• Thu, 09 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مدھیہ پردیش میں ۲۰؍ بچوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار سریسان فارما کمپنی کا مالک گرفتار

Updated: October 09, 2025, 4:01 PM IST | Chennai

مدھیہ پردیش میں زہریلی کھانسی کی سیرپ سے۲۰؍بچوں کی ہلاکت کے بعد معاملہ سنگین رخ اختیار کر گیا ہے۔ تمل ناڈو کی کمپنی سریسان فارماسیوٹیکلز کے مالک کو گرفتار کر کے ملک بھر میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

Cold Rif Syrup. Photo: INN
کولڈ رف سیرپ۔ تصویر: آئی این این

مدھیہ پردیش میں ۲۰؍ بچوں کی ہلاکت سے منسلک ایک فارماسیوٹیکل کمپنی کے مالک کو جمعرات کو تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں اُس کے فلیٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔ مدھیہ پردیش پولیس کی سات رکنی ٹیم نے تمل ناڈو کے کانچی پورم ضلع میں قائم سریسان فارماسیوٹیکلز کے مالک جی رنگاناتھن کو حراست میں لیا۔ مدھیہ پردیش میں ہونے والی ۲۰؍ اموات میں سے۱۷؍ چھندواڑا ضلع میں، دو بیتول میں، اور ایک پندھورنا میں رپورٹ کی گئیں۔ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ راجندر شکلا نے بدھ کو میڈیا کو بتایا کہ پانچ بچے گردوں کی ناکامی کے باعث زیرِ علاج ہیں۔ اس سے قبل، مدھیہ پردیش پولیس نے اسی کیس میں ایک ڈاکٹر ڈاکٹر پربین سونی کو گرفتار کیا تھا جس پر انڈین میڈیکل اسوسی ایشن (IMA) نے شدید ردِعمل ظاہر کیا۔ اسوسی ایشن نے الزام عائد کیا کہ اصل قصوروار فارما کمپنی اور حکومت کی ادویاتی نگرانی کے نظام کی ناکامیاں ہیں۔ اسی طرح، راجستھان میں بھی تین بچوں کی اموات ہوئیں، جس کے بعد ریاستی حکومت نے ایک ڈرگ کنٹرولر کو معطل کر دیا اور کیسن فارما کی تیار کردہ تمام۱۹؍ ادویات کی تقسیم روک دی۔ 

یہ بھی پڑھئے: رامپور میں سماجوادی سربراہ اکھلیش یادواور اعظم خان کی ملاقات

راجستھان میڈیکل سروسیز کارپوریشن لمیٹڈ کے مطابق، ۲۰۱۲ء سے اب تک کیسن فارما کی۱۰۱۱۹؍ دوا کے نمونے ٹیسٹ کئےگئے جن میں سے ۴۲؍غیر معیاری پائے گئے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ بھانجن لال شرما نے اس واقعے کی تفصیلی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ان اموات کے بعد، مرکزی وزارتِ صحت نے ہدایت جاری کی ہے کہ دو سال سے کم عمر بچوں کو کھانسی اور زکام کی دوائیں تجویز یا فراہم نہ کی جائیں۔ وزارت کے مشورے میں کہا گیا ہے کہ یہ ادویات پانچ سال سے کم عمر بچوں کیلئے عمومی طور پر مناسب نہیں، اور اگر پانچ سال سے زیادہ عمر میں دی بھی جائیں تو صرف ماہرانہ تشخیص اور قریبی نگرانی کے ساتھ۔ ریاستی حکام کی جانچ میں معلوم ہوا کہ سریسان فارما کی تیار کردہ کولڈرف (Coldrif) کھانسی کی شربت میں ڈائی ایتھیلین گلائکول (DEG) کی مقدار اجازت شدہ حد سے زیادہ پائی گئی۔ بتا دیں  کہ’ڈی ای جی ‘ایک زہریلا مادہ ہے جو صنعتی سالوینٹس (Industrial Solvents) میں استعمال ہوتا ہے اور تھوڑی سی مقدار میں بھی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: مدھیہ پردیش: کانسٹیبل کی فی اسامی ۱۳۰۰۰؍ امیدوار، پی ایچ ڈی اور انجینئر بھی شامل

وزارتِ صحت نے اپنے بیان میں کہا:’’نمونوں میں ’’ ڈی ای جی ‘‘ کی مقدار اجازت شدہ حد سے زیادہ پائی گئی ہے۔ ‘‘ اس کے بعد پنجاب، کیرالہ، تمل ناڈو، مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور جھارکھنڈ نے کولڈرف شربت پر پابندی عائد کر دی ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، ہندوستان میں تیار کردہ زہریلی شربتوں سے۲۰۲۲ء سے اب تک گیمبیا، ازبکستان اور کیمرون میں کم از کم۱۴۱؍بچوں کی جان جا چکی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK