امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازع کے دوران براہِ راست ملوث تھا اور دعویٰ کیا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان امن قائم کرنے میں مدد دی۔
EPAPER
Updated: August 08, 2025, 5:06 PM IST | Washington
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازع کے دوران براہِ راست ملوث تھا اور دعویٰ کیا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان امن قائم کرنے میں مدد دی۔
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازع کے دوران براہِ راست ملوث تھا اور دعویٰ کیا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان امن قائم کرنے میں مدد دی۔ روبیو نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کم کرنے میں ٹرمپ کی امن پر توجہ کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ روبیو جمعرات کو EWTN کے پروگرام ’دی ورلڈ اوور‘ کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا:’’جب ہندوستان اور پاکستان جنگ پر اتر آئے، تو ہم براہِ راست ملوث ہوئےاور صدر اس امن کو قائم کرنے میں کامیاب رہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: ڈونالڈ ٹرمپ، پوتن سے بہت جلد ملاقات کریں گے
اوپریشن سندور کے دوران ہند-پاک تنازع میں ٹرمپ کا کردار دہرانا
ڈونالڈ ٹرمپ اکثر یہ کہتے آئے ہیں کہ انہوں نے مئی۲۰۲۵ء میں اوپریشن سندور کے دوران ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازع ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ہندوستان نے یہ آپریشن۲۲؍ اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے جواب میں شروع کیا تھا۔ ٹرمپ بارہا دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے دونوں ممالک کو متنبہ کیا کہ اگر لڑائی بند نہ کی گئی تو امریکہ ان کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کر دے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر دونوں ممالک امن کا راستہ اختیار کریں تو مزید تجارتی معاہدوں کا انعام دیا جائے گا۔ تاہم، ہندوستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دشمنی ختم کرنے کا فیصلہ دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان براہِ راست بات چیت کے بعد کیا گیا تھا اور اس گفتگو میں کوئی بیرونی فریق شامل نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ اندھی دشمنی میں مبتلا ، مزید ٹیریف کی دھمکی
ٹرمپ ’’امن کے صدر‘‘ ہیں: روبیو
روبیو نے ٹرمپ کی دنیا بھر میں تنازعات ختم کرنے کی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے دیگر مثالیں دیں جن میں ان کے خیال میں ٹرمپ نے امن قائم کرنے میں مدد دی، جیسے کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان تعلقات، اور آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کشیدگی کم کرنا۔ انہوں نے کانگو اور روانڈا کے درمیان دہائیوں پرانے تنازع میں پیش رفت کا بھی ذکر کیا، جو لاکھوں جانیں لے چکا ہے۔ روبیو نے ٹرمپ کو’’امن کے صدر‘‘ قرار دیا۔ روبیو نے کہا کہ امریکہ کو ان امن کی کوششوں پر فخر ہے اور وہ مزید تنازعات حل کرنے پر کام کر رہا ہے، جن میں روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ بھی شامل ہے۔