سائنسدانوں کے مطابق وولبیکیا بیکٹیریا سے متاثریہ مچھر ڈینگو، ذیکا اور چکن گنیا جیسی بیماریوں کو پھیلنے سے روک سکتے ہیں
EPAPER
Updated: September 22, 2025, 9:54 AM IST | Agency | Brazil
سائنسدانوں کے مطابق وولبیکیا بیکٹیریا سے متاثریہ مچھر ڈینگو، ذیکا اور چکن گنیا جیسی بیماریوں کو پھیلنے سے روک سکتے ہیں
برازیل نے کوریتبا شہر میں دنیا کی سب سے بڑی مچھر بایو فیکٹری کھولی ہے جو ڈینگو جیسی خطرناک بیماریوں سے لڑنے کیلئے وولبیکیا بیکٹریا سے متاثرہ مچھروں کو تیار کرتی ہے۔ سائنسداں پر امید ہیں کہ اس فیکٹری میں پیدا ہونے والے مچھر۴ء۱؍ کروڑ لوگوں کو ڈینگو، زیکا اور چکن گونیا سے بچا سکتے ہیں۔ یہ ایسا کمال کا طریقہ ہے جہاں مچھروں سے انسان کو نقصان نہیں بلکہ راحت پہنچنے والی ہے۔
ڈینگو کو ’ہڈی توڑ بخار‘ کہا جاتا ہے۔ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ہر سال کروڑوں لوگ اس کی زد میں آتے ہیں۔ برازیل میں ۲۰۲۴ء سب سے خراب سال تھا جب اس کے۶۵؍ لاکھ معاملے سامنے آئے اور۶؍ ہزار ۲۹۷؍ اموات ہوئیں۔ڈینگو کو ایڈیز اجیپٹی مچھر پھیلاتے ہیں۔ روایتی طریقے سے کیڑے مار اسپرے سے کام نہیں چلا، اس لیے۲۰۱۴ء سے ورلڈ ماسکیٹو پروگرام (ڈبلیو ایم پی) نے وولبیکیا طریقہ شروع کیا۔ وولبیکیا ایک قدرتی بیکٹیریا ہے جو۶۰؍ فیصد سے زیادہ کیڑوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ مچھروں کے اندر وائرس کو بڑھنے نہیں دیتا۔ لیب میں پیدا کیے گئے وولبیکیا سےمتاثرہ مچھروں کو کھلے میں چھوڑا جاتا ہے۔ یہ جنگلی مچھروں سے جنسی تعلقات بناتے ہیں اور بیکٹیریا کو اگلی نسل میں منتقل کر دیتے ہیں۔ نتیجتاً وائرس پھیلنا بند ہو جاتاہے۔برازیل کی وزارت صحت نے۸؍شہروں میں ۵۰؍ لاکھ لوگوں کو پہلے ہی بچا لیا ہے۔ نائی تیروئی شہر میں ڈینگو کیس۶۹؍فیصد کم ہو گئے۔۱۹؍جولائی کو کوریتِبا میں کھلی یہ فیکٹری ڈبلیو ایم پی، اوسوالڈو کروز فائونڈیشن اور انسٹی چیوٹ آف مولکیولر بایولوجی آف پارانا (اائی بی ایم پی) کا مشترکہ پروجیکٹ ہے۔ یہاں ۳۵۰۰؍ مربع میٹر علاقے میں۷۰؍ ملازم کام کرتے ہیں اور ہر ہفتے۱۰؍کروڑ مچھروں کے انڈے تیار ہوتے ہیں۔