Inquilab Logo

ممبئی ٹرانس ہاربر لنک روڈ ۲۶؍ مئی سے شروع ہونے کا امکان

Updated: May 22, 2023, 11:09 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

اس لنک روڈ سے ۲؍ گھنٹے کا سفر ۲۰؍ منٹ میں طے ہوگا۔ بریج کا بچا ہوا کام دسمبر تک مکمل کرلیا جائے گا،ٹول ادا کرنے کیلئے گاڑیوں کو روکنا نہیں ہوگا

Vehicles will be able to drive at a speed of 100 km per hour on the Trans Harbor Link Road.
ٹرانس ہاربر لنک روڈ پر ۱۰۰؍کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑیاں چلائی جا سکیںگی۔

ممبئی اور نوی ممبئی کو جوڑنے والا ’ممبئی ٹرانس ہاربر لنک‘ (ایم ٹی ایچ ایل) روڈ ۲۶؍ مئی کے بعد گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے کھول دیا جائے گا اور اس لنک روڈ کا باقی بچا ہوا کام اس سال کے اخیر تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔
 اس بریج پرتقریباً ۱۸۰؍ میٹر کے حصے پر ’ڈیک‘ بچھانے کا کام اب بھی باقی ہے اور ’ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی‘ (ایم ایم آر ڈی اے) کے کمشنر ایس وی آر سری نواس کے مطابق ۲۵؍ یا ۲۶؍ مئی تک یہ ڈیک بچھانے کا کام مکمل ہو جائے گا جس کے بعد یہاں سے گاڑیوں کو آمدورفت کی اجازت دے دی جائے گی۔ اس بریج پر گاڑیوں کو ۱۰۰؍ کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گزرنے اجازت ہوگی۔
 ایس وی آر سری نواس کے مطابق بریج کا باقی کام موسم باراں کی آمد سے قبل مکمل کرنا ضروری ہے کیونکہ بارش کے دوران سمندر میں اونچی لہروں کی وجہ سے بڑی بڑی مشینوں اور دیگر آلات کو بریج تک لانا لے جانا انتہائی مشکل کام ہوگا۔ انہوں مزید کہا کہ ایک بار ڈیک لگانے کا کام مکمل ہو جائے تو پھر پوری قوت ’واٹرپروفنگ‘، راستوں پر باریک خلاء کو تارکول پگھلا کر بھرنے اور ’کریش بیریئر (حفاظتی دیوار پر حادثات کے وقت گاڑیوں کو بریج سے نیچے گرنے سے بچانے کے لئے جالیاں) وغیرہ لگانے، سی سی ٹی وی کیمرے، اسٹریٹ لائٹ، ٹول ناکہ اور دیگر تعمیراتی کام پر صرف کی جائے گی۔
 واضح رہے کہ ایم ٹی ایچ ایل ملک کے مہنگے ترین پروجیکٹ میں سے ایک ہے جس کی تعمیر پر تقریباً ۱۷؍ ہزار ۸۴۳؍ کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ تقریباً ۲۲؍ کلومیٹر طویل اس فلائی اوور کا ۱۶ء۵؍ کلومیٹر کا حصہ سمندر کے اوپر اور ۵ء۵؍ کلومیٹر حصہ زمین پر ہوگا اور سیوڑی اور نہواشیوا کے درمیان تعمیر کئے جانے والے اس شاندار پل سے ۲؍گھنٹے کا سفر ۲۰؍ منٹ میں طے  ہونے کی امید ہے۔اس لنک روڈ پر پہلی مرتبہ ’اوپن روڈ ٹولنگ‘ (او آر ٹی) ٹکنالوجی استعمال کی جارہی ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں کو ٹول ادا کرنے کیلئے رفتار دھیمی کرنے یا رکنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی بلکہ گاڑیاں ہائی وے کی رفتار سے گزر جائیں گی اور ٹول وصول کرلیا جائے گا۔اس بریج پر ’آرٹیفیشل انٹلی جنس‘ (مصنوعی ذہانت) والے کیمرے لگائے جائیں گے جن کی مدد سے انتظامیہ کو اس لنک روڈ پر کسی گاڑی کے خراب ہوکر بند پڑ جانے کی اطلاع مل جائے گی اور فوری طور پر ’ایمرجنسی لین‘ سے اس گاڑی کو راستے سے ہٹا دیا جائے گا جس سے یہاں ٹریفک جام ہونے کا مسئلہ پیدا نہیں ہوگا اور گاڑیاں زیادہ وقفہ کے لئے اس راستے پر لاوارث نہیں کھڑی رہیں گی۔

mumbai Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK