Inquilab Logo

؍ ۱۰۰سےزائدیہودی آبادکاروںکامسجد اقصیٰ پردھاوا ،فلسطینیوںکو قبلہ اول میںنماز سے روکنے کی کوشش

Updated: April 05, 2022, 9:38 AM IST | Jerusalem

گزشتہ ایک ہفتے میں  ایک ہزار کے قریب یہودی آباد کار قبلہ اول میں مقامات مقدسہ کی بے حرمتی کا ارتکاب کرچکے ہیں

Palestinians resist Israeli police brutality in Damascus
باب دمشق کے علاقے میں اسرائیلی پولیس کی زیادتیوںپر فلسطینی مزاحمت کرتے ہوئے ۔(ایجنسی)

): اتوار کی رات بڑی تعداد میں یہودی آباد کاراسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکوریٹی میں مسجدا قصیٰ میں گھس  گئے۔ رمضان کے دوران یہودی آبادکاروںکا مسجد اقصیٰ پر دھاوے کا یہ پہلا معاملہ سامنے آیا ہے۔ فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ گزشتہ روز پولیس  کے تحفظ میں۱۶۴؍ یہودی آباد کاروں، اسرائیلی طلبہ اور انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت دیگرانتہا پسند قبلہ اول میں گھس گئے ا ور اشتعال انگیزی کی ۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران  ایک ہزار کے قریب یہودی آباد کار قبلہ اول    میں مقامات  مقدسہ کی بے حرمتی  کا ارتکاب کرچکے  ہیں۔یہ دھاوے ایک ایسے وقت میں بولے گئے جبکہ فلسطین بڑی تعداد  میںماہ صیام کے موقع پرنماز کی ادائیگی کے لیے قبلہ اول کا رخ کررہی ہے۔ 
 یہودی آباد کاروں کے یہ دھاوے انتہا پسند گروپوں کی اپیل پر کیے گئے جنہوں نے بدھ کو یہودیوں کی  مذہبی رسومات  کے موقع پر مسجد اقصیٰ میں جمع ہو کر تلمودی  رسومات  ا نجام دیں۔خیال رہے کہ جمعہ اور سنیچر کے علاوہ ہفتے کے باقی ایام میں یہودی آباد کار دن میں دو بار مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولتے ہیں اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مسجد اقصیٰ کی حرمت کو پامال کرنے والے اشتعال انگیز اقدامات کرتے ہیں۔یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول  میں داخل کرنے  کیلئے فول پروف سیکوریٹی فراہم کی جاتی ہے جب کہ فلسطینیوں کو قبلہ اول میں نماز کی ادائیگی سے روکنے کے لیے طاقت اورطرح طرح کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔اس دوران اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں آنے والے فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ بھی جاری رکھی۔ 
القدیمہ میںاسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں میںجھڑپیں
 مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی حصے میں القدیمہ ٹاؤن میں اتوار کی شام اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ اس کے نتیجے میں۱۰؍ افراد زخمی ہو گئے اور۱۰؍ گرفتار کر لیے گئے۔ یہ بات پولیس اور طبی اہل کاروں نے بتائی۔
 خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق باب العامود(باب دمشق) کے علاقے میں سیکوریٹی فورسیز پر دھماکہ خیز مواد پھینکنے کے الزام کے  جواب میںآنسو گیس اور ساؤنڈ بم استعمال کئے گئے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد عشا اورتراویح کی نماز کے بعد اکٹھا  ہوئی تھی ۔
 اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے ہنگامہ آرائی اور پولیس اہل کاروں پر حملے کے الزام میں۱۰؍ افراد کو گرفتار کر لیا۔ادھر فلسطینی ہلال احمر کے مطابق جھڑپوں میں۱۱؍ افراد زخمی ہو گئے۔اس سے قبل اتوار کی دوپہر اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لیپڈ نے مذکورہ مقام کا دورہ کیا اور وہاں تعینات پولیس فورس سے ملاقات بھی کی۔ اتوار کے روز ہی اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے داخلہ سیکوریٹی کے ادارے ’شین بیت ‘ کے سربراہ اور مغربی کنارے میں فوجی کمانڈر سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات مغربی کنارے کے شہر جنین کے نزدیک سنیچر کے روز اسرائیلی اسپیشل فورسیز کے ساتھ جھڑپوں میں تین فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے کے بعد ہوئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK