Inquilab Logo Happiest Places to Work

موجودہ نظام کسانوں کیلئے’خاموش موت‘

Updated: July 04, 2025, 4:14 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

مہاراشٹر میں گزشتہ ۳؍ ماہ میں۷۵۰؍ سے زائد کسانوں کی خودکشی پر راہل اور پرینکا گاندھی کا مودی حکومت پرشدید حملہ۔

Rahul and Priyanka Gandhi have targeted the Modi government over farmer suicides in Maharashtra. Photo: INN
راہل اور پرینکا گاندھی نے مہاراشٹر میں کسانوں کی خودکشی کے حوالے سے مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ تصویر: آئی این این

لوک سبھا میں  اپوزیشن اور کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے مہاراشٹر میں  گزشتہ تین ماہ میں  ۷۶۷؍ کسانوں  کی خودکشی پر مودی حکومت پر سخت تنقید کرتےہوئے کہا کہ کسان روزانہ گہرے قرضوں میں ڈوب رہے ہیں اور یہ نظام کسانوں کو خاموشی سے مار رہا ہے۔ راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی کونشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسانوں  کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ اپنی پی آر کا تماشہ دیکھ رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے ایکس پر ایک رپورٹ شیئر کی جس میں  بتایا گیا کہ مہاراشٹر میں گزشتہ تین ماہ کے اندر ۷۶۷؍کسانوں  نے خودکشی کرلی۔ 
اپوزیشن لیڈر نے ایکس پرلکھا ’’ذرا سوچئے مہاراشٹر میں صرف تین ماہ میں ۷۶۷؍کسانوں  نے خودکشی کی۔ یہ صرف اعدادو شمار نہیں  بلکہ ۷۶۷؍ اجڑے ہوئے گھر ہیں۔ ۷۶۷؍خاندان جو کبھی سنبھل نہیں  پائیں  گے۔ ‘‘ انہوں نے حکومت کی خاموشی پر تنقید کرتےہوئے کہا کہ حکومت خاموشی اور بے رخی کے ساتھ سب کچھ دیکھ رہی ہے۔ کسان روزبروز قرض کی دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں۔ بیج مہنگا، کھاد مہنگی، ڈیزل مہنگا، لیکن ایم ایس پی کی کوئی گارنٹی نہیں ہے۔ جب وہ قرض معافی کا مطالبہ کرتے ہیں تو انہیں نظر انداز کر دیا جاتا ہے، لیکن جن کے پاس کروڑوں  ہیں، مودی حکومت آسانی سے ان کے قرضے معاف کر دیتی ہے۔ ‘‘ راہل گاندھی نے کہا کہ ذرا آج کی خبر پر نظر ڈالیں۔ انل امبانی نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کا ۴۸؍ہزار کروڑ کا فراڈ کیا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ وہ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کر دیں گے۔ آج حالات ایسے ہیں کہ خوراک فراہم کرنے والے کی زندگی آدھی ہو رہی ہے۔ یہ نظام کسانوں کو خاموشی سے ماررہاہے، لیکن وزیر اعظم مودی لگاتار اس پی آر کا تماشہ دیکھ رہے ہیں۔ 
گزشتہ روز بھی انہوں نے ملک میں  کسانوں کی حالت زار پرحکومت کی تنقید کی تھی۔ راہل گاندھی نے فیس بک پر لکھا تھا کہ ہندوستان زراعت کا حامل ملک ہے اور کسان اس ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، لیکن یہ ریڑھ غیر ملکی انحصار کی وجہ سے جھکتی جارہی ہے۔ ہندوستان ۸۰؍فیصد اسپیلشٹی کھادچین سے منگواتا ہے اور چین نے اب اس کی سپلائی روک دی ہے۔ یہ پہلی بار نہیں  ہےکہ یوریا اور ڈی اے پی جیسے ضروری کھاد کی کمی سے ملک بھر کے کسان اب تک جوجھ رہے ہیں۔ اب اسپیشلٹی کھاد کا بحران منڈلاتا نظر آرہاہے۔ اپوزیشن لیڈرنےمزید کہا کہ ایک طرف وزیراعظم مودی کھاد کی بوریوں  پر اپنی تصاویر چھپوا رہے ہیں۔ دوسری طرف کسان میڈان چین پرمنحصر ہوچکےہیں۔ 
 راہل گاندھی نے کہا کہ اس کی فراہمی کبھی بھی رکنے کے بارے میں علم ہونےکےباوجودحکومت نے کوئی تیاری نہیں کی۔ جب گھریلو پیداوار میں   اضافہ کی ضرورت تھی تو انہوں  نےکوئی پالیسی یا اسکیم نہیں  بنائی۔ انہوں نے سوال کیا کہ آیا کسان اپنی مٹی میں  دوسروں  کا محتاج رہے گا؟ قیمتی وقت اوراچھی فصل کا نقصان جھیلتا قرض سے مایوسی میں  ڈوب چکا کسان پوچھ رہاہے، کس کا ساتھ اور کس کا وکاس ہے؟
روزانہ ۸؍ کسان اپنی زندگی ختم کررہے ہیں : پرینکا گاندھی 
  اس دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کی گئی ایک پوسٹ میں پرینکا گاندھی نے لکھا ’’مہاراشٹر میں ۳؍مہینوں میں ۷۶۷؍ کسانوں نے خود کشی کر لی یعنی روزانہ ۸؍ کسان اپنی زندگی ختم کر رہے ہیں ۔ معاشی بحران، بڑھتا قرض، برباد ہوتی فصلیں، مہنگی کھاد، بیج اورڈیزل نیز فصلوں کی مناسب قیمت نہ ملنا کسانوں کے گلے کی پھانس بن گیا ہے۔ ‘‘ وہ مزید لکھتی ہیں ’’نریندر مودی جی کی حکومت نے چند ارب پتیوں کے تو۱۶؍لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیے لیکن جن کسانوں سے ’دوگنی آمدنی‘ کا وعدہ کیا تھا، چھوٹی سی مدد دے کر ان کی جان بچانے کے بارے میں بھی کبھی نہیں سوچا۔ ‘‘
 قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر میں کسانوں کی بڑھتی خودکشی معاملہ پر کانگریس نے ۲؍ جولائی کو بھی سوشل میڈیا پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر کی گئی پوسٹ میں پارٹی نے لکھا تھا’’۲۰۲۵ء کے ابتدائی ۳؍مہینوں میں مہاراشٹر میں ۷۶۷؍کسانوں نے خودکشی کر لی۔ یہ اعداد و شمار بے حد حیران کرنے والے ہیں اور مودی حکومت میں کسانوں کی بدحالی بیان کر رہے ہیں۔ ‘‘ کانگریس نے اس پوسٹ میں کسانوں کی حالت زار کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’’بی جے پی حکومت میں کسان بھاری قرض سے دبے ہیں، وہ معاشی بحران سے نبرد آزما ہو رہے ہیں، زراعت کے سامان پر جی ایس ٹی نافذ ہے، انہیں فصلوں کی صحیح قیمت نہیں مل رہی ہے۔ ‘‘ کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کا وہ پرانا وعدہ یاد دلایا تھا، جس میں کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ کانگریس نے لکھا تھا کہ ’’ مودی نے وعدہ کیا تھا کہ ۲۰۲۲ء تک کسانوں کی آمدنی دوگنی ہو جائے گی لیکن آج کسانوں کی عمر نصف ہو گئی ہے۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK