اپوزیشن لیڈر کا دورۂ بہار ،دربھنگہ کے امبیڈکر ہاسٹل میں ’شکشا نیائےسنواد پروگرام‘ سے خطاب، ذات پر مبنی مردم شماری پر حکومت کو گھیرا
EPAPER
Updated: May 15, 2025, 11:26 PM IST | Patna
اپوزیشن لیڈر کا دورۂ بہار ،دربھنگہ کے امبیڈکر ہاسٹل میں ’شکشا نیائےسنواد پروگرام‘ سے خطاب، ذات پر مبنی مردم شماری پر حکومت کو گھیرا
کانگریس کے سینئر لیڈر اور پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ذات پرمبنی مردم شماری کے خلاف تھے لیکن کانگریس کےمسلسل دباؤ میں انہوں نے قومی سطح پر مذکورہ بنیاد پر مردم شماری کرانے کا اعلان کیا ہے۔ راہل گاندھی نے جمعرات کو ضلع انتظامیہ کی ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے ضلع دربھنگہ میں لہری سرائے کے مغل پورہ میں امبیڈکر ہاسٹل میں طلبہ سے خطاب کیا اوروزیر ا عظم مودی کو نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کا دباؤتھا جس نے مودی کو قومی سطح پر ذات کی مردم شماری کیلئے راضی ہونے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر قومی سطح پر ذات کی مردم شماری مکمل ہو جاتی ہے تو یہ معاشرے کے محروم اور مظلوم طبقات کے مفاد میں ہو گی۔اسی حوالے سے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم مودی ملک کے ۹۰؍ فیصد عوام کے خلاف ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ذات کی مردم شماری منصفانہ اور درست طریقے سے کی جائے تاکہ ترقی کی راہ میں پیچھے رہ جانے والے لوگوں کی اصل حالت سامنے آسکے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس حکومت نے درست طریقے سے ذات کی مردم شماری کرائی۔ اب مرکز کی مودی حکومت کو چاہئے کہ وہ تلنگانہ کے خطوط پر ذات کی مردم شماری کرائے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ملک میں درج فہرست ذات (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی)، انتہائی پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی آبادی۹۰؍ فیصد ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اتنی بڑی آبادی ہونے کے باوجود ان سب کو آئے روز تشدد اور ایذا رسانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ، بیوروکریسی اور کارپوریٹ سیکٹر میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور ای بی سی کی شرکت صفر ہے۔ تاہم، مہاتما گاندھی نیشنل رورَل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا) کے تحت درج مزدوروں میں ان کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت کو نجی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور ای بی سی کیلئے ریزرویشن کا انتظام کرنا چاہئے۔ ان طبقات کیلئے ریزرویشن کا قانون ہے لیکن نہ تو مرکز کی نریندر مودی حکومت اور نہ ہی بہار میں نتیش کمار کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت اسے نافذ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھے گی جب تک ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور ای بی سی کو نجی اداروں میں ریزرویشن نہیں دیا جاتا۔
کانگریس کارکنوں اور انتظامیہ کے مابین تنازع
اس سے قبل راہل گاندھی کے شکشا نیا ئے سنواد پروگرام کے مقام کو لے کر پارٹی کارکنوں اور ضلع انتظامیہ کے درمیان تنازع پیدا ہو گیا ۔ بدھ کو کانگریس کارکنان اس پروگرام کو لہریاسرائے تھانہ علاقہ کے مدار پور میں واقع امبیڈکر ہاسٹل میں منعقد کرنے پر بضد تھے جبکہ انتظامیہ کی جانب سے میونسپل کارپوریشن آفس کے قریب واقع ٹاؤن ہال کی اجازت دی گئی تھی۔ بدھ کی دیر رات تک کارکنان نے ٹاؤن ہال میں ہی پروگرام کی تیاریاں شروع کر دی تھیں لیکن جمعرات کی صبح اچانک کانگریس کارکنوں نے کہا کہ یہ پروگرام ٹاؤن ہال کے بجائے ہاسٹل میں ہوگا ۔ کارکنوں کا کہنا تھا کہ یہاں کے طلبہ ٹاؤن ہال جانے کو تیار نہیں ہیں۔ اگر ضلعی انتظامیہ نے پروگرام کو یہاں روکا تو ہمارے لیڈر سڑک پر ہی طلبہ سے ملیں گے اور واپس چلے جائیں گے لیکن پروگرام اب یہیں ہوگا۔ دوسری جانب راہل گاندھی کی سیکوریٹی کیلئے پہنچی ٹیم نے بھی ہاسٹل کا معائنہ کیا تھا۔
ضلع مجسٹریٹ راجیو روشن نے بتایا کہ کانگریس کے سابق ریاستی صدر اور رکن قانون ساز کونسل مدن موہن جھا نے ایک خط لکھ کر پروگرام کیلئے ٹاؤن ہال کی اجازت مانگی تھی۔ ان کی درخواست کے مطابق اجازت دی گئی ہے ۔ امبیڈکر ہاسٹل سیکوریٹی کے نقطہ نظر سے موزوں نہیں ہے۔ ملک کے کسی بھی ہاسٹل میں اس طرح کے پروگرام منعقد نہیں کئے گئے ہیں۔ اس کا طلبہ پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اس حوالے سے معلومات بھی دی گئی ہیں۔بہر حال انتظامیہ کی مخالفت کے باوجود راہل گاندھی پیدل ہی پروگرام کی جگہ یعنی امبیڈکر ہاسٹل پہنچے اور طلبہ سے خطاب کیا۔