ایس ایس سی کے طلبہ کو امتحان دینے میں دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے اس کیلئے ریاستی ایجوکیشن بورڈ کی جانب سے یہ اصول بنایا گیا ہےکہ طلبہ کو اسکول سے ۳؍ کلو میٹر کے دائرہ ہی میں امتحان سینٹر دیاجائے لیکن ممبرا میں اس اصول پر عمل نہیں کیا گیا ہے اور ۱۰۰؍ سے زیادہ طلبہ کو اپنے اسکول سے ۵؍ کلو میٹر دور امتحان سینٹر دیا گیا۔
ایس ایس سی بورڈ امتحان میں شریک ممبرا کی طالبات۔ تصویر: انقلاب
ایس ایس سی کے طلبہ کو امتحان دینے میں دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے اس کیلئے ریاستی ایجوکیشن بورڈ کی جانب سے یہ اصول بنایا گیا ہے کہ طلبہ کو اسکول سے ۳؍ کلو میٹر کے دائرہ ہی میں امتحان سینٹر دیاجائے لیکن ممبرا میں اس اصول پر عمل نہیں کیا گیا ہے اور ۱۰۰؍ سے زیادہ طلبہ کو اپنے اسکول سے ۵؍ کلو میٹر دور امتحان سینٹر دیا گیا جس کی وجہ سے وہ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے قبل گھر سےنکلنے پر مجبور ہیں۔ ان طلبہ کے سرپرستوں کی جانب سے بورڈ کے تئیںشدید ناراضگی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ جن طلبہ کو دور دراز علاقے میںسینٹر دیا گیا ہے، ان میں ممبرا دیوی روڈ کے پٹیل ہائی اسکول کے ۷۳؍ طلبہ شامل ہیں۔
اس سلسلے میں پٹیل اسکول کے پرنسپل عبدالرحمان شیخ سے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ’’ہمارے اسکول سے ۱۵۳؍ طلبہ امسال ایس ایس سی امتحان میں شریک ہیں، ان میں سے ۷۳؍ طلبہ کا امتحانی مرکز تقریباً ۵؍ کلو میٹر دور دیوری پاڑہ علاقے میں واقع کریسنٹ ایجوکیشن سوسائٹی کے اسکول میں دیا گیا۔ ہمارے اسکول کے آس پاس کے اسکولوں کے طلبہ کا بھی وہیں سینٹر دیا گیاہے۔ اس طرح کل ۱۰۰؍ سے زیادہ طلبہ کو دورواقع اس سینٹر سےپریشانی ہو رہی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہاکہ ’’گزشتہ برس بھی ۴۳؍ فیصد طلبہ کا اسی اسکول میں سینٹر دیا گیا تھا۔ اس وقت بھی ہم نے تھانے ضلع ایجوکیشن آفیسر سے شکایت کی تھی تو ان کا عذر تھا کہ ابھی بہت دیر ہو چکی ہے۔ اسی لئے ہم نے ایس ایس سی بورڈ امتحان سے قبل یعنی دسمبر ۲۰۲۳ء میں ضلع ایجوکیشن آفیسر اور بورڈ کے متعلقہ افسر سے تحریری درخواست کی تھی، اس کے باوجود ۵؍ کلو میٹر دور ۷۳؍ طلبہ کا سینٹر دیا گیا ہے جوکہ بورڈ امتحان کےاصولوں کے بھی خلاف ہے۔‘‘
اس ضمن میں تھانے ضلع کی ایجوکیشن آفیسر چھایا پراڈکے سے نمائندہ انقلاب نے استفسار کیلئے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی لیکن انہوںنے نہ فون اٹھایا اور نہ ہی اس تعلق سے بھیجے گئے میسیج کا کوئی جواب دیا۔