناخت والے دو متحرک جمہوریت کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کے ایجنڈے پر اتفاق کیا۔ یہ ایجنڈا سبھی کے لئے زیادہ منصفانہ، زیادہ شمولیاتی اور زیادہ پائیدار دنیا کے شریک تخلیق کار کے طور پر بین الاقوامی معاملات میں دونوں ممالک کے مخصوص کردار کو مطابق ہے۔ برازیل کا نتیجہ خیز دورہ مکمل کرنے کے بعد، مودی اپنے ۵؍ ملکوں کے دورے کے آخری مرحلے میں نمیبیا کے لیے روانہ ہوگئے۔وزیراعظم کے دورۂ نمیبیا کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ بنیادی توجہ تعلیم، دفاع، تجارت، جنگلی حیات کے تحفظ اور یورینیم کے تعاون پر ہوگی۔ نمیبیا سے پہلے وزیر اعظم چار ممالک گھانا، ترینداد اور ٹوباگو، ارجنٹائنا اور برازیل کا دورہ کر چکے ہیں۔
اے آئی کے شعبے میں دونوں ممالک نے تعاون کا عزم کیا
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے برازیل میں برکس سربراہی اجلاس کے فوراً بعد برازیل کے صدرلولا ڈی سلوا کے ساتھ ہندوستان-برازیل دو طرفہ بات چیت کی۔ دونوں ممالک کے لیڈروں نے دوطرفہ، علاقائی اور عالمی مسائل کی وسیع رینج پر گہرائی سے بات چیت کی اور مشترکہ اقدار اور اہداف پر مبنی اسٹریٹجک شراکت کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں لیڈروں نے ڈجیٹل تبدیلی،اے آئی ، پی پی آئی، اور کوانٹم ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا۔ ڈجیٹل پبلک انفراسٹرکچر میں تعاون پر ایک اہم مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے۔ برازیل نے۲۰۲۶ء میں اے آئی سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے ہندوستان کو مبارکباد دی۔ اس کے علاوہ سائنسی تحقیق اور اختراع میں شراکت کو مزید مضبوط بنانے پر بات ہوئی۔ دونوں ممالک نے فارماسیوٹیکل سیکٹر میں شراکت کو فروغ دینے اور سستی جنرک ادویات اور اے پی آئیز کی مقامی پیداوار کو بڑھانے کی ضرورت کی پزیرائی۔ہندوستان-برازیل نے دفاعی ساز و سامان، معدنی وسائل اور تیل اور گیس کے شعبوں میں مشترکہ منصوبوں پر اتفاق کیا۔