Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبرا :کچرا نہ اٹھانے اور پانی کی قلت کے خلاف عوامی نمائندوں کا احتجاج

Updated: April 29, 2025, 11:22 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

میونسپل افسران نے ۱۳؍ مئی تک ان مسائل کو حل نہیں کیا تو بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا: رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ کا انتباہ

MLAs and other local leaders held a meeting with the Deputy Municipal Commissioner (DMC).
رکن اسمبلی اور دیگر مقامی لیڈروں کی ڈپٹی میونسپل کمشنر ( ڈی ایم سی ) کے ساتھ میٹنگ ہوئی

 ممبرا کوسہ میں گزشتہ ۴؍ تا ۵؍دنوں سےکچرا نہیں اٹھایا جارہا ہے ، جس کے سبب جگہ جگہ کوڑے کرکٹ کا انبار نظر آرہا ہے۔ اسی کے ساتھ کئی علاقوں میں پینے کے پانی کی شدید قلت ہے اورٹیکس ادا کرنے کے باوجود شہریوں کو پانی میسر نہیں ہے۔ سڑک، بس اسٹینڈاور راستوں پر ہاکرس کا قبضہ جس سے راہگیروں اور ٹریفک کے آمدو رفت میں پریشانی ہورہی ہے ان تمام بنیادی مسائل پر منگل کو این سی پی(شرد چندر پوار)کے عہدیداروں اور اراکین کی جانب سے ممبرا وارڈ آفس کے سامنے دھرنا دیا گیا اور مقامی میونسپل افسران کے خلاف جم کر نعرے بازی بھی کی گئی۔ احتجاج کے بعد رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ کی موجودگی میں ڈپٹی میونسپل کمشنر ( ڈی ایم سی ) منیش جوشی ، ممبرا وارڈ آفس کے افسران اور  این سی پی کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں رکن اسمبلی نے انتباہ دیا  ہے کہ اگر ۱۳؍مئی تک ممبرا کے حالات نہیں سدھرے اور ان مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائےگا۔
  اس موقع پر ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے صدر شمیم خان، جنرل سیکریٹری سید علی اشرف(بھائی صاحب)،سابق اپوزیشن لیڈر اشرف (شانو) پٹھان،حنیف پیتل والا، مرضیہ پٹھان اور دیگر عہدیدار اور اراکین موجود تھے۔ 
  رکن اسمبلی جتیندراوہاڑ نے میونسپل افسران سے سیدھا سوال کیا کہ جب شہر کو صاف ستھرا رکھنے کی، شہریوں کوپانی سپلائی کرنے کی ،شہر کو ٹریفک سے پاک کرنے اور مین روڈ اور سروس روڈ سے ہاکرس کو ہٹانے کی ذمہ داری میونسپل کارپوریشن اور پولیس کی ہے تو اسے نبھایاکیوں نہیں جارہا ہے؟ 
 جتیندراوہاڑ نے کہاکہ ممبرا کے عوام انتہائی امن پسند ہیں لیکن  علاقے میں گندگی پھیلا کر اور پانی سپلائی نہ کر کے انہیں پریشان کیا جارہا ہے تاکہ وہ سڑک پر اتریں اور لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہو۔ رکن اسمبلی نے الزام لگایاکہ سارے میونسپل افسران نا اہل ہوچکے ہیں اور صرف غیر قانونی تعمیرات سے ہفتہ وصولی کرتے ہیں اور عوام کو بنیادی سہولتیں بھی مہیا نہیں کر وا رہے ہیں۔مَیں۱۴؍ دن کا ٹائم دیتا ہوں ۔ اگر ۱۳؍ مئی تک یہ مسائل حل نہیں کئے گئے تو مزید عوام کیساتھ ہم سڑک پر اتریں گے اور اس کے ذمہ دار افسرا ن ہوں گے ۔ 
 سید علی اشرف ( بھائی صاحب)نے کہا کہ میونسپل افسران نے ممبرا کو صرف ہفتہ وصولی کرنے والا شہر بنا دیا ہے۔پانی کی قلت کی شکایت کرو تو غیر قانونی تعمیرا ت کی وجہ بتاتے ہیں لیکن سوال پیدا ہوتا ہےکہ یہ غیر قانونی تعمیرات ان کی ہی نگرانی میں ہو رہی ہیں ۔ اس کے علاوہ ممبرا سے کئی گنا زیادہ غیر قانونی تعمیرات دیوا میں ہو رہی ہیں لیکن وہاں یہاں سے زیادہ پانی دستیاب ہےایسا کیوں؟ سید علی ا شرف نے سنگین ا لزام عائد کیا کہ ممبر ا میں سبھی افسران نے اپنے دلال رکھے ہیں جو انہیں پیسہ وصول کر کے دیتے ہیں۔ اسی لئے لاکھوں روپے رشوت دے کرافسران ممبرا ٹرانسفر کرواتے ہیں ۔
 شمیم خان نے بتایا کہ عام شہری کو پینے کا پانی میسر نہیں ہے لیکن شہر میں سیکڑوں کی تعداد میں  گاڑیاں دھونے والے سروس سینٹرس کھل چکے ہیں جو مین لائن سے کھلے عام پانی لیکر گاڑیاں دھونے کا کام کررہے ہیں انھیں پانی کہاں سے ملتا ہے؟ پانی ٹنکی سے دھڑلے سے ۳۔۳؍ ہزار روپے میں ٹینکر بیچے جارہے ہیں ۔ شہر کی صفائی میں ناکام کرسٹل کمپنی کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
 شانوپٹھان نے سوال کیا کہ ’’جب ممبئی کا ڈی کمپوزٹ کچرا ممبرا پھینکا جاسکتا ہے تو ممبرا کوسہ  کاکیوں نہیں؟کچرا نہ اٹھانے سے شہر میں گندگی پھیلی ہوئی ہے ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK