Inquilab Logo Happiest Places to Work

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ۱۰۰؍ فیصد سے زائد کام ہوا

Updated: September 23, 2023, 9:25 AM IST | Agency | New Delhi

کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی لیکن وہ بل پیش ہی نہیں کئے گئے جو ایجنڈے میں شامل تھے۔

In the special session, there was better functioning in both the Houses. Photo: INN
خصوصی سیشن میں دونوں ہی ایوانوں میں بہتر کام کاج ہوا۔ تصویر:آئی این این

پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس جو جمعہ تک جاری رہنے والا تھا جمعرات کی رات ۱۱؍ بجے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ اس دوران دونوں ہی ایوانوں یعنی لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ۱۰۰؍ فیصد سے زیادہ کام ہوا ۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے بتایا کہ اس خصوصی اجلاس (تیرہویں اجلاس) کے دوران لوک سبھا میں ۱۶۰؍فیصد کام ہوا۔ لوک سبھا کی ۴؍ نشستیں ہوئیں جو ۳۱؍ گھنٹے تک جاری رہیں ۔ایوان میں خواتین ریزرویشن بل پر ۹؍گھنٹے ۵۷؍منٹ تک بحث ہوئی جس میں ۶۰؍اراکین پارلیمنٹ نے حصہ لیا۔ ایوان نے بدھ کو خواتین کے ریزرویشن سے متعلق بل کو بھاری اکثریت سے منظور کر لیا۔ کارروائی کو غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرنے سے پہلے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ایوان میں کہا کہ اس اسے ایک تاریخی پارلیمانی اجلاس کے طور پر یاد رکھا جائے گا، کیونکہ اس اجلاس کے دوران پارلیمنٹ نے نئی عمارت میں اپنے سفر کا آغاز کیا۔ 
 لوک سبھا اسپیکر نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم مودی کی طرف سے شروع کردہ ’آئین ساز اسمبلی سے پارلیمانی سفر کے ۷۵؍سال : کامیابیاں ، تجربات، یادیں اور اسباق‘کے موضوع پر بحث ۶؍گھنٹے ۴۳؍منٹ تک جاری رہی جس میں ۳۶؍ اراکین نے حصہ لیا۔ اسی طرح راجیہ سبھا میں بھی کارروائی جمعرات کی رات ۱۱؍ بجے کے بعد ملتوی کردی گئی۔ اس دوران ایوان بالا میں ۱۲۸؍ فیصد کام کاج ہوا ۔ یہاں پر بھی خواتین ریزرویشن بل پر طویل بحث ہوئی لیکن دیگر بلوں کے تعلق سے سناٹا رہا ۔لوک سبھا میں جہاں ۳۱؍ گھنٹے سے کچھ زیادہ کام ہوا وہیں راجیہ سبھا میں تقریباً ۲۸؍ گھنٹے کام ہوا۔ یاد رہے کہ دونوں ایوانوں میں اس خصوصی سیشن کے لئےوقفہ سوال اور وقفہ صفر نہیں رکھے گئے تھے جبکہ اپوزیشن پارٹیوں نےان دونوں کا مطالبہ کیا تھا مگر حکومت نے انکار کردیا۔ 
اس خصوصی سیشن کے دوران حکومت نے۵؍ بل پیش کرنے کی بات کہی تھی لیکن صرف ایک بل جو خواتین ریزرویشن سے متعلق آئینی ترمیم کا بل تھا لوک سبھا میں پیش کیا گیا اور منظور ہوا جبکہ راجیہ سبھا سے بھی اسے منظوری مل گئی ۔ باقی بل جیسے الیکشن کمشنروں کی تقرری کا بل ،ایڈوکیٹ بل ، پریس رجسٹریشن بل ،دریائوں سے متعلق بل اور دیگر ایوان کے ایجنڈے پر تو تھے لیکن انہیں بحث کے لئے منتخب ہی نہیں کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK