Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبئی کی تھوڑی دیر کی بارش نےدعوؤں کی قلعی کھول دی

Updated: May 23, 2025, 11:06 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai

کرلا اسٹیشن، بس ڈپو اورکپاڈیہ نگر تا سانتاکروز کوجوڑنے والے چمبور سانتاکروز فلائی اووَر پرسیلابی کیفیت پیدا ہوگئی۔

This was the condition of the Chembur-Santacruz Link Road.Picture: INN
چمبور سانتاکروزلنک روڈ کی یہ حالت ہو گئی تھی۔ تصویر: آئی این این

بدھ کی شب میں تھوڑی دیر ہونے والی بارش نے بی ایم سی، ریلوے اور دیگر ایجنسیوں کے دعوؤں کی قلعی کھول دی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ شہر اورمضافات کے کئی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔ کرلا اسٹیشن (مغرب)، بس ڈپو اور کپاڈیہ نگرتا سانتاکروز کوجوڑنے والے چمبور سانتا کروز لنک روڈ فلائی اوور پر تو سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی۔ گاڑیاں رک گئیں۔ ٹرینیں متاثر ہوئیں۔
اتفاق یہ ہے کہ اسی دن وزیراعلیٰ نے مانسون کے تعلق سے میٹنگ بلائی تھی اور تمام ایجنسیوں کے افسران کو ہدایت دی تھی کہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے ۲۴؍گھنٹے تیار رہیںاورسنیچر اوراتوار کوبھی کام کریں۔
بھائی یہ تھوڑی دیر کی بارش کاحال ہے
 کرلا میں تیز بارش کےدوران کئی لوگ بارش سے بچنے کےلئے پائپ روڈ پردکانوں کے شیڈ کےنیچے کھڑے بارش بند ہونے کا انتظار کررہے تھے۔ ان میں سے کچھ لوگ آپس میں باتیں کررہے تھے کہ بھائی تھوڑی دیر کی بارش کایہ حال ہے، پانی جمع ہونا شروع ہوگیا ہے۔ اگربارش کچھ دیر اسی طرح سے جاری رہی تو اسٹیشن کے قریب اور بس ڈپو پر اتنا پانی بھر جائے گا کہ لوگوں کا چلنا محال ہوجائے گا۔
کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے تھے کہ یہ ہمیشہ کی مصیبت ہے۔ بارش سے قبل یہ کام کیا گیا وہ کیا گیا، دعویٰ ضرور کیا جاتا ہے مگر بارش شروع ہوتے ہی وہ تمام دعوے بھی پانی میں بہہ جاتے ہیں۔ 
 نمائندۂ انقلاب نےآٹو رکشا سے کرلا سے سانتاکروز جاتے وقت دیکھا کہ فلائی اوور کے اوپر گاڑیاں رکی ہوئی ہیں۔حیرت اس پر ہوئی کہ فلائی اوور کے اوپر ایک فٹ سےزائد پانی جمع تھا۔ اسی وجہ سے کچھ گاڑیاں بھی رک گئی تھیں اورجو گزررہی تھیں وہ آہستہ آہستہ۔ آٹو رکشا ڈرائیور رام سنگھ نے بھی حیرت کا اظہار کیا کہ اگر فلائی اوور پریہ حال ہے تو نیچے روڈ پر کیا ہوگا؟ ان کا کہنا تھا کہ اس کامطلب ہے کہ فلائی اوورکے بڑے حصے میں پانی کی نکاسی کا نظم ہی نہیں کیا گیا ہے، یوں ہی چھوڑ دیا گیا ہے۔ ایسے میں حادثے کا بھی اندیشہ رہتا ہے۔‘‘ 
ٹرینیں بھی متاثر ہوئیں
 سینٹرل اور ویسٹرن ریلوے پربھی بارش کا اثر دکھائی دیا اور ٹرینیں ۱۰؍تا ۱۵؍منٹ تاخیر سے چلائی گئیں۔ اس تعلق سے سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او ڈاکٹر سوپنل نیلا اور ویسٹرن ریلوے کےچیف پی آر او ونیت ابھیشیک سے استفسار کرنے پر انہوں نے بتایا کہ’’ بارش کا اثر نہیں پڑا۔ جہاںتک ٹرینیں تاخیر سے چلنے کا سوال ہے تو کبھی کبھار تکنیکی وجوہات کی بناء پر ایسا ہوتا ہے۔ دونوں ریلویز کے چیف پی آراوکا یہ بھی کہنا تھا کہ ’’مانسون کی بڑی حد تک تیاری کرلی گئی ہے، کافی کام ہوچکا ہے، کچھ باقی ہے۔ امید ہے کہ بارش کےدوران بھی ٹرینیں متاثر نہیں ہوں گی۔‘‘ یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ جب معمول کے مطابق بارش شروع ہوتی ہے تب ان دعوؤں اورحقیقت میں یکسانیت رہتی ہے یا تضاد نظرآتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK