موزمبیق کے شمالی ساحل پر مسافروں سے بھری کشتی غرق آب ہو گئی جس کے سبب ۹۰؍ سے زائد افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ دیگر گمشدہ ہیں۔ ڈوبنے والوں میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔ کشتی میں ۱۳۰؍افراد سوار تھے۔ راحت رسانی کا کام اب بھی جاری ہے۔
EPAPER
Updated: April 08, 2024, 2:01 PM IST | HARARE
موزمبیق کے شمالی ساحل پر مسافروں سے بھری کشتی غرق آب ہو گئی جس کے سبب ۹۰؍ سے زائد افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ دیگر گمشدہ ہیں۔ ڈوبنے والوں میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔ کشتی میں ۱۳۰؍افراد سوار تھے۔ راحت رسانی کا کام اب بھی جاری ہے۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ اتوار کو موزمبیق کے شمالی ساحل پر مسافروں سے بھری کشتی کے غرق آب ہونے کے سبب ۹۰؍اسے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس ضمن میں مقامی میڈیا ٹی وی ڈائریو نامپولا نے بتایا کہ لوگوں سے بھری ہوئی کشتی میں ۱۳۰؍ سے زائد افراد تھے اور ڈوبنے والوں میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔ رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ غرق آب ہونے کے دوران کشی ملک کے مشرقی نامپولا قصبے میں جزیرہ موزمبیق اور لنگا کے درمیان تھی۔ لوگوں کی تلاش کیلئے اب بھی راحت رسانی کام کام جاری ہے۔
90 Killed in Mozambique 🥹 pic.twitter.com/BlIbamWGOD
— 𝕄𝕠𝕤𝕖𝕤 ℕ𝕘𝕚𝕘𝕖 ♐💎 (@MosesNgigeKE) April 8, 2024
ڈی وی ڈائرو نے رپورٹ کیا ہے کہ کچھ لوگ فیئر میں شرکت کرنے کی غرض سے سفرکر رہے تھے جبکہ دیگر لوگ لنگا سے جزیرہ موزمیبق ہیض سے متاثر ہونے کے ڈر سے سفر کر رہے تھے جس نے حالیہ دنوں میں علاقے کو متاثر کر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ختم ہونی چاہئے: رشی سونک
دیگر نیوز رپورٹس کے مطابق جیمے نیو، جو نامپولا کے ریاستی سیکریٹری ہیں، نے بتایا کہ ہیض کے پھیلنے کی جھوٹی خبر کی وجہ سے لوگ گھبرا گئے اور کشتی پرسوار ہو گئے جو ماہی گیری کیلئے استعمال کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ موزمبیق اور اس کے پڑوسی افریقی ممالک زمبابوے اور مالوی حالیہ مہینوں میں جان لیوا ہیض کا سامنا کر رہے ہیں اور انتظامیہ اس سے نمٹنے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔
موزمبیق کے کچھ علاقوں میں صرف کشتی کے ذریعے ہی سفر کیا جا سکتا ہے جو اکثر مسافروں سے بھری ہوتی ہیں۔ ملک کا روڈ نیٹ ورک خراب ہے اور کچھ علاقوں میں ہوائی اور زمینی راستے سے پہنچا مشکل ہے۔