دھرویہ شاہ نے مصنوعی ذہانت کا سب سے بڑا مسئلہ ’لانگ ٹرم میموری ‘ حل کردیا۔
EPAPER
Updated: October 09, 2025, 1:02 PM IST | Mumbai
دھرویہ شاہ نے مصنوعی ذہانت کا سب سے بڑا مسئلہ ’لانگ ٹرم میموری ‘ حل کردیا۔
زیادہ تر نوجوان جس عمر میں اپنی تعلیم اور کیریئر کے راستوں کے بارے میں مصروف رہتے ہیں اس عمر میں ممبئی سے تعلق رکھنے والے ۱۹؍ سالہ دھرویہ شاہ نے کچھ ایسا کر دکھایا جس نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی۔ دھرویہ شاہ نہ صرف مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی کےاسٹارٹ اپ کے سی ای اوہیں بلکہ انہوں نے سلیکون ویلی کے معروف ٹیکنو کریٹس کا دل بھی جیت لیا ہے۔ دھرویہ کے اسٹارٹ اپ ’سپر میمور‘ی نے حال ہی میں ۳؍ ملین ڈالر کی سیڈ فنڈنگ حاصل کی۔ اہم بات یہ ہے کہ اس فنڈنگ کو گوگل کے اے آئی ہیڈ، جیف ڈین، اور ڈیپ مائنڈ کے لوگن کِل پیٹرک جیسے نامور ناموں کی حمایت حاصل تھی۔ سپر میموری کا مقصد اے آئی میں موجود خلا کو دور کرنا ہے جو بڑے ماڈلز میں سب سے بڑا چیلنج رہا ہے۔ بڑے لینگویج ماڈلزعام طور پر بہت ہوشیار ہوتے ہیں تاہم، ان میں طویل مدتی میموری کی کمی ہے، یعنی یہ ماڈل اکثر پچھلی معلومات کو یاد رکھنے میں ناکام رہتے ہیں۔ دھرویہ کا اسٹارٹ اپ سپر میموری، اس کمی کو دور کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے اور بہت تیزی سے یہ کام بھی کر رہا ہے۔
یہ ٹیکنالوجی اے آئی ایپلی کیشنز کو متعدد سیشنز میں معلومات کو یاد رکھنے اور دوبارہ استعمال کرنے میں مدد کرتی ہے۔ ممبئی میں پیدا ہوئےاور پرورش پانے والے، دھرویہ شاہ ہمیشہ ٹیکنالوجی اور نئے ایپس کی دنیا میں کھوئے رہے۔ جب ان کے ساتھی آئی آئی ٹی جیسے چیلنجنگ امتحانات کی تیاری میں مصروف تھے، دھرویہ نے خود کو کوڈنگ میں مصروف رکھا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اس دوران اس نے ٹویٹر آٹومیشن ٹول بنایا اور اسے’ہائپر فری ‘ نامی پلیٹ فارم کو فروخت کیا۔ امریکہ پہنچنے کے بعد دھرویہ نے ایک منفرد چیلنج لیا۔ انہوں نے چالیس ہفتوں تک ہر ہفتے ایک نیا پراجیکٹ بنانے کی کوشش کی۔ اسی تخلیقی کوشش سے سپر میموری کی ابتدائی شکل سامنے آئی جسے پہلے ’اینی کانٹیکسٹ‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ یہ ایک ایسا چیٹ بوٹ تھا جو ٹویٹر بک مارکس کے ساتھ بات چیت کرنے کی سہولت فراہم کرتا تھا۔ دھرویہ نے اپنے کیریئر کا آغاز ہائپر فیوری میں فل اسٹیک ڈیولپرکے طور پر کیا۔ اس کے بعد وہ میم زیرو میں اے آئی انجینئر بن گیا ۔ پھر مئی۲۰۲۴ء میں انہوں نے کلاؤڈ فلیئر جوائن کیا اور وہاں ڈیولپر ریلیشنز لیڈ کے طور پر کام کیا۔ کمپنی کے سی ٹی او ڈین کنچ سے متاثر ہو کر دھرویہ نے اپنے خیالات کو ایک اسٹارٹ اَپ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا اور اب اس کے لئے فنڈنگ حاصل کرلی ہے۔