پارٹی کے جنرل سیکریٹری رندیپ سرجیوالا نے الزام لگایا کہ اسمبلی انتخابات ختم ہوتے ہی منافع خوری شروع کر دی گئی ہے ، عوام کی مصیبتوں کاخیال رکھنے کا مطالبہ
EPAPER
Updated: May 12, 2021, 7:24 AM IST | New Delhi
پارٹی کے جنرل سیکریٹری رندیپ سرجیوالا نے الزام لگایا کہ اسمبلی انتخابات ختم ہوتے ہی منافع خوری شروع کر دی گئی ہے ، عوام کی مصیبتوں کاخیال رکھنے کا مطالبہ
کانگریس نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لا کر ایکسائز ڈیوٹی واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے جنرل سیکریٹری اور میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجیوالا نے یہاں ایک بیان میں بی جے پی کو’ `بھارتیہ جن لوٹ پارٹی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ختم ہوتے ہی اس نے تیل کی لوٹ کا کھیل شروع کردیا لیکن وہ عوام پر آئی مصیبتوں کو نہیں دیکھ رہی ہے جس کی وجہ سے کورونا سے بے حال عوام اب مہنگائی سے بھی بدحال ہو جائیں گے ۔
سرجیوالا نے کہا کہ پچھلے آٹھ دنوں میں مودی حکومت نے پیٹرول کو ایک روپیہ ۴۰؍ پیسے اور ڈیزل کو ایک روپے ۶۳؍ روپے فی لیٹر مہنگا کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی بالترتیب ۳۲ء۷۸؍ روپے اور۳۷ء۲۸؍ روپے فی لیٹر کردی ہے اور عوام کے مفاد میں اسے فوری طور پر واپس لیا جانا چاہئے۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ جب مودی سرکار نے مئی۲۰۱۴ء میں پہلی بار اقتدار سنبھالا تھا، تب پیٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی ۹؍ روپے اور فی لیٹر اور ڈیزل پر صرف ۳؍ روپے فی لیٹر تھی، لیکن اس حکومت کے دور میں یہ پیٹرول پر کئی گنا بڑھاکر ۳۲؍ روپے سے زائد اور ڈیزل پر بھی کئی گنا بڑھاکر ۳۷؍ روپے سے زائد پہنچادی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ۲۰۱۴ء سے لے کر اب تک حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر۱۲؍ مرتبہ ٹیکس بڑھایا ہے اور ساڑھے ۶؍سال میں عوام سے۲۱ء۵۰؍لاکھ کروڑ روپے کی وصولی کی ہے۔ یہاں تک کہ کورونا بحران کے دور میں بھی بار بار پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرکے منافع کمایا جارہا ہے اور ایک بار پھر سے ایکسائز ڈیوٹی بڑھا دی گئی ہے۔
سرجیوالا کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل عوام کی ضروریات میں شامل ہیں۔ خاص طور پر ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے سے عوام کی جیب پر اس کا براہ راست اثر ہو تا ہے۔ اس کے باوجود یہ حکومت دام بڑھانے پر مصر ہے۔