ہندوستان واپسی سے قبل، سعودی عرب میں ہندوستانی قونصل خانے نے شعیب کو مسجد نبوی کا دورہ کرایا، جہاں انہوں نے الروضۃ الشریفہ پر نماز ادا کی اور جنت البقیع میں اپنے والدین کی قبروں کی زیارت کی۔
EPAPER
Updated: December 02, 2025, 10:26 PM IST | Hyderabad
ہندوستان واپسی سے قبل، سعودی عرب میں ہندوستانی قونصل خانے نے شعیب کو مسجد نبوی کا دورہ کرایا، جہاں انہوں نے الروضۃ الشریفہ پر نماز ادا کی اور جنت البقیع میں اپنے والدین کی قبروں کی زیارت کی۔
مدینہ بس حادثے میں زندہ بچنے والے ۲۴ سالہ نوجوان محمد شعیب سعودی عرب میں طبی علاج مکمل کرنے کے بعد منگل کو اپنے وطن حیدرآباد واپس آگئے ہیں۔ وہ منگل کو صبح ۱۰:۳۰ بجے انڈیگو ایئرلائنز کی فلائٹ سے حیدرآباد کے راجیو گاندھی ہوائی اڈے پر پہنچے۔ شعیب کے ساتھ ان کے بڑے بھائی محمد سمیر اور حج کمیٹی کے ایک اہلکار محمد مسعود تھے۔ ہوائی اڈے پر شعیب کے خاندان کے افراد نے ان کا پرجوش استقبال کیا۔ محمد شعیب اس موقع پر شدید جذباتی دکھائی دیئے۔
The sole survivor of the Madina bus accident, Shoaib, has returned to Hyderabad today after completing his Umrah pilgrimage.
— Hyderabad Daily News (@HDNhyderabad) December 2, 2025
Witnesses say he broke down in tears the moment he stepped out of the airport, overwhelmed by memories of the tragic incident in which several pilgrims… pic.twitter.com/QrMagib0ST
شعیب نے ایئرپورٹ پر موجود نامہ نگاروں کے ساتھ مختصر گفتگو بھی کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ شعیب نے المناک حادثے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ بس کھڑی ہوئی تھی۔ پیچھے سے ایک تیل کا ٹینکر آیا اور بس کو ٹکر مار دی۔ سب کچھ پانچ منٹ کے اندر ہو گیا۔
شعیب نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی، اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی، اے آئی ایم آئی ایم کے ایم ایل اے ماجد حسین اور دیگر افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے طبی دیکھ بھال اور لاجسٹکس میں سہولت فراہم کی۔ انہوں نے علاج اور واپسی کے دوران ان کی مدد کرنے والوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھئے: تلنگانہ اور آندھر کے کئی اضلاع میں ’دِتوا‘ طوفان کے اثرات، اسکولوں میں چھٹی
واضح رہے کہ یہ خوفناک حادثہ ۱۷ نومبر کی صبح سویرے پیش آیا تھا جب حیدرآباد کے آصف نگر کے جھرا کے رہائشی شعیب، اپنے والدین اور دادا کے ساتھ مدینہ جانے والی بس میں سوار تھے۔ مدینہ سے تقریباً ۱۶۰ کلومیٹر دور مُحراس کے قریب ان کی بس کو ایک ڈیزل ٹینکر نے ٹکر مار دی۔ اس تصادم سے بس آگ کی لپیٹ میں آگئی اور بس میں سوار دیگر تمام مسافر جاں بحق ہو گئے۔ شعیب واحد شخص تھے جو زندہ بچ گئے۔ ان کا علاج سعودی جرمن اسپتال میں حیدرآباد میں پیدا ہوئے ماہر ڈاکٹر محمد نور الدین اور سعودی معالج ڈاکٹر یاسر کی نگرانی میں کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ انہیں حیدرآباد میں زخموں کی باقاعدہ دیکھ بھال کی ضرورت ہوگی۔
ہندوستان واپسی سے قبل، سعودی عرب میں ہندوستانی قونصل خانے نے شعیب کو مسجد نبوی کا دورہ کرایا، جہاں انہوں نے الروضۃ الشریفہ پر نماز ادا کی اور جنت البقیع میں اپنے والدین کی قبروں کی زیارت کی۔