نئی ایم ایس پی سے حکومت پر۲؍لاکھ۷؍ ہزار کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا،حکومت چاہتی ہےکہ کم از کم امدادی قیمت فصل کی لاگت سے ۵۰؍ فیصد زیادہ ہو۔
EPAPER
Updated: May 29, 2025, 11:22 AM IST | Agency | New Delhi
نئی ایم ایس پی سے حکومت پر۲؍لاکھ۷؍ ہزار کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا،حکومت چاہتی ہےکہ کم از کم امدادی قیمت فصل کی لاگت سے ۵۰؍ فیصد زیادہ ہو۔
مرکزی حکومت نے خریف کی۱۴؍ فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں اضافہ کیا ہے جن میں دھان، کپاس، سویا بین اور ارہر شامل ہیں۔ مرکزی کابینہ نے یہ فیصلہ ۲۸؍ مئی یعنی بدھ کو کیا۔ مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات اشوینی ویشنو نے کہا کہ دھان کی نئی ایم ایس پی۲۳۶۹؍ روپے مقرر کی گئی ہے جو سابقہ ایم ایس پی سے۶۹؍ روپےزیادہ ہے۔ کپاس کی نئی ایم ایس پی ۷۷۱۰؍ روپے مقرر کی گئی ہے۔ اس کی ایک اور قسم پر نئی ایم ایس پی ۸۱۱۰؍روپے کر دی گئی ہےجو پہلے سے ۵۸۹؍ روپے زیادہ ہے۔ نئی ایم ایس پی سے حکومت پر۲؍لاکھ۷؍ ہزار کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔ یہ گزشتہ فصل کے سیزن سے۷؍ ہزار کروڑ روپے زیادہ ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ ایم ایس پی فصل کی لاگت سے کم ازکم ۵۰؍ فیصد زیادہ ہو۔
ایم ایس پی یا کم از کم سپورٹ پرائس کیا ہے؟
کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) وہ ضمانتی قیمت ہے جو کسانوں کو ان کی فصلوں کے لیے ملتی ہے۔ چاہے اس فصل کی قیمت مارکیٹ میں کم ہو۔ اس کے پیچھے منطق یہ ہے کہ مارکیٹ میں فصل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا کسانوں پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہئے۔ یہ جاری رہنا چاہئے کہ انہیں کم از کم قیمت ملتی رہے۔
یہ بھی پڑھئے:ملک میں۲۵-۲۰۲۴ءمیں۴۰ء۱؍ لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی دفاعی مصنوعات کی تیاری
حکومت سی اے سی پی یعنی کمیشن برائے زرعی لاگت اور قیمتوں کی سفارش پر فصل کے ہر موسم سے پہلےایم ایس پی طے کرتی ہے۔ اگر کسی فصل کی بمپر پیداوار ہوتی ہے تو مارکیٹ میں اس کی قیمتیں کم ہوتی ہیں، پھر ایم ایس پی ان کیلئے ایک مقررہ یقینی قیمت کے طور پر کام کرتی ہے۔ ایک طرح سے، یہ انشورنس پالیسی کی طرح کام کرتی ہے جو قیمتیں گرنے پر کسانوں کی حفاظت کرتی ہے۔
ایم ایس پی ۲۳؍فصلوں کا احاطہ کرتا ہے
۷؍ قسم کے اناج (چاول، گندم، مکئی، باجرہ، جوار، راگی اور جو)
دال کی۵؍اقسام (چنا، ارہر، تور، مونگ اور مسور)
۷؍تیل کے بیج (ریپ سیڈ-سرسوں، مونگ پھلی، سویا بین، سورج مکھی، تل، زعفران، نائجرسیڈ)
۴؍ تجارتی فصلیں (کپاس، گنا، کھوپرا، کچا جوٹ)
خریف کی فصلوں میں کون سی فصلیں شامل ہیں ؟
دھان (چاول)، مکئی، جوار، باجرہ، سبز چنا، مونگ پھلی، گنا، سویا بین، اُرد، تور، کلتھی، جوٹ، سن، کپاس وغیرہ۔ خریف کی فصلیں جون جولائی میں بوئی جاتی ہیں۔ ان کی کٹائی ستمبر اکتوبر میں ہوتی ہے۔
کابینہ کے دیگر فیصلے
کسان کریڈٹ کارڈ سود سبسڈی اسکیم میں توسیع: مرکزی حکومت نے ۲۶-۲۰۲۵ء کیلئے کسان کریڈٹ کارڈ سود سبسڈی اسکیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کیلئے ضروری فنڈ فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ اسکیم کسان کریڈٹ کارڈ(کے سی سی)کے ذریعے کسانوں کو کم شرح سود پر قرض فراہم کرنا ہے۔ کسان کے سی سی سے۷؍ فیصدسود پر۳؍ لاکھ روپے تک کا قرض حاصل کر سکتے ہیں جس میں بینکوں کو۱ء۵؍فیصد سود سبسڈی ملتی ہے۔ جو کسان اپنے قرضوں کی بروقت ادائیگی کرتے ہیں انہیں ۳؍ فیصد تک کا انسینٹیو ملتا ہے یعنی ان کا سود صرف۴؍ فیصد رہ جاتا ہے۔ یہ فائدہ مویشی یا ماہی پروری کیلئے ۲؍ لاکھ روپے کی حد تک کے قرض پر دستیاب ہے۔