Inquilab Logo Happiest Places to Work

بیکری میں بھٹی کے سامنے ۸؍ گھنٹے سے زائد مشقت بھی اور روزہ کی سعادت بھی

Updated: March 21, 2025, 10:08 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

سخت محنت ومشقت کاروزہ رکھنےوالوں میں شامل ہیں ۲۵؍سالہ محمد فیروز انصاری عرف فیروز مستری۔ جن کا تعلق رائے پور سعدی پور ضلع بجنور (یوپی) سے ہے۔

Feroz Mistry is seen busy making pav at the bakery. Photo: INN.
فیروز مستری بیکری میں پاؤ بنانے کے کام میں مصروف نظر آرہے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

سخت محنت ومشقت کاروزہ رکھنےوالوں میں شامل ہیں ۲۵؍سالہ محمد فیروز انصاری عرف فیروز مستری۔ جن کا تعلق رائے پور سعدی پور ضلع بجنور (یوپی) سے ہے۔ یہ مالونی میں محمدیہ مسجد کے پاس واقع فرحانہ بیکری میں کام کرتے ہیں اور ۸؍ گھنٹے سے زائد وقت بھٹی کےسامنے گزارتے ہیں ا س کےباوجود روزہ نہیں چھوڑتے۔ اُن سے اس نمائندہ نے بات چیت کی۔ اسے ذیل میں پڑھئے:
یہ پیشہ آپ کا منتخب کیا ہوا ہے یا موروثی ہے؟
دراصل ہمارے بڑے بھائی مستری تھے، ان کے ذریعے بیکری میں لگا اورانہوں نے ہی مجھے بھی سکھایا اورآج یہی روزی روٹی کاذریعہ ہے۔ 
یہ کام کتنا محنت طلب اور دشوار ہے؟
 بہت مشکل ہے، ۸؍گھنٹے سے زیادہ وقت بھٹی کے سامنے گزارنا پڑتا ہے۔ لیکن روزہ بھی ضروری ہے اوریہ سال میں ایک مرتبہ آتاہے اس لئے اسے کیسے چھوڑ سکتے ہیں۔ 
روزہ بھاری پڑتا ہے یا کام میں سمجھ میں نہیں آتا؟
حلق خشک ہوجاتا ہے اورپیاس کی شدت ہوتی ہے۔ ویسے ابھی مئی جون کی گرمی نہیں ہے تواتنی شدت کا احساس نہیں ہوتا۔ اس کےساتھ ہی چونکہ ۶؍سال سے یہ کام کررہا ہوں توکسی حد تک مشق ہوگئی ہے اورروزہ بہت زیادہ بھاری نہیں پڑتا۔ 
افطار کیلئے کافی وقت مل جاتا ہے یا جیسے تیسے کرنی پڑتی ہے؟
افطار کے لئے وقت ملتا ہے اوراطمینان سے افطار کرتے ہیں۔ بیکری میں مال تیار کرنے کے لئے ڈیوٹی کے لئے صبح ۹؍بجےجاتے ہیں پھر ۱۲؍ بجے چھٹی ہوجاتی ہے۔ اس کے بعد تین بجے سے ۵؍بجے تک کام کرتے ہیں، پھراطمینان سے افطار وغیرہ کی تیاری کرتے ہیں۔ اس کے بعد رات میں ۱۰؍ بجے سے دو بجے تک کام کرتے ہیں۔ اس طرح ۸؍ ۹؍ گھنٹے کی ڈیوٹی ہوتی ہے۔ 
نمازوں کی ادائیگی کا وقت ملتا ہے یا نہیں ؟
جو اوقات ڈیوٹی کے بتائے ہیں اس حساب سے نمازوں کی ادائیگی ہوجاتی ہے مگرتراویح نہیں ہوپاتی ۔ اس کی وجہ وقت کی کمی کےساتھ تھکان ہے۔ حالانکہ اس کا احساس رہتا ہے کہ تراویح نہیں ہوپارہی ہے۔ 
اتنی مشقت کا روزہ رکھنے پر کیسا محسوس ہوتا ہے؟
بہت خوشی ہوتی ہے کہ روزہ رکھنے کی توفیق ملی۔ روزہ رکھنے پراس لئے بھی خوشی ہوتی ہے کہ گاؤں میں گھر والے اس کا اہتمام کرتے ہیں اور ہم بھی۔ یہ بھی سچائی ہے کہ اگراللہ کی طرف سے ہمت اور طاقت نہ ملے تو روزہ رکھنا آسان نہیں ہے۔ پھر بیکری میں بھٹی کے سامنے جہاں مسلسل آگ جل رہی ہوتی ہے اور ذہنی یکسوئی اوراحتیاط سے کام کرنا ہوکہ نہ تو مال جلے اور نہ خراب ہو۔ مگریہ سب اللہ پاک اپنی مہربانی اور اس مبارک مہینے کی برکت سے کرادیتا ہے، بلاشبہ وہی اپنے بندوں کو نیک عمل کی توفیق دیتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK