Inquilab Logo

’’میٹھی ندی پروجیکٹ کے متاثرین یا تو معاوضہ لے لیں یا متبادل جگہ‘‘

Updated: March 22, 2024, 11:24 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

اس تعلق سے داخل کی گئی عرضی پرسماعت کے دوران ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ مکینوں کے پاس اور کوئی متبادل نہیں ہے۔ انہیں زیادہ دنوں تک وہاں رکنے نہیں دیا جاسکتا۔

Many houses and shops are coming under the Mithi Nadi project. Photo: Atul Kamble
میٹھی ندی پروجیکٹ کی زد میں کئی مکانات اور دکانیں آرہی ہیں۔ تصویر:اتل کامبلے

میٹھی ندی پروجیکٹ کے سبب ندی کے اطراف واقع کئی مکانات اور دکانیں زد میں آرہی ہیں اور متعلقہ محکموں نے انہیں وہاں سے ہٹنے کی ہدایت دی تھی جس کے بعد اس معاملہ میں متاثرہ مکینوں میں شامل ایک شخص اور ایک غیر سرکاری تنظیم نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس معاملہ میں عدالت نے میٹھی ندی کی توسیع اور پولیوشن کنٹرول بورڈ کے پروجیکٹ سے متاثر ہونے والے مکینوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروجیکٹ عوامی ترقیات کا اہم حصہ ہے اس لئے وہ اس سلسلہ میں اپنی سہولت کے مطابق یا تو متبادل جگہ لے لیں یا اس کے عوض معاوضہ۔
اس معاملہ میں آشیانہ ویلفیئر سوسائٹی اور سمیر احمد چودھری نامی شخص کے ذریعہ عرضداشت داخل کی گئی ہے۔  عرضداشت کے ذریعہ   بی ایم سی کے میٹھی ندی کے اطراف جھوپڑوں کو منہدم کرنے کے نوٹس کو چیلنج کیا گیا ہے۔ داخل کردہ عرضداشت پر بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ کے جسٹس گوتم پٹیل اور کمال کاتھاکے روبرو بی ایم سی نے میٹھی ندی کی توسیع کے تعلق سے تفصیلی حلف نامہ داخل کیا تھا۔ داخل کردہ حلف نامہ کے ذریعہ کورٹ کو بتایا گیا کہ میٹھی ندی کی توسیع کا مقصد اسے نہ صرف  چوڑا اور گہرا کرنا ہے بلکہ آر سی سی ریٹیننگ وال اور سروس روڈ کی تعمیر کرنا بھی ہے۔ اس کے علاوہ موسم باراں میں مختلف علاقوں سے آنے والے پانی کو سیوریج لائنوں میں موڑنے کا کام بھی کیا جائے گا۔
بی ایم سی نے کورٹ کویہ بھی  بتایا کہ میٹھی ندی کی توسیع کا سب سے اہم مقصد شہریوں کو ۲۰۰۵ء جیسی سیلابی صورتحال سے بچانا بھی ہے اس لئے مکینو ںکو وہاں سے ہٹایا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بی ایم سی کی جانب سے وکیل انل ساکھرے نے کورٹ کو مزید بتایا کہ مذکورہ پروجیکٹ تین مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا۔ پروجیکٹ کے تحت تعمیرات اور توسیع کا سلسلہ کالینا روڈ بریج سے سی ایس ٹی روڈ بریج تک جاری رہے گا۔  مذکور ہ  مقام پر ۷۴۱؍ جس میں ۳۴۳؍ رہائشی اور ۳۹۸؍ تجارتی ڈھانچے موجود ہیں۔
اس پر ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ نے کہا کہ عدالت اس بات کا فیصلہ نہیں کر سکتی کہ مذکورہ  پروجیکٹ ضروری ہے یا نہیں یا اسے منصوبہ بند طریقہ سے سے بنایا جارہا ہے یا نہیں لیکن یہ بھی سچ ہے کہ میٹھی ندی کے اطراف رہنے والوں کو اس سلسلہ میں کوئی ایک فیصلہ کرنا ہی ہوگا کیونکہ ان کے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔ اس سلسلہ میں ندی کے اطراف آباد اہل مکینوں کو یا تو متبادل مکان لینا ہوگا یا اس کے عوض معاوضہ لے کر مکان خالی کرنا ہوگا۔ پروجیکٹ کے سبب مکینوں کو زیادہ دنوں تک وہاں رکنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے ۔ ساتھ ہی کورٹ نے اس سلسلہ میں بی ایم سی کو مکان خالی کرنے کے لئے خاطرخواہ وقت دیتے ہوئے نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس پر وکیل انل ساکھرے نے مکینوں اور دکان مالکان کو گھر اور دکانیں خالی کرنے کے لئے خاطرخواہ وقت دینے کا یقین دلایا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK