• Mon, 22 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مچل اسٹارک کا آئی سی سی سے ٹیکنالوجی کا کنٹرول سنبھالنے کا مطالبہ

Updated: December 22, 2025, 6:14 PM IST | Adelaide

ڈی آر ایس پر عدم اعتماد: آسٹریلیائی فاسٹ بو لر مچل اسٹارک نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے کہا ہے کہ وہ ڈیسیزن ریویو سسٹم ( ڈی آر ایس) کی مکمل ذمہ داری خود سنبھالے۔

Starc.Photo:PTI
مچل اسٹارک۔ تصویر:پی ٹی آلی

ڈی آر ایس پر عدم اعتماد:   آسٹریلیائی فاسٹ بو لر مچل اسٹارک نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی)  سے کہا ہے کہ وہ ڈیسیزن ریویو سسٹم ( ڈی آر ایس) کی مکمل ذمہ داری خود سنبھالے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کے استعمال میں عدم تسلسل اور بار بار کی غلطیاں اس سسٹم پر کھلاڑیوں اور شائقین کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا رہی ہیں۔
ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی۸۲؍ رنز سے جیت اور ایشیز سیریز میں۰۔۳؍ کی برتری کے بعد اسٹارک نے موجودہ نظام کی فنڈنگ اور ڈھانچے پر سوالات اٹھائے۔ اسٹارک نے سوال کیا کہ جب  (امپائرز) اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہیں، تو آئی سی سی اس کے اخراجات کیوں ادا نہیں کرتی؟
 انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ہر سیریز کے لیے ایک ہی کمپنی کی ٹیکنالوجی کیوں استعمال نہیں کی جاتی؟ الگ الگ سسٹمز (اسنیکو اور الٹرا ایج) سے الجھن اور مایوسی پیدا ہوتی ہے۔ایڈیلیڈ ٹیسٹ کے دوران ریئل ٹائم اسنیکو ( اسنیکو) کے ذریعے کئی حیران کن نتائج سامنے آئے۔ اسٹارک اس قدر برہم نظر آئے کہ انہیں اسٹمپ مائیک پر یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’’ یہ بدترین ٹیکنالوجی ہے، اسے ختم کر دینا چاہیے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے:انڈیگو مسافروں کو ۱۰؍ہزار روپے کا سفری واؤچر جاری کرے گا

سابق آسٹریلیائی  کپتان رکی پونٹنگ نے بھی ٹیکنالوجی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ’’ہم یہاں جو ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں وہ دوسرے ممالک کی نسبت اتنی اچھی نہیں ہے۔ امپائرز بھی اس پر بھروسہ نہیں کرتے۔ تھرڈ امپائر کو ایسے نتائج پر فیصلے کرنے پڑتے ہیں جو کبھی کبھی درست نہیں لگتے۔‘‘ کپتان پیٹ کمنس نے بھی اعتراف کیا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں استعمال ہونے والی اسنیکو  ٹیکنالوجی  ہندوستان، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ میں استعمال ہونے والی الٹرا ایج  سے مختلف اور غیر مستقل  محسوس ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے:ڈیوڈ بیکہم کے خاندان میں دراڑ! بیٹے کو انسٹاگرام پر ان فالو کر دیا

فی الوقت آئی سی سی نے دو سسٹمز کو منظوری دے رکھی ہے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں اسنیکو استعمال ہوتا ہے جبکہ باقی دنیا الٹرا ایج پر انحصار کرتی ہے۔ اسٹارک اور دیگر کرکٹرز کا ماننا ہے کہ اس فرق کو ختم کر کے ایک عالمی معیار مقرر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK