Inquilab Logo

دہلی فساد کی جانچ پر ملک کی ایک ہزار سےزائد ممتاز شخصیات نے سنگین سوال اُٹھائے

Updated: September 06, 2020, 8:48 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہروں میں شامل رہنے والی اہم شخصیات نے پریس کانفرنس بھی کی، دہلی پولیس کی جانچ کو ہی ’’ایک سازش‘‘ قرار دیا

Delhi Violence - Picture : PTI
دہلی فساد ۔ تصویر : پی ٹی آئی

دہلی فساد کے اصل ملزمین کو گرفتار  کرنے کے بجائےشہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو اشتعال انگیزی کے الزام میں گرفتار کرنے اوران پر یو اے پی اے جیسے سخت قانون کے اطلاق کے خلاف ملک ایک ہزار سے زائد ممتاز شخصیات نے صدائے احتجاج بلند کی ہے۔ دہلی پولیس کی جانچ پر سوال کھڑے کرتےہوئے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں  کلیدی   اہمیت کے حامل افرادنے کہا ہے کہ  اس جانچ نے پولیس پر عوام  کے اعتماد کو کمزور کردیاہے۔ 
 زبردستی اقبال جرم، گھڑےہوئے ثبوت
  فلم ساز اپرنا  سین، سابق کلچرل سیکریٹری جواہر سرکار، مورخ  رام چندر گوہا، سابق گورنر مارگریٹ الوا، دہلی اقلیتی کمیشن  کے سابق چیئر مین ظفر الاسلام خان، درس وتدریس کے شعبے سے وابستہ زویا حسن، پارتھ چٹرجی، جیتی گھوش، پونم بترا، نویدیتا مینن، سچترا سین، سابق نوکرشاہ وجاہت حبیب اللہ، دیب مکھرجی،ا میتابھ پانڈے، سندرا بُرا، ادیتی مہتا اور متعدد دیگر شخصیات نے اپنے ایک   ہنگامی بیان میں   دہلی پولیس کے جانچ کے طریقے کار پر سخت اعتراض کیاہے۔ انہوں نے پولیس سے صحیح جانچ کرکے عوام کا اعتماد اس پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ لوگوں سے زبردستی ’’اقبال جرم‘‘ کروانے  اور ثبوت گھڑنے  کے پختہ شواہدکا حوالہ دیتے ہوئے  دہلی پولیس سے اس بات کی یقین دہانی چاہی ہے کہ اس طرز عمل کو بند کیا جائےگا۔ اس  کے ساتھ ہی  انہوں نے پولیس کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ  اس بات کو یقینی بنائیں کہ فساد کے اصل خاطیوں کی گرفتاری عمل میں آئے۔ 
 سی اے اے مخالف مظاہرین کی پریس کانفرنس، پولیس کی مذمت
  دہلی  فسادکی سازش کا پتہ لگانے کیلئے کی گئی  دہلی پولیس کی جانچ کو ہی ایک ’’سازش‘‘ قرار دیتےہوئے سی اے اے مخالف مظاہرین   نے  جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کرکے الزام لگایاکہ دہلی فسادکے  جھوٹے الزامات عائد کرکے ان لوگوں کو نشانہ بنایا جارہاہے جنہوں  نے سی اے اے مخالف مظاہروں میں کلیدی رول ادا کیاتھا۔  اس پریس کانفرنس میں  دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند، کاروانِ محبت کے بانی ہرش مندر، سوراج انڈیا کے یوگیندر یادو اور طلبہ تنظیم آئیسا کی دہلی کی  صدر کنول پریت کور شامل تھیں۔ 
 پہلے سے طےشدہ نتیجے کو صحیح ثابت کرنے کیلئے جانچ؟
  پریس کانفرنس میں نوجوان لیڈر عمر خالد بھی موجود تھےجنہوں  نے پارلیمنٹ میں دیئے گئے امیت شاہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا کہ ایسا لگتا ہےکہ  سیاسی لیڈروں نے دہلی فسادکے تعلق سے جو نتائج پہلےہی اخذ کرلئے تھے، دہلی پولیس ا نہیں ثابت کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK