حکومت نے نوٹیفکیشن واپس لے لیا،کہا کہ یہ ایپ ایک دن میں ۶؍ لاکھ صارفین ڈائون لوڈ کرچکے ہیں ، اب اسے لازمی قرار دینے کی ضرورت نہیں
EPAPER
Updated: December 03, 2025, 11:36 PM IST | New Delhi
حکومت نے نوٹیفکیشن واپس لے لیا،کہا کہ یہ ایپ ایک دن میں ۶؍ لاکھ صارفین ڈائون لوڈ کرچکے ہیں ، اب اسے لازمی قرار دینے کی ضرورت نہیں
سنچار ساتھی ایپ کے معاملے پر بڑھتے اعتراضات اور سخت سیاسی ردعمل کے بعد مرکزی حکومت نے بالآخر پری انسٹالیشن کا حکم واپس لے لیا ہے۔ گزشتہ روز ہی وزیر اطلاعات و نشریات جیوترادتیہ سندھیا نے زبانی طور پر یہ وضاحت دی تھی کہ اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنا لازمی نہیں ہے اور اب حکومت نے اس حوالے سے باضابطہ بیان بھی جاری کر دیا ہے۔محکمۂ ٹیلی مواصلات نے بدھ کو اپنے نئے بیان میں واضح کیا کہ اس نے ۲۸؍ نومبرکو جاری کئے گئے کے اس حکم نامے کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ تمام نئے موبائل فون میں ’سنچار ساتھی‘ ایپ کو پہلے سے انسٹال کریں اور پرانے فون میں بھی اسے شامل کرنے کا انتظام کریں۔ اس حکم کے منظر عام پر آتے ہی شدید تنازع کھڑا ہو گیا تھا اور اپوزیشن جماعتوں نے اسے نگرانی اور جاسوسی کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے حکومت پر سخت تنقید یںکی تھیں۔
انہی اعتراضات کے درمیان حکومت نے اب اپنا مؤقف تبدیل کرلیا ہے۔ محکمے نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں میں اس ایپ کو رضاکارانہ طور پر ڈاؤن لوڈ کرنے والوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ شہری خود اپنی سائبر حفاظت کیلئے اسے اختیار کر رہے ہیں۔ بیان کے مطابق، صرف ایک دن میں تقریباً ۶؍ لاکھ صارفین نے ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے رجسٹریشن کرایا، جو استعمال میں ۱۰؍گنا اضافہ ہے۔ محکمۂ ٹیلی مواصلات کا کہنا ہے کہ اسی رجحان کو دیکھتے ہوئے اب یہ ضروری نہیں کہ موبائل فون مینو فیکچر کرنے والی کمپنیوں کے لئے اس ایپ کو پہلے سے انسٹال کرنا لازمی قرار دیا جائے۔
اگرچہ حکومت نے متنازع حکم واپس لے کر صورتحال کو کچھ حد تک معمول پر لانے کی کوشش کی ہے لیکن سیاسی حلقوں اور ڈیجیٹل رازداری کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس فیصلہ نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے، جن کا جواب ابھی باقی ہے اور حکومت ان سے بچنا چاہ رہی ہے۔