ٹرمپ نے محکمہ انصاف پر زور دیا کہ وہ ایپسٹین فائلز میں موجود تمام ڈیموکریٹس کے نام جاری کرے، دس لاکھ سے زائد اضافی دستاویزات برآمد ہونے کے بعد امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس ہی ایپسٹین کے ساتھ کام کرتے تھے، ریپبلکن نہیں۔
EPAPER
Updated: December 27, 2025, 9:01 PM IST | Washington
ٹرمپ نے محکمہ انصاف پر زور دیا کہ وہ ایپسٹین فائلز میں موجود تمام ڈیموکریٹس کے نام جاری کرے، دس لاکھ سے زائد اضافی دستاویزات برآمد ہونے کے بعد امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس ہی ایپسٹین کے ساتھ کام کرتے تھے، ریپبلکن نہیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ کو محکمہ انصاف پر زور دیا کہ وہ تمام ڈیموکریٹس کی شناخت ظاہر کرے جو مبینہ طور پر جنسی مجرم جیفری ایپسٹین کے ساتھ تعلقات رکھتے تھے۔ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ٹروتھ سوشل پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ڈیموکریٹس ہی ایپسٹین کے ساتھ کام کرتے تھے، ریپبلکن نہیں۔ ان کے تمام نام جاری کرو، انہیں شرمندہ کرو۔ ٹرمپ نے عدلیہ کے محکمے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بدنام زمانہ ایپسٹین سے متعلق۱۰؍ لاکھ سے زائد اضافی صفحات دستاویزات برآمد ہوئے ہیں، اور ڈیموکریٹس ہی ایپسٹین کے ساتھ کام کرتے تھے، ریپبلکن نہیں۔ٹرمپ نے ایپسٹین کی طویل تحقیقات کو ’’صرف ایک اور جادوگرنی کا شکار‘‘ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’بنیاد پرست بائیں بازو‘‘ٹرمپ اور ریپبلکن کی کامیابی پر بات چیت کو روکنا چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ انتظامیہ کو خدشہ، نیتن یاہوغزہ جنگ بندی کے عمل کو نقصان پہنچائے گا: رپورٹ
دریں اثناء عدلیہ کے محکمے نے بدھ کو کہا تھا کہ اسے ایپسٹین سے ممکنہ طور پر متعلق۱۰؍ لاکھ سے زائد اضافی دستاویزات موصول ہوئی ہیں۔محکمے نے کہا کہ یہ عمل کچھ اور ہفتوں تک جاری رہ سکتا ہے، اور اس کے وکلاء متاثرین کی حفاظت کے لیے قانونی طور پر ضروری ترمیم کرنے اور جائزہ لینے کے لیے ’’ہفتے کے ساتوں دن‘‘ دستاویزات کا جائزہ لے رہے ہیں۔تاہم محکمے نے کہا کہ وہ جائزے کے بعد جتنی جلد ممکن ہو دستاویزات جاری کرے گا، جو کہ۱۹؍ نومبر کو قانون میں تبدیل ہونے والے ایپسٹین فائلوں کی شفافیت ایکٹ کے تحت اور موجودہ وفاقی قوانین اور عدالتی احکامات کے تحت اس کی ذمہ داریوں کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھئے: کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان جاری تشدد پر امریکہ کو تشویش
واضح رہے کہ ایپسٹین کو ۲۰۱۹ءمیں نیویارک سٹی کی جیل میں اپنے سیل میں مردہ پایا گیا تھا، جب وہ جنسی اسمگلنگ کے الزامات پر مقدمے کا انتظار کر رہا تھا۔بعد ازاں اس کے متاثرین نے الزام لگایا ہے کہ وہ ایک وسیع جنسی اسمگلنگ نیٹ ورک چلاتا تھا جسے امیر اور سیاسی اشرافیہ کے اراکین استعمال کرتے تھے۔تاہم ایپسٹین کا معاملہ امریکہ میں سیاسی طور پر متنازعہ مسئلہ بنا ہوا ہے، جس میں مختلف پارٹی سے تعلق رکھنے والے قانون ساز اور متاثرین کے وکلاء نے اس کے ساتھیوں کے نیٹ ورک اور ایسے افراد کے بارے میں زیادہ شفافیت کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے اس کے جرائم میں معاونت کی ہو۔