اس کا مقصد میٹھی ندی کا پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہونے سے روکنا ہے، تیسرے مرحلے کا ٹینڈر گزشتہ برس نومبر میں منسوخ کردیا گیا تھا
EPAPER
Updated: January 23, 2024, 9:05 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
اس کا مقصد میٹھی ندی کا پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہونے سے روکنا ہے، تیسرے مرحلے کا ٹینڈر گزشتہ برس نومبر میں منسوخ کردیا گیا تھا
موسم باراں میں میٹھی ندی کا پانی سڑکوں اور رہائشی علاقوں میں گھسنے سے روکنے کیلئے ۴؍ مرحلوں میں میٹھی ندی پر مختلف کام کا پروجیکٹ جاری ہے جس کے تیسرے مرحلے میں ۲۸؍ فلڈ گیٹ لگانے کا منصوبہ ہے۔ اس کام کیلئے ۲؍ ہفتوں میں ٹینڈر جاری کئے جانے کا امکان ہے، حالانکہ میٹھی ندی کے دوسرےمرحلے کا کام اب تک مکمل نہیں ہوا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں تیسرے مرحلے کے کام کا ٹینڈر بی ایم سی نے منسوخ کردیا تھا اور اب آئندہ ۱۵؍ دن میں اس کا نیا ٹینڈر جاری کئے جانے کا امکان ہے۔
یادرہے کہ ۲۶؍ جولائی ۲۰۰۵ء کو ممبئی کے متعدد علاقوں میں انتہائی خطرناک سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی تھی جس میں کافی جانی اور مالی نقصان ہوا تھا۔ ان حالات کے پیدا ہونے کی وجہ معلوم کرنے کی تفتیش کرنےپر یہ بات سامنے آئی تھی کہ شہر میں جو میٹھی ندی بہتی ہے وہ نالے میں تبدیل ہوگئی ہے اور اس میں گندگی اور کچرے کے سبب ندی کا پانی شہری علاقوں میں داخل ہوگیا تھا جس سے باندرہ اور کرلا جیسے کئی علاقوں میں عمارتوں کے پہلے منزلے تک برسات کا پانی بھر گیا تھا۔مذکورہ رپورٹ کے بعد سے ہرسال میٹھی ندی کی صفائی کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں۔ اس کے باوجود اس کی اطمینان بخش صفائی نہیں ہوپاتی، البتہ صفائی کے علاوہ میٹھی ندی کو مزید گہرا اور چوڑا کرنے کے علاوہ دیگر کئی کام کرنے کا پروجیکٹ تیار کیا گیا تھا۔ یہ پروجیکٹ ۴؍ مراحل میں مکمل کیا جانا ہے۔ مزید یہ کہ ۲؍ برس قبل میٹھی ندی پر فلڈ گیٹ نصب کرنے کا بھی منصوبہ بنایا گیا تھا۔
تیسرے مرحلے میں جو ۲۸؍ فلڈ گیٹ لگائے جانے ہیں وہ ماہم کھاڑی کی طرف مد و جزر سے متاثر ہونے والے حصہ سے شروع ہوکر دیگر مقامات پربھی لگائے جائیں گے۔ ان فلڈ گیٹ کو ایسے مقامات پر لگانے کا مقصد مد و جزر کے وقت سمندر کا پانی شہر میں داخل ہونے سے روکنا ہے۔ اس طرح میٹھی ندی کے آس پاس واقع بستیوں اور ریلوے ٹریک کو محفوظ بنایا جاسکے گا۔
بی ایم سی کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر پی ویلاراسو کے مطابق ان فلڈ گیٹ کے تنصیب اور دیگر کاموں پر تقریباً ایک ہزار ۹۵۰؍ کروڑ روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ فلڈ گیٹ لگانے کے علاوہ میٹھی ندی کے مختلف مقامات پر ۷۵؍ بڑے پمپ بھی لگانے کا منصوبہ ہے۔ پی ویلاراسو کے مطابق ان پمپوں کا فائدہ مضافات میں کرلا سے جنوبی ممبئی میں مرین ڈرائیو تک دیکھنے کو ملے گا۔ اس مرحلے میں حفاظتی دیوار کی تعمیر اور تزئین کاری اور دیگر کام بھی شامل ہے۔
سرکاری افسران کے مطابق میٹھی ندی سے متصل غیرقانونی آبادیوں اور تعمیرات سے بھی پروجیکٹ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے اس لئے اس پروجیکٹ کے مکمل ہونے میں ۳؍ برس سے زیادہ وقت درکار ہوسکتا ہے۔
پہلے مرحلے کا کام
فلٹر پاڑہ سے پوائی کے ڈبلیو ایس پی کمپائونڈ کے درمیان ترقیاتی کاموں کا پروجیکٹ تھا۔ اب تک ۱۳۳؍ کروڑ روپے اخراجات سے پہلے مرحلے کا کام مکمل کیا گیا ہے۔
دوسرا مرحلہ
دوسرے مرحلے میں ڈبلیو ایس پی کمپائونڈ سے کرلا کے سی ایس ٹی روڈ تک حفاظتی دیوار اور گندہ پانی لے جانے کیلئے ’سیوریج چینل‘ بچھانے کا کام جاری ہے جس پر ۵۷۰؍ کروڑ روپے خرچ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ یہ کام اب بھی جاری ہے۔
تیسرا مرحلہ
کرلا میں سی ایس ٹی روڈسے ماہم کاز وے کے درمیان حفاظتی دیوار کی تعمیر، سروس روڈ کی تعمیر،فلڈ گیٹوں کی تنصیب، پانی کے بڑے بڑے پمپوں کی تنصیب، تزئین کاری، گاڑیوں میں تعمیر کئے گئے عوامی بیت الخلاء کے انتظامات اور دیگر کام شامل ہیں۔ اس مرحلے پر ایک ہزار ۹۵۰؍ کروڑ روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اس کام کیلئے ٹینڈر جاری نہیں ہوا ہے۔
چوتھا مرحلہ
چوتھے مرحلے میں باپٹ نالا سے سفید پُل نالا اور یہاں سے دھاراوی میں گندے پانی کے صفائی کے پلانٹ تک سرنگ کی تعمیرکا کام جاری ہے۔ چوتھے مرحلے کے کام پر ۴۵۵؍ کروڑ روپے اخراجات کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ یہ کام بھی اب تک شروع نہیں ہوا ہے۔