Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ڈونالڈ ٹرمپ کے دباؤ کے آگے مودی سرکار بے بس، خارجہ پالیسی ناکام ہے‘‘

Updated: August 08, 2025, 1:26 PM IST | Agency | New Delhi

کھرگے کا شدید حملہ، پون کھیڑا نے صورتحال کیلئے مودی کو ذمہ دار ٹھہرایا، کہا کہ ’’ ۱۱؍ برسوں میں اپنی ذاتی شبیہ کو ملک کے مفادات پر ترجیح دی۔‘‘

Uddhav Thackeray. Photo: INN
ادھو ٹھاکرے۔ تصویر: آئی این این

 امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ ہندوستانی مصنوعات پر ۵۰؍ فیصد ٹیرف اور دھمکیوں کو کانگریس نے حکومت کی  سفارتی ناکامی قرار دیتے ہوئے وزیراعظم مودی کو اس کیلئے ذمہ دارٹھہرایاہے۔ ملکارجن کھرگے نے ’ایکس‘ پر کہا کہ ہندوستان کے قومی مفادات سب سے مقدم ہیں اور جو ملک ہماری اسٹریٹیجک خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے، وہ دراصل اس فولادی مزاج کو نہیں سمجھتا جس سے ہندوستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھی گئی ہے۔‘‘ کھرگےنے کہا کہ’’ چاہے وہ امریکہ کے ساتویں بحری بیڑے کی دھمکی ہو یا ایٹمی تجربات کے بعد اقتصادی پابندیاں، ہندوستان نے ہر بار وقار اور خود داری کے ساتھ ان چیلنجوں کا سامنا کیا لیکن آج، جب ٹرمپ نے ۵۰؍فیصد ٹیرف لگا دیا ہے، تو مودی  سرکار کی سفارتی ناکامی صاف نظر آ رہی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ یہ ہندوستان کو ایک غیر منصفانہ تجارتی معاہدہ کیلئے مجبور کرنے کی کوشش ہے۔ وزیر اعظم مودی کو چاہیے کہ وہ اپنی کمزوری کو ہندوستان کے مفادات پر غالب نہ آنے دیں۔‘‘
 کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے کہاکہ ’’ہم ایسی صورتحال میں پہنچ چکے ہیں جہاں امریکہ ہندوستان کو بلیک میل کر رہا ہے۔‘‘ آئی اے این ایس سے بات چیت کے دوران انہوں  نے کہاکہ ’’ہندوستان کبھی بھی اس طرح کے دباؤ میں نہیں آیا۔ ہمیں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے دور کو یاد کرنا چاہئے۔‘‘ کھیڑا نے موجودہ صورتحال کیلئے  وزیراعظم مودی کو براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں  نے کہاکہ ’’ گزشتہ۱۱؍برس میں وزیر اعظم  نے اکثر اپنی ذاتی شبیہ کو ملک کے مفادات پر ترجیح دی ہے۔ لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ وہ ہمت دکھائیں اور امریکہ کے ساتھ سخت لہجے میں بات کریں تاکہ ہندوستان کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔‘‘

 ’’ طے کرو کون دوست ہے کون دشمن‘‘
ٹرمپ کی ناراضگی کے بیچ وزیر اعظم کے چین دورہ پر  ادھو ٹھاکرے نے چٹکی لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’پہلے  انہیں یہ طےکرنا چاہیے کہ کون اپنے ملک کا دوست ہے اور کون دشمن ہے؟ فی الحال تو دوست کوئی نظر نہیں آ رہا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK