• Thu, 09 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

وکھرولی: مکین گندگی اور تعفن سے پریشان، مصلیان کو مسجد تک پہنچنا بھی دشوار

Updated: October 09, 2025, 1:04 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Vikhroli

یہاں ٹیگور نگر کے بودھ وہار روڈ ہریالی ولیج گروپ نمبر تین ایس وارڈ میں ان دنوں گندگی، کچرے کا ڈھیر اور ٹریفک جام سے مکین پریشان ہیں۔ انہیں گندگی کے سبب بیماری پھیلنے کا بھی اندیشہ ہے۔

A pile of garbage and crickets in the Tagore Nagar area. Photo: INN.
ٹیگور نگر علاقے میں کوڑاکرکٹ کا ڈھیر ۔ تصویر:آئی این این۔

یہاں ٹیگور نگر کے بودھ وہار روڈ ہریالی ولیج گروپ نمبر تین ایس وارڈ میں ان دنوں گندگی، کچرے کا ڈھیر اور ٹریفک جام سے مکین پریشان ہیں۔ انہیں گندگی کے سبب بیماری پھیلنے کا بھی اندیشہ ہے۔ اسی راستے سے مصلیان کو بھی مساجد جانا ہوتا ہے جس سے پاکی کے ساتھ انہیں مسجد پہنچنا دشوار ہوتا ہے۔ مکینوں کاالزام ہے کہ شکایت کے باوجود شہری انتظامیہ اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہاہے۔ 
اس تعلق سے وارث علی شیخ نے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ گندگی اور ٹریفک کے مسائل سے ہم سب پریشان ہیں مگر کوئی سننے یا دیکھنے والا نہیں ہے۔ مقامی بی ایم سی چوکی جہاں گندگی اور کچرا وغیرہ اٹھانے کے لئے نظم کیا جاتا ہے، ایک دو دن شکایت کا اثر رہتا ہے پھر وہی ڈھاک کے تین پات کے مصداق سب کچھ پہلے جیسا ہوجاتا ہے‌۔ اس لئے اس جانب توجہ دے کر مکینوں کو راحت دی جائے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کاش کہ کبھی میونسپل افسران جائزہ لیتے تو یہاں کے مکینوں کی پریشانی کا صحیح معنوں میں علم ہوجاتا۔ کشور وارڈے (نویگ متر منڈل) نے کہا کہ ایک ہی راستہ ہے اور وہ بھی گندگی کے ڈھیر سے اٹا رہتا ہے۔ شکایت کرنے پر بی ایم سی انتظامیہ وقتی طور پر حرکت میں آتا ہے پھر سب کچھ ویسا ہی ہوجاتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایک وارڈ کی غفلت کی وجہ سے ایمبولنس آنے، طلبہ کے گزرنے کی پریشانی کے ساتھ نوراتری میں اور زیادہ دقت ہوئی۔ ہم لوگوں نے بی ایم سی میں بار بار شکایت کی، ایک دو دن گاڑی بھیجی جاتی ہے پھر سب بھول جاتے ہیں اور عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے‌۔ اس لئے اس کا ٹھوس حل نکال کر مکینوں کو اس پریشانی سے مستقل نجات دلائی جائے۔ محمد اسماعیل رضوی کے مطابق گندگی اور کچرے کے سبب پاک صاف انداز میں مسجد پہنچنا مسئلہ ہوتا ہے۔ نہ چاہتے ہوئے بھی مکینوں اور مصلیان کو کچرے کے ڈھیر سے گزرنا ہوتا ہے کیونکہ کوئی متبادل نہیں ہے اور جیتون بودھ وہار کے پاس گاڑیاں کھڑی کئے جانے سے مزید راستہ تنگ ہوجاتا ہے۔ تھوڑی سی بارش ہوجائے تو خدا کی پناہ۔ یہ سب کچھ بی ایم سی کی کھلی لاپروائی کا نتیجہ ہے اور خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔ 
مقامی سابق کارپوریٹر منیشا رہاٹے سے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے کہا کہ لوگوں کی پریشانی درست ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں روڈ کا کام شروع کرایا گیا تھا مگر کنٹریکٹر بھاگ گیا ہے۔ اس سے اور دقت ہوگئی ہے۔ 
گھن کچرا ڈپارٹمنٹ کے جونیئر انجینئر وارکرے نے دعویٰ کیا کہ وہاں سے کچرا اٹھایا جاتا ہے مگر ایک دقت یہ ہے کہ لوگ گٹر کی مٹی، اینٹ پتھر اور کچھ بھی لاکر ڈال دیتے ہیں، گاڑی میں صرف کچرا بھرا جاتا ہے، یہ چیزیں نہیں۔ پھر بھی جے سی بی لگواکر اسے صاف کرانے کی کوشش کروں گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK