پرینکا گاندھی کا مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسے سے خطاب، اسے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا، کہا:کیا یہ حیرت انگیز نہیں کہ صنعتکار اڈانی یومیہ ۱۶۰۰؍ کروڑ روپے کماتے ہیں جبکہ ملک کا ایک کسان صرف۲۷؍ روپے یومیہ کماتا ہے۔
EPAPER
Updated: November 07, 2023, 9:50 AM IST | Agency | Dhar
پرینکا گاندھی کا مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسے سے خطاب، اسے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا، کہا:کیا یہ حیرت انگیز نہیں کہ صنعتکار اڈانی یومیہ ۱۶۰۰؍ کروڑ روپے کماتے ہیں جبکہ ملک کا ایک کسان صرف۲۷؍ روپے یومیہ کماتا ہے۔
کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے مدھیہ پردیش میں انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری آج ملک کے سب سے بڑے مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا اس مسئلے کیلئے مرکزی سطح پر مودی حکومت اور ریاست میں شیوراج سنگھ چوہان حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
پرینکا گاندھی مدھیہ پردیش کے دھار ضلع کے’ کوکشی‘ انتخابی حلقے میں پارٹی امیدوار کی حمایت میں منعقدہ ایک انتخابی میٹنگ سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس دوران انہوں نے قبائلی اکثریتی علاقے میں کہا کہ جواہر لال نہرو سے لے کر اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی تک نے کبھی بھی قبائلیوں کی ثقافت کو تبدیل کرنے اور اس میں کچھ شامل کرنے کی کبھی کوئی کوشش نہیں کی۔ ان کی پالیسیوں سے قبائلیوں کو ہمیشہ فائدہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی بے روزگاری اور مہنگائی اس وقت کے سب سے بڑے مسائل ہیں۔ سرکاری عہدے خالی پڑے ہیں۔ پہلے زیادہ تر نوکریاں بڑی سرکاری کمپنیوں سے آتی تھیں لیکن اب حکومت نے انہیں کچھ صنعتکاروں کے حوالے کر دیا ہے جو بے روزگاری کی ایک بڑی وجہ ہے۔انہوں نے وہاں موجود لوگوں سے سوال کیا کہ کیا کسی کو معلوم ہے کہ اڈانی اور امبانی جیسے صنعتکار کیا بناتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ چھوٹے صنعتکار کورونا کی بیماری اور جی ایس ٹی جیسی چیزوں سے برباد ہو گئے۔ جی ایس ٹی کی وجہ سے مہنگائی بہت بڑھ رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ کانگریس کے دور میں وزیر اعظم مودی پیاز کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کرتے تھے لیکن اب وہ کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔
پرینکا گاندھی نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت نے ۲۲؍ ہزار اعلانات کئے لیکن ان میں سے۲۲؍ کو بھی پورا نہیں کیا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت کا موازنہ چھتیس گڑھ کی کانگریس حکومت سے بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں آوارہ جانوروں کا مسئلہ بھی گوٹھان بنا کر حل کرلیا گیا جس سے اب روزگار بھی پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں جہاں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو غصے میں ’ماما جی‘ کہا جاتا ہے، وہیں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ کو پیار سے’کاکا‘کہا جاتا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر کمیشن لینے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کانگریس کی حکومت بننے پر ذات پات کی مردم شماری کی اپنی ضمانت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہ حیرت انگیز نہیں کہ صنعتکار اڈانی یومیہ ۱۶۰۰؍ کروڑ روپے کماتے ہیں جبکہ ملک کا ایک کسان صرف۲۷؍ روپے یومیہ کماتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے پارلیمنٹ کی تعمیر پر ۲۰؍ ہزار کروڑ روپے خرچ کردیئے لیکن وہ کسانوں کا قرض معاف کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگ آنجہانی اندرا گاندھی کو اسلئے یاد کرتے ہیں کیونکہ وہ خالی اعلانات نہیں کرتی تھیں۔ انہوں نے عوام کے حقوق ادا کئے۔ کانگریس کی حکومتوں نے لوگوں کو کھانے کا حق اور منریگا جیسے حقوق دیئے لیکن آج کی حکومت وہ سب چھینتی جارہی ہے۔