Inquilab Logo

مراد آباد: منی لاک ڈاؤن میں صفائی نہیں کی جارہی ہے

Updated: August 10, 2020, 9:46 AM IST | Tamim Ahmed Nasimi | Moradabad

ضلع کے کچھ علاقوں میں دو دنوں کے دوران دوا چھڑکنا تو دور وہاں صفائی ملازم بھی نہیں آتے ۔ کئی علاقوں میں کوڑے کرکٹ انبار ہے جہاں سے لوگ تعفن کےدرمیا ن سے گزرتے ہیں۔ صوبائی حکومت پرکورونا کے بہانے اپنے اختیارات کا ظالمانہ اور غیر منصفانہ استعمال کا الزام ، پولیس زیادتی کوروکنے کا مطالبہ

Moradabad - Pic : Inquilab
مراد آباد :کرولہ محلے میں کوڑ اکرکٹ کے ڈھیر کے قریب سے لوگ گزر رہےہیں۔ ( تصویر : انقلاب

اتر پردیش کے ضلع مر اد آباد کے کئی علاقوں میں منی لاک ڈاؤن کے دوران بھی صفائی نہیں کی جارہی ہے۔ دوسری جانب عوام کا یہ بھی الزام ہےکہ پولیس زیادتی کررہی ہے۔ 
  واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ یو گی آدتیہ ناتھ  کے مطابق منی لاک ڈاؤن کا مقصد سینی ٹائزیشن اور صفائی ستھرائی کرنا  ہے ۔ اس کے باوجودمرادآباد شہر میں ہرطرف گندگی رہتی ہے، حالانکہ کوروناسے بچنے کیلئے احتیاط اور صاف صفائی نہایت ضروری ہے۔  ہر ہفتہ لگنے والے ۲؍ دن کے منی لاک ڈاؤن کے دوران صفائی اور سینی ٹائزیشن  کے احکامات بھلے ہی جاری ہوئے ہوں لیکن کچھ علاقوں ہی میں صفائی ملازمین جھاڑو لگاتے نظر آتے ہیں۔ سینی ٹائزیشن والے بھی مخصوص علاقے ہیں۔ عوام کا یہ بھی الزام ہے کہ کورونا سے بچنے کیلئے ان دو دنوں کے دوران دوا چھڑکنا تو دور یہاں صفائی ملازمین بھی نہیں آتے ۔  شہر میں خاص طور سے کرولہ، پیتل بستی  اورجینتی پور وغیرہ کے علاقہ میں پڑے خالے پلاٹوں میں کوڑے کے بھر مار ہے جس سے بد بو پھیل رہی ہے،پلاٹ مالکوں اور نگر نگم کی جانب سے بھی کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔  مقامی افراد کہنا ہے کہ ان کے علاقوں میں نالے نالیاں گندگی سے بھری پڑی ہیں جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر سڑ رہے ہیں جن سے بد بو اٹھ رہی ہے۔ ہر طرف تعفن ہے۔ ایسے آلودہ ماحول میں ہر ہفتہ دو دن کا لاک ڈاؤن لگانے سے محض خانہ پوری اور سرکار کی ذمہ داری کی فرضی نمائش ہو رہی ہے جبکہ لاک ڈاؤن میں ان گندے نالے نالیوں کے کنارے بیٹھ کر عوام مزید بیمار ہو رہے ہیں۔ 
 پیتل بستی علاقہ کے  مرزا مرتضیٰ اقبال نے کہا کہ مرکزی  حکومت کورونا پر قابو پانے میں پوری طرح ناکام ہے جبکہ صوبائی حکومت کورونا کے بہانے اپنے اختیارات کا ظالمانہ اور غیر منصفانہ استعمال کر رہی ہے۔ ان کے مطابق جب مرض کی دوا نہیں ہے تو علاج کس طرح کیا جارہا ہے اور کس چیز سے کیا جارہا ہے؟ان کے مطابق با اختیار اور سرمایہ دار لوگ ٹھیک ہو رہے ہیں جبکہ غریب کوارنٹائن سینٹر اور اسپتالوں میں اپنی موجودگی درج کراکر علاج سے محروم رہ جاتے ہیں اور موت ان کا مقدر بن جاتی ہے۔
  مقامی افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ کورونا سے مرنے والوںکے جنازوں اور غیر مسلموں کی لاشوںکی بے حرمتی اور نا قدری بھی قابل تشویش ہے ،ان کے جسم کوپیک کر کے دئیے جانے اور سرکار کی تحویل میںآخری رسومات ادا کئے جانے سے یہ کہا جارہا ہے کہ ان کے  قیمتی اعضاء  ان کے ورثاء کی  اجازت کے بغیر نکال لئے جاتے ہیں اور ان کی با قاعدہ تجارت کی جارہی ہے ۔ ان کے مطابق لاک ڈاؤن پر عمل کرنے کیلئے پولیس کو جو خصوصی اختیارات دئیے گئے تھے پولیس اس کا جارحانہ اور خود غرضانہ استعمال کر کے عوام کے بنیادی  اور آئینی حقوق پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ ساتھ ہی مخصوص محلوں میں گاڑی چیکنگ کے نام پر ان کے ڈگیاں کھلواکر تلاشی لی جارہی ہے اور ان سے ناجائز رقم وصول کی جارہی ہے۔ ان کا ذہنی و اقتصادی استحصال کیا جارہا ہے۔ بار بار شکایت کرنے کے باوجود بھی افسران اس پر توجہ دینے کو تیار نہیں لہٰذا ضروری ہے کہ مرادآباد کے ضلع مجسٹریٹ و اورایس ایس پی اس طرف خصوصی توجہ دیں اور نالے نالیوں کی صفائی کرانے کے ساتھ ان محلوں میں باقاعدہ صفائی کا انتظام کرائیں اور پولیس کی جارحیت پر قدغن لگائیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK