Inquilab Logo

ماسکو کانفرنس: طالبان سے موسم بہار میں حملوں میں کمی لانے کی اپیل

Updated: March 20, 2021, 11:30 AM IST | Agency | Moscow

امریکہ، روس، پاکستان اور چین کے نمائندوں کی شرکت، طالبان کے ’ اسلامی امارات ‘ قائم کرنے کے فیصلے کی حمایت سے انکار کیا

Taliban - Pic : INN
طالبان ۔ تصویر : آئی این این

روس کی راجدھانی ماسکو میں ہوئے افغان امن مذاکرات میں امریکہ، روس، چین اور پاکستان نے افغانستان کے تمام فریقین سے تشدد میں کمی لانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ طالبان  اپیل کی گئی ہے کہ وہ موسمِ بہار میں اپنی کارروائیاں  ترک کر یں تاکہ امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کیلئے سازگار ماحول پیدا ہو۔یہ ایک روزہ کانفرنس  ایسے موقع پر منعقد کی گئی ہے جب افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کی ڈیڈ لائن قریب آ رہی ہے۔ اور طالبان نے کہہ رکھا ہے کہ اگر یکم مئی تک امریکی فوج افغانستان سے واپس نہ گئی تو  اس پر حملہ شروع کر دیا جائے گا۔ 
  ماسکو میں جمعرات کو منعقدہ کانفرنس میں افغانستان کی قومی مفاہمتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ اور طالبان کی طرف سے پالیٹکل ڈپٹی ملا عبدالغنی برادر نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔کانفرنس میں امریکہ، پاکستان اور میزبان روس کے نمائندے بھی شریک تھے۔کانفرنس کے مشترکہ بیان میں افغان فریقین سے کہا گیا ہے کہ وہ بین الافغان مذاکرات کو نتیجہ خیز بنائیں اور افغانستان کو ایک آزاد، خود مختار، پرامن، متحد، جمہوری اور خود کفیل ملک بنانے کے اقدام کی حمایت کریں اور ملک کو دہشت گردی اور منشیات سے پاک کریں۔
 مشترکہ بیان میں افغانستان میں خواتین، بچوں، اقلیتوں اور دیگر کے حقوق کے تحفظ کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ ’’ہم اسلامی امارات کی بحالی کی حمایت نہیں کرتے بلکہ افغان حکومت سے کہتے ہیں کہ اس کی قومی مفاہمتی کونسل طالبان کے ساتھ مل کر معاملات طے کرے۔‘‘واضح رہے کہ طالبان افغانستان میں اپنی حکومت کیلئے’اسلامی امارات‘ کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔یاد رہے کہ ۲۰۰۱ء میں جب امریکہ نے طالبان پر حملہ کیا تھا اس وقت افغانستان میں اسلامی حکومت تھی، طالبان چاہتے ہیں کہ اب جبکہ امریکہ کو شکست اور انہیں فتح حاصل ہو چکی ہے تو وہ دوبارہ افغانستان میں اسلامی حکومت قائم کریں۔ 

taliban Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK